راج کپور اور دلیپ کمار کے پشاور میں موجود آبائی مکانات کی حکومت نے کیا قیمتیں مقرر کی ہیں


دلیپ کمار کا گھر
اندرون پشاور شہر میں دلیپ کمار کا آبائی گھر
بالی وڈ کے ممتاز فنکاروں دلیپ کمار اور راج کپور کے مکانات کی سرکاری قیمتیں مقرر کردی گئی ہیں اور اب ان کی خریداری کا عمل شروع کیا جائے گا۔

ان دونوں بڑے اداکاروں نے اپنی زندگی کا کچھ حصہ پشاور میں گزارا تھا اور یہ مکانات اب بھی اندرون پشاور شہر میں موجود ہیں لیکن یہ انتہائی خستہ حال ہیں۔ یہ دونوں مکانات اس وقت مقامی افراد کی ملکیت ہیں لیکن پاکستان حکومت انھیں محفوظ رکھنے اور یہاں میوزیم بنانے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔

پشاور کے ڈپٹی کمشنر نے ان مکانات کی قیمت مقرر کی ہے اور بی بی سی کو موصول ہونے والے دستاویز کے مطابق ان مکانات کی زمین اور ان کے ملبے کا الگ الگ تخمینہ لگایا گیا ہے۔

کپور حویلی کا رقبہ اور قیمت کیا مقرر ہوئی ہے؟

ڈھکی دالگراں میں واقع کپور حویلی اپنے دور کی ایک شاندار عمارت تھی۔ اس کا کل رقبہ لگ بھگ چھ مرلے سے کچھ زیادہ بتایا گیا ہے اور جس حصے پر عمارت کا ملبہ کھڑا ہے اس کا رقبہ 5184 مربع فٹ ہے۔ حویلی کی زمین کی قیمت ایک کروڑ پندرہ لاکھ سے زیادہ مقرر کی گئی ہے جبکہ ملبے کی قیمت کا تخمینہ 34 لاکھ سے زیادہ لگایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

پشاور میں دلیپ کمار کا گھر، ان کی یادیں اور خواہش

’رشی کپور نے کہا مہمان پشاور سے آئے ہیں انھیں قہوہ پلواؤ‘

پشاور میں دلیپ کمار اور راج کپور کے گھروں کو محکمۂ آثارِ قدیمہ کو دینے کا فیصلہ

اس حویلی کی کل قیمت ایک کروڑ پچاس لاکھ سے زیادہ مقرر کی گئی ہے۔

اس وقت یہ جائیداد مقامی تاجر خاندان کی ملکیت ہے جو ان کے بزرگوں نے نیلامی میں خریدی تھی۔ اب جو قیمت مقرر کی گئی ہے یہ سرکاری نرخ ہے اور مارکیٹ میں اس کی قیمت کیا ہو سکتی یہ ابھی واضح نہیں ہے۔

اس پراپرٹی کے مالک خاندان کے ایک فرد نے دو ماہ پہلے ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس حویلی کی قیمت کم از کم دو ارب روپے ہونی چاہیے کیونکہ یہ حویلی ایک نادر حویلی ہے جس کی قیمت عام پراپرٹی سے کہیں زیادہ ہوگی۔

دلیپ کمار

دلیپ کمار اور ان کی اہلیہ داکارہ سائرہ بانو

دلیپ کمار کے گھر کی قیمت

حکومت نے دلیپ کمار کے گھر میں بھی دلچسپی لی اور اس کی قیمت بھی مقرر کر دی گئی ہے۔ یہ مکان پشاور کے قصہ خوانی بازار میں محلہ خدائداد میں واقع ہے اور اس کا کل رقبہ چار مرلے بتایا گیا ہے۔

اس کا تعمیرات والا حصہ 1077 مربع فٹ سے کچھ زیادہ ہے۔ اس کی زمین کی قیمت 72 لاکھ 80 ہزار سے زیادہ مقرر کی گئی ہے جبکہ اس مکان کے ملبے کی قیمت کا تخمینہ 7 لاکھ 76 ہزار سے زیادہ لگایا گیا ہے۔ اس حساب سے دلیپ کمار کے گھر کی قیمت 80 لاکھ 56 ہزار سے زیادہ مقرر کی گئی ہے۔

ان دونوں جائیدادوں کی کل قیمت 2 کروڑ 30 لاکھ اور 56 ہزار سے زیادہ مقرر کی گئی ہے اور حکومت اس بارے میں فنڈز جاری کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔

دلیپ کمار کا گھر

دلیپ کمار کا گھر

حکومت ان مکانات کی خریداری میں سنجیدہ ہے

حکومت، کپور حویلی اور دلیپ کمار کے گھر کو سرکاری تحویل میں لے کر انھیں آئندہ نسلوں کے لیے محفوظ کر کے یہاں ایسا میوزیم قائم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جو ان بڑے ادارکاروں یا فلم انڈسٹری سے متعلق ہو۔

محکمہ آثارِ قدیمہ خیبر پختونخوا کے ڈائریکٹر عبدالصمد خان نے بی بی سی کو بتایا کہ ڈپٹی کمشنر پشاور نے ان مکانات کی کل مالیت کا تخمینہ لگایا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ ڈپٹی کمشنر چونکہ محکمہ مال کے منتظم بھی ہوتے ہیں اس لیے انھوں نے زمینوں کی مالیت کا تخمینہ لگایا ہے جبکہ سی اینڈ ڈبلیو یعنی کمیونیکیشن اینڈ ورکس کے محکمے نے اس کے ملبے کی مالیت کا تخمینہ لگا کر دیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ محکمہ آثار قدیمہ کے حکام نے صوبائی محکمہ خزانہ کو فنڈز جاری کرنے کے بارے میں مطلع کر دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ رقم ڈپٹی کمشنر کے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کی جائے گی اور خریداری کا عمل مکمل کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ کوئی قانونی کارروائی آڑے نہ آئی تو مزید چھ ماہ کا عرصہ لگ سکتا ہے۔

قصہ خوانی بازار

قصہ خوانی بازار

کیا قانونی کارروائی ہو سکتی ہے؟

چند ماہ پہلے کپور حویلی کے موجودہ مالکان کا موقف تھا کہ اگر انھیں اچھی قیمت مل جائے تو شاید وہ اسے فروخت کر دیں تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ یہاں بڑا پلازا تعمیر کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔

بظاہر ایسا نظر آتا ہے کہ ان جائیدادوں کے موجودہ مالکان حکومت کی جانب سے لگائی گئی قیمت پر فروخت کے لیے راضی نہیں ہوں گے اور وہ فروخت روکنے کی کوششیں بھی کر سکتے ہیں اور عدالت کا دروازہ بھی کھٹکھٹا سکتے ہیں۔

چند ماہ پہلے جب مالکان کا یہ مطالبہ سامنے آیا تھا تو اس وقت عبدالصمد خان نے کہا تھا کہ مالکان تو کچھ بھی مطالبہ کر سکتے ہیں لیکن اصل قیمت مارکیٹ ویلیو کے مطابق ہوگی اور اس مناسبت سے اس کی قیمت مقرر ہوگی۔

دلیپ کمار کا گھر

دلیپ کمار کا مکان

صوبہ خیبر پختونخوا کے محکمہ آثارِ قدیمہ نے تین ماہ قبل بالی وڈ کے ممتاز اور تاریخ ساز فنکاروں دلیپ کمار اور راج کپور کی پشاور میں آبائی رہائش گاہوں کو سرکاری تحویل میں لینے کے لیے متعلقہ محکموں سے کارروائی کرنے کے لیے کہا تھا۔

نوٹیفیکیشن کے مطابق دونوں فنکاروں کی رہائش گاہوں کو محفوظ کر کے میوزیم میں تبدیل کیا جائے گا جہاں پر ان فنکاروں کے علاوہ بالی وڈ کے ایک اور ممتاز اداکار شاہ رخ خان سے متعلق اشیا کو بھی محفوظ کیا جائے گا۔

اس ضمن میں صوبے کے ڈائریکٹر آف آرکیالوجی اینڈ میوزیمز ڈاکٹر عبدالصمد نے ڈپٹی کمشنر پشاور کو ایک خط میں لکھا تھا کہ محکمہ آثارِ قدیمہ اس سائٹ کو آثارِ قدیمہ ایکٹ کے تحت ‘محفوظ آثار’ قرار دینا چاہتا ہے تاکہ یہ آنے والی نسلوں کے لیے محفوظ رہے اور ثقافتی سیاحت کو فروغ مل سکے۔

دونوں خاندانوں کی یادیں ان مکانات سے وابستہ ہیں۔ رشی کپور اور ششی کپور ایک مرتبہ پاکستان کے دورے پر آئے تو انھوں نے خاصں طور پر پشاور میں اپنے آبائی مکان کپور حویلی جانے کی خواہش کا اظہار کیا تھا جس کے لیے اس وقت کی حکومت نے اقدامات کیے تھے۔

ششی کپور اور رشی کپور کے علاوہ دلیپ کمار اپنے اس گھر سے جڑی یادیں بیان کرتے رہے ہیں۔

کپور خاندان کے افراد اس مکان کی مٹی تک اپنے ساتھ انڈیا لے گئے تھے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32543 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp