’لکشمی بم‘: کیا اکشے کمار ’لکشمی‘ کے کردار کو ’مہارانی‘ اور ’شبنم‘ سے آگے لے جا سکیں گے؟


انڈیا کے معروف تہوار دیوالی کے موقع پر بالی وڈ میں تین بڑی فلمیں ریلیز کی جا رہی ہیں۔ ہدایتکار راگھو لارنس کی فلم ’لکشمی بم‘، ہنسل مہتا کی ’چھلانگ‘ اور انوراگ باسو کی ’لڈو‘۔ یہ تینوں فلمیں او ٹی ٹی (یعنی اوور دی ٹاپ) پلیٹ فارم پر نظر آئیں گی۔

تینوں فلمیں اپنی ریلیز سے پہلے ہی بحث کا موضوع ہیں اور اس کی وجہ ان فلموں کے مختلف موضوعات ہیں۔

فلم ’لکشمی بم‘ کے بارے میں کافی تجسس پایا جاتا ہے۔ فلم میں اداکار اکشے کمار مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں۔ یہ ایک کامیڈی فلم ہے جو سنہ 2011 کی تامل فلم ’مونی 2: کنچنا‘ کا ہندی ری میک ہے۔

’لکشمی بم‘ کے ذکر کی سب سے بڑی وجہ اکشے کمار کا اس میں غیرروایتی کردار میں نظر آنا ہے۔ بالی وڈ فلموں میں بڑے سٹارز زیادہ تر سپر ہیروز، سٹائلش رومانوی ہیرو اور کبھی کبھی منفی کردار میں نظر آتے رہے ہیں۔

تاہم اس فلم میں پہلی بار ایک بڑے سٹار، اکشے کمار، کو فلم کے ٹریلر سے لے کر پوسٹر تک سرخ رنگ کی ساڑھی اور چوڑیاں پہنے ہوئے، پیشانی پر ایک بڑی سی بندیا لگائے اور بالوں کا جوڑا باندھے دکھایا گیا ہے۔ ٹریلر کے جس مکالمے کا ذکر زیادہ ہو رہا ہے اس میں اکشے کہہ رہے ہیں ’میں اس ایریا کی رانی ہوں۔‘

یہ بھی پڑھیے

کنگنا: میں جیل جانے کی منتظر ہوں

انڈین صارفین ویب سیریز ’مرزاپور 2‘ کا بائیکاٹ کیوں چاہتے ہیں؟

شاہ رخ، سلمان اور عامر خان کی پروڈکشن کمپنیوں سمیت بالی وڈ پروڈیوسرز کا انڈین چینلز پر مقدمہ

ہندی فلموں میں اس طرح کے کردار پہلے بھی نظر آ چکے ہیں لیکن کوئی بڑا ہیرو ایسے کردار میں نظر نہیں آیا۔ لکشمی کے اس کردار کو اداکار اکشے کمار کے 29 سالہ فلمی کیریئر کا سب سے مشکل کردار کہا جا رہا ہے۔

عام رائے ہے کہ بالی وڈ کے بڑے سٹارز ایسے کردار کرنے سے گریز کرتے ہیں۔

بالی وڈ کیا بدل رہا ہے؟

سوال یہ ہے کہ بڑے سٹارز ایسے کردار ادا کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس کرتے ہیں کیونکہ وہ ہمیشہ اپنی پردہ سکرین پر آنے والی شخصیت کے بارے میں فکر مند رہتے ہیں۔ تو کیا اب ہچکچاہٹ ختم ہو رہی ہے؟

سینیئر فلم صحافی اجے برہمتماج اس کا جواب دیتے ہوئے کہتے ہیں: ’میرا خیال ہے کہ اس طرح کا موضوع اس سے قبل نہیں اٹھایا گیا تھا کیونکہ معاشرے میں ایسے کرداروں کو اہم نہیں سمجھا جاتا تھا۔ سب سے پہلے محمود صاحب نظر آتے ہیں جو فلم ’کنوارا باپ‘ میں ایسے کرداروں کو لاتے ہیں جنھیں کننر (خواجہ سرا) کہا جاتا ہے۔‘

وہ مزید کہتے ہیں کہ ’اکشے سے پہلے بھی کچھ اداکاروں نے خواجہ سراؤں کا کردار ادا کیا تھا۔ وہ ہیرو ہی تھے، لیکن اگر ہم اے لسٹ یعنی ٹاپ اداکاروں کے بارے میں بات کریں تو یہ پہلی بار ہے۔ امیتابھ بچن کی فلم ’لاوارث‘ میں ایک گیت ہے ’میرے انگنے میں تمہارا کیا کام ہے‘ اس میں انھوں نے بطور عورت جھلک دکھلائی تھی اس کے بعد کوئی اور نہیں کر سکا۔‘

سوچ نئی نسل کے ساتھ بدلی

اجے برہمتماج کہتے ہیں کہ ’اس طرح کے کردار نہ کرنے میں سب سے اہم مسئلہ یہ رہا ہے کہ پہلے اس طرح کے کردار کو بھی ہیرو بنایا جا سکتا ہے، ایسا نہیں سوچا جاتا تھا۔ لیکن آج نئی نسل مختلف انداز میں سوچتی ہے اور دیکھتی ہے اور انھیں معاشرے کا حصہ سمجھتی ہے۔ اس لیے اب فلموں میں بھی ایسے کردار آ رہے ہیں۔‘

وہ مزید کہتے ہیں: ’اس معاملے میں جنوبی ہندوستان کا سنیما یقینا ہم سے آگے ہے۔ خاص کر اچھے موضوعات کا انتخاب کرنے میں اور ہم ان کی نقل کرنے میں ماہر ہیں۔‘

جنوبی انڈیا کی فلمیں آگے ہیں

بالی وڈ میں ساؤتھ انڈیا کی فلموں کے اتنے ری میک کیوں ہیں؟

اس کے جواب میں اجے برہمتماج کا کہنا ہے کہ ’معیشت سب سے بڑی وجہ ہے۔ بالی وڈ کے فلم بنانے والے کسی بھی قسم کا خطرہ مول نہیں لیتے ہیں۔ انھیں خوف ہے کہ ان کی رقم واپس آئے گی یا نہیں۔ اسی کے ساتھ ساؤتھ کی فلموں کا بازار اتنا بڑا نہیں ہے۔ اسی وجہ سے وہ خطرہ مول لیتے ہیں۔‘

ان کا کہنا ہے کہ جب فلمیں ساؤتھ میں کامیاب ہو جاتی ہیں تو پھر ان فلموں کا ری میک یہاں بنایا جاتا ہے۔

اجے برہمتماج کہتے ہیں کہ ’اگر ہم ہم جنس پرست کرداروں کے بارے میں بات کریں تو منوج باجپئی نے فلم ’علی گڑھ‘ میں بہتر کام کیا ہے۔ اب ایل جی بی ٹی پر فلمیں بن رہی ہیں۔ ہمارے یہاں ایک فلم سے کچھ نہیں بدلے گا لیکن فلمیں ایسے کرداروں کو معمول بنا دیتی ہیں اور لوگوں کے نقطہ نظر کو تبدیل کرنے میں مدد کرتی ہیں۔ لیکن اگر ایک یا دو سال میں ایسی فلم سامنے آئے تو اس سے سوچ تبدیل نہیں ہو گی۔‘

ادھورا رہ گیا راج کمار کا خواب

اداکار اکشے کمار سے قبل راج کمار راؤ بھی سنہ 2015 میں ایک ٹرانسجینڈر کردار ادا کر رہے تھے۔ لیکن اس فلم کی شوٹنگ درمیان میں ہی روک دی گئی تھی۔ یہ ایک بنگالی فلم تھی جس کا نام ’امی سائرہ بانو‘ تھا۔

اس وقت راج کمار نے ایک انٹرویو میں اپنے کردار کے بارے میں بتیا تھا کہ ’یہ ایک لڑکے کی کہانی ہے جو اپنے اندر عورت کی طرح محسوس کرتا ہے اور ٹرانسجینڈر برادری کی طرف راغب ہوتا ہے۔ اس کردار نے مجھے بطور اداکار چیلنج کیا۔ اور اسی لیے میں نے اس کا انتخاب کیا۔‘

اب تک یاد ہیں مہارانی

اکشے کمار سے قبل بھی کچھ اداکار ٹرانسجینڈر کے کرداروں میں نظر آ چکے ہیں لیکن ان میں سے بیشتر سپورٹنگ اداکار ہیں۔ ہدایتکار مہیش بھٹ کی سنہ 1991 میں بننے والی فلم ’سڑک‘ میں سداشیو امراپورکر نے ’مہارانی‘ نامی ٹرانس جینڈر کا کردار ادا کیا تھا۔

اس کردار کے لیے انھیں بہترین ولن کا فلم فیئر ایوارڈ ملا تھا۔ مہیش بھٹ کی سنہ 1997 میں بننے والی فلم ‘تمنا’ میں اداکار پریش راول نے ٹرانسجینڈر کے کردار سے ناظرین کا دل جیت لیا تھا۔

جب آشوتوش بنے شبنم موسی (آنٹی)

سنہ 1999 میں ریلیز ہونے والی فلم ’سنگھرش‘ میں اداکار آشوتوش رانا نے لججا شنکر پانڈے نامی ٹرانس جینڈر کا کردار ادا کرکے سب کو حیران کردیا۔

اس کردار کے لیے انھیں بہترین ولن کا فلم فیئر ایوارڈ بھی ملا۔

آشوتوش رانا نے سنہ 2005 میں مشہور خواجہ سرا سیاستدان شبنم موسی کی زندگی سے متاثر فلم میں کام کیا تھا۔

اس فلم کا نام تھا ’شبنم موسی۔‘ الیکشن جیتنے والی شبنم موسی پہلی ٹرانس جینڈر ہیں۔

مہیش مانجریکر نے بیگم کا کردار ادا کیا

ہدایتکار اور اداکار مہیش مانجریکر نے فلم ’رججو‘ میں ٹرانسجینڈر کا کردار ادا کیا تھا۔ انھوں نے بیگم کا کردار ادا کیا۔ اداکارہ کنگنا راناوت نے اس فلم میں مرکزی کردار ادا کیا تھا لیکن مہیش مانجریکر کا کردار دیکھ کر سب نے انھیں سراہا تھا۔

سنہ 2013 میں آنے والی اداکار سیف علی خان اور اداکارہ سوناکشی سنہا کی فلم ‘بلیٹ راجہ’ میں اداکار روی کشن نے بھی ایسا ہی کردار ادا کیا تھا۔

پرشانت ناراینن کا یادگار کردار

اداکار پرشانت ناراینن نے بہت سے یادگار کردار ادا کیے ہیں۔ فلم ’مرڈر 2‘ میں ان کے ٹرانسجینڈر کے کردار کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔

پرشانت نے اس فلم میں ایک ایسے شخص کا کردار ادا کیا تھا جو لڑکیوں کو تشدد کا نشانہ بناتا ہے اور ان کا قتل کر دیتا ہے۔

اس فلم میں پرشانت کی ایسی زبردست اداکاری تھی کہ لوگ ان کا کردار دیکھ کر خوفزدہ ہوگئے تھے۔

اگر ہم فلم ’لکشمی بم‘ کے بارے میں بات کریں تو وہ نو نومبر کو ڈزنی پلس ہاٹ اسٹار پر ریلیز ہوگی۔ اس فلم میں اکشے کمار کے علاوہ کیارا اڈوانی، عائشہ رضا مشرا، توشار کپور، ترون اروڑہ، شرد کیلکر اور اشونی کلسیکر جیسے اداکار اہم کردار میں نظر آئیں گے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32502 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp