چمکی (گلٹر) ’دریاؤں کے لیے نقصان دہ ہیں”: سائنسدان


سائنسدانوں کو شواہد ملے ہیں کہ کاسمیٹکس اور جسم پر کیے جانے والے پینٹ میں استعمال ہونے والی چمکی، جسے گلٹر بھی کہا جاتا ہے، دریاؤں اور جھیلوں کے لیے نقصان دہ ہوسکتے ہیں۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ روایتی چمک کے ماحولیاتی متبادل بھی کوئ خاص بہتر نہیں ہیں۔

اس طرح کی چمکی میں مائکرو پلاسٹک ہوتے ہیں جو دریاؤں اور سمندروں میں تک پہنچ سکتے ہیں اور جسے ختم ہونے میں ایک عرصہ لگتا ہے۔

پچھلے سال سائنسدانوں نے سمندر کو آلودہ کرنے اور سمندری زندگی کو نقصان پہنچانے کے خدشات پر اس طرح کی چمکی پر پوری طرح پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

اس نئی تحقیق کے محققین کا کہنا ہے کہ انھیں دریاؤں اور جھیلوں میں پائے جانے والی آبی حیات پر اس چمکی کے ہونے والے اثرات کا پہلا براہ راست ثبوت ملا ہے۔

ریت: جس کے لیے لوگ جان بھی لینے کو تیار ہیں

ماحولیاتی تباہی: روس کا وہ دریا جو سرخ ہو گیا

ان لیبارٹری ٹیسٹوں سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ہر قسم کی چمکی نے تالاب میں پائے جانے والے پودوں اور خوردبین سے دیکھے جانے والے خلیوں کی نشوونما کو متاثر کرتا ہے۔

انگلیہ رسکن یونیورسٹی کے حیاتیات کے سینئر لیکچرر ڈاکٹر ڈینیئلی گرین نے بی بی سی نیوز کو بتایا کہ ’چمکی ایک قسم کا مائکرو پلاسٹک ہے۔ اس کا اثر دوسرے مائکرو پلاسٹکس کی طرح ہو سکتا ہے اور اسے ماحول میں زیادہ مقدار میں نہیں چھوڑا جانا چاہیے۔‘

’اور اگر آپ اسے میک اپ کے طور پر استعمال کرتے ہیں تو سمجھداری یہ ہو گی کہ اسے صاف کریں اور اسے ہمارے آبی گزرگاہوں میں دھونے کے بجائے کوڑے کے ڈبے میں ڈال دیں۔‘

روایتی چمکی ایک پلاسٹک کور پر مشتمل ہوتی ہے جو پالیسٹر پی ای ٹی فلم سے بنا ہوتا ہے اور ایلومینیم میں لپٹا ہوتا ہے اور پھر پلاسٹک کی ایک اور پرت سے ڈھکا ہوتا ہے۔

پی ای ٹی چمکی کی جگہ مزید ماحولیاتی طور پر بہتر متبادل لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

چمکی کے اثرات کو جانچنے کے لئے محققین نے نورفولک کے دریا گلیون سے پانی، مٹی کے ذرے اور پودوں کو جمع کیا۔

انھوں نے تجربہ گاہ میں میں چھوٹے چھوٹے تالاب بنائے ہیں جن میں انھوں نے چھ مختلف اقسام کیچمکیوں کا استعمال کیا۔

ان تجربات میں چمکی کی بڑی مقدار جیسے کہ تہواروں کے دوران بڑی تعداد میں استعمال کیے جانے والی چمکی کے اثرات کی جانچ کی گئی۔

محققین کا کہنا ہے کہ وہ چھوٹی مقدار جیسے میک اپ میں استعمال ہونے والی چمکی سے کم فکر مند ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32288 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp