تھینکس گیونگ پر امریکیوں کے دسترخوان پر کیا کیا ہوتا ہے؟


تھینکس گیونگ ڈنر ٹیبل کی روایتی ڈشز

امریکہ میں کم ہی گھر ایسے ہوں گے جہاں تھینکس گیونگ کی شام خصوصی طور پر میز نہ سجائی جاتی ہو اور گھر کے افراد، اپنے عزیزوں اور قریبی دوستوں کے ساتھ مل کر کھانا نہ کھاتے ہوں۔

اس خصوصی ضیافت میں میز پر مرکزی حیثیت ٹرکی کو حاصل ہوتی ہے۔ اس کے ساتھ مکئی، پھلیاں اور کئی دوسری ڈشز کو بھی رکھا جاتا ہے۔

یہ وہ روایتی کھانے ہیں جو آج سے 400 سال پہلے تھینکس گیونگ کی پہلی دعوت میں رکھے گئے تھے جس میں یورپ سے امریکہ آنے والے نئے تارکینِ وطن نے مقامی قدیم باشندوں کے ساتھ مل کر شرکت کی تھی۔ اس دن کو ‘تھینکس گیونگ’ کا نام دیا گیا تھا۔ اب یہ امریکہ کا سب سے بڑا تہوار ہے۔

امریکہ میں یومِ تشکر یعنی تھینکس گیونگ کا یہ تہوار منانے کے لیے 1863 میں باقاعدہ طور پر عام تعطیل کا اعلان کیا گیا۔ اس دن سے امریکہ بھر میں تعطیلات کا سیزن شروع ہو جاتا ہے جو سالِ نو یعنی یکم جنوری تک جاری رہتا ہے۔

​تھینکس گیونگ کی تاریخ چار صدیاں پہلے شروع ہوئی۔ یہ ذکر ہے 1621 کا۔ میساچوسٹس کے پلی متھ کے مقام پر انگریز آبادکاروں کی ایک کالونی میں لوگوں نے فصلوں کی کٹائی کے موقع پر امریکہ کے آبائی باشندوں کے ساتھ مل کر کھانا کھایا اور اسے یومِ تشکر کا نام دیا۔ یہ شکر تھا اللہ کی ان نعمتوں کا جو اس نے فصلوں اور مختلف صورتوں میں عطا کیں۔

اس موقع پر انہوں نے یہ عہد کیا کہ وہ ان نعمتوں کو مل بانٹ کر اور بھائی چارے کے ساتھ اپنی خوش حالی اور ترقی کے لیے استعمال کریں گے۔

تاریخ کے مطابق اس وقت ہونے والی ضیافت میں دستر خوان پر ٹرکی، آلو کا بھرتہ، شکر قندی، لابسٹر، مچھلی، پھل اور سبزیاں رکھی گئی تھیں۔

تاہم چار صدیاں پہلے اس خطے میں آباد لوگ پیاز، لہسن، انگور اور مقامی میوہ جات، بشمول اخروٹ، کرین بیری اور شاہ بلوط سے آگاہ ہو چکے تھے۔ اس لیے غالب گمان یہ ہے ممکنہ طور پر یہ چیزیں بھی کسی نہ کسی انداز میں دسترخوان کی زینت بنتی ہوں گی۔

تھینکس گیونگ کے ٹرکی کو کھانے کی میز کے وسط میں سجایا جاتا ہے اور دعوت میں شامل ہر شخص اس کا ایک ٹکڑا ضرور لیتا ہے۔ ٹرکی کو عموماً سالم بیک کیا جاتا ہے۔

جب سے امریکہ میں دنیا کے مختلف حصوں سے بڑی تعداد میں تارکینِ وطن آ کر آباد ہوئے ہیں، ٹرکی بیک کرنے کے انداز اور طریقے بھی بدل گئے ہیں۔ ہر برادری اپنے مصالحوں کے ساتھ ٹرکی کو بیک کرتی ہے اور اسے منفرد ذائقہ دیتی ہے۔

آج کل ٹرکی کے گوشت کے علاوہ ایپل پائی اور حلوہ کدو بھی تھینکس گیونگ کے کھانے کا ایک لازمی حصہ سمجھا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ہر برداری تھینکس گیونگ کی ٹیبل پر اپنے علاقے کی مخصوص ڈشز بھی رکھتی ہے۔

پاکستانی اور بھارتی مصالحہ جات کا استعمال ان دونوں ممالک سے آئی برادریوں کے علاوہ بھی دوسرے لوگ بھی کرنے لگے ہیں اور ان مصالحوں کو پسند کرتے ہیں۔

روایتی ڈشوں کے علاوہ بہت سی سائیڈ ڈشز بھی تھینکس گیونگ پکوان کا حصہ ہیں۔

وائس آف امریکہ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

وائس آف امریکہ

”ہم سب“ اور ”وائس آف امریکہ“ کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے مطابق ”وائس آف امریکہ“ کی خبریں اور مضامین ”ہم سب“ پر شائع کیے جاتے ہیں۔

voa has 3331 posts and counting.See all posts by voa