کرائسٹ چرچ ٹیسٹ پاکستان کے لیے ڈراؤنا خواب بن گیا



نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن نے شاندار ڈبل سینچری بنائی۔

پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان جاری کرائسٹ چرچ ٹیسٹ کے تیسرے روز میزبان ٹیم نے چھ وکٹوں کے نقصان پر 659 رنز بنا اننگز ڈکلیئر کر دی۔نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن کی ڈبل سنچری، ہینری نکولس اور ڈیرل مچل کی سنچریوں کی بدولت کیویز نے مہمان ٹیم پر 362 رنز کی سبقت بھی حاصل کر لی ہے۔

اس سے قبل کھیل کے پہلے روز پاکستان نے اپنی پہلی اننگز میں 297 رنز بنائے تھے۔ کھیل کے دوسرے روز نیوزی لینڈ نے جب اننگز کا آغاز کیا تو اوپننگ بلے باز ٹام لیتھم اور ٹام بلینڈل نے ٹیم کو 52 رنز کا آغاز فراہم کیا۔

ٹام بلینڈل کے آؤٹ ہونے کے بعد کپتان کین ولیمسن بیٹنگ کے لیے آئے اور اُن کے بلے نے رنز اگلنا شروع کیے۔ ولیمسن کی زبردست بیٹنگ کے سامنے پاکستانی بالرز کی ایک نہ چلی اور وہ ہینری نکولس کے ساتھ مل کر ٹیم کا اسکور آگے بڑھاتے رہے۔

دونوں بلے بازوں نے تیسری وکٹ پر 369 رنز کی شراکت قائم کی جو پاکستان کے خلاف نیوزی لینڈ کے بلے بازوں کا نیا ریکارڈ ہے۔

کپتان ولیمسن 238 اور ہینری نکولس 157 رنز کے ساتھ ٹاپ اسکورر رہے۔
کپتان ولیمسن 238 اور ہینری نکولس 157 رنز کے ساتھ ٹاپ اسکورر رہے۔

نیوزی لینڈ کی جانب سے تیسری وکٹ پر طویل ترین پارٹنرشپ 91-1990 میں مارٹن کرو اور اینڈریو جانز نے سری لنکا کے خلاف ویلنگٹن ٹیسٹ میں قائم کی تھی۔ دونوں بلے بازوں نے 467 رنز بنائے تھے۔

کیویز کپتان ولیمسن اور نکولس کو بیٹنگ کے دوران دو دو موقعے ملے۔ ولیمسن کو پہلی مرتبہ 82 اور دوسری مرتبہ 107 رنز پر موقع ملا جب اظہر علی نے ان کا کیچ چھوڑا۔

اسی طرح نکولس بھی خوش قسمت رہے۔ تین کے اسکور پر وکٹ کیپر محمد رضوان نے اُن کا شاندار کیچ پکڑا لیکن شاہین شاہ آفریدی کی اوور اسٹیپنگ کی وجہ سے امپائر نے نو بال قرار دیا۔

نکولس کو دوسرا موقع اُس وقت ملا جب وہ 86 رنز پر کریز پر موجود تھے اور شاہین شاہ آفریدی ہی کی گیند پر وکٹ کیپر محمد رضوان اُن کا کیچ نہ پکڑ سکے۔

نیوزی لینڈ کی جانب سے ڈیرل مچل نے 102 رنز کی ناٹ آؤٹ اننگز کھیلی جب کہ کپتان ولیمسن 238 اور ہینری نکولس 157 رنز کے ساتھ ٹاپ اسکورر رہے۔

نیوزی لینڈ کی جانب سے ڈیرل مچل نے 102 رنز کی ناٹ آؤٹ اننگز کھیلی۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے ڈیرل مچل نے 102 رنز کی ناٹ آؤٹ اننگز کھیلی۔

پاکستان ٹیم کے فاسٹ بالر محمد عباس کہتے ہیں کہ میچ کا دوسرا دن بہت ٹف تھا، اگر فیلڈرز کیچ چھوڑیں تو ٹیسٹ کرکٹ میں اس کی بھاری قیمت چکانا پڑتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب آپ ورلڈ کلاس ٹیم اور بلے بازوں کے خلاف کھیل رہے ہوں اور ان کے کیچز بھی چھوڑنا شروع کر دیں تو یہ مایوس کن ہوتا ہے اور بالرز کے لیے کھیل میں دوبارہ آنا مشکل ہو جاتا ہے۔

نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے بیٹنگ کوچ لیوک رونچی کا کہنا ہے کہ ان کے بلے بازوں کی قسمت نے ان کا ساتھ دیا اور یہ کھیل کا حصہ ہے۔

وائس آف امریکہ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

وائس آف امریکہ

”ہم سب“ اور ”وائس آف امریکہ“ کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے مطابق ”وائس آف امریکہ“ کی خبریں اور مضامین ”ہم سب“ پر شائع کیے جاتے ہیں۔

voa has 3331 posts and counting.See all posts by voa