سائنس کی دنیا سے!


1۔ ایک نئی تحقیق کے مطابق اگر کم ازکم 70 فیصد لوگ مستقل ماسک پہنے رکھتے تو کووڈ۔ 19 کی عالمی وبا کو روکا جا سکتا تھا۔

2۔ ایک جدید تحقیق نے ظاہر کیا ہے کہ ڈولفنز اپنے دل کی دھڑکن کو گہرے پانی میں غوطہ لگانے کی مدت کے مطابق ایڈجسٹ کر سکتی ہیں۔

3۔ سونے میں بے قاعدگی انسانی دماغ کے سفید مادے کو کم کر کے انسانی شعور کی کار کردگی کو متاثر کر سکتی ہے۔

4۔ سورج پر ایک نئی طرح کے فیوژن عمل کی موجودگی کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

5۔ سائنسدانوں نے ایک ایسا طریقہ کار وضع کیا ہے جس سے انسانی جسم کو کھانے کے بعد چربی پیدا کرنے سے روکا جا سکتا ہے۔ سائنسدان اس طریقہ کار کو استعمال کر کے موٹاپے کا علاج دریافت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

6۔ ناروے میں برف کے پگھلنے سے 6000 سال قدیم تیر دریافت ہوئے ہیں۔

7۔ سائنسدان ایک انتہائی طاقتور ویکسین ایجاد کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں جو بار بار عود کر آنے والے جلد کے کینسر ”میلانوما“ کو دوبارہ وقوع پذیر ہونے سے روک سکتی ہے۔

8۔ دو نئی سائنسی تحقیقات نے ثابت کیا ہے کہ روشنی کے انتہائی چمکدار مجوزہ جھماکے ”سپر بولٹس“ جو آسمانی بجلی کی چمک سے ہزار گنا زیادہ روشن ہوتے ہیں، حقیقت میں وقوع پذیر ہونے والا ایک کائناتی عمل ہے۔

9۔ ماہرین فلکیات نے ایک نیا نقشہ وضع کیا ہے جو ظاہر کرتا ہے کہ زمین ہماری کہکشاں کے درمیان واقع بہت بڑے بلیک ہول سے پہلے سے قائم شدہ اندازے سے 2000 نوری سال مزید قریب واقع ہے۔

10۔ جاپان کا ایک خلائی جہاز شہابیوں سے مختلف نمونے لے کر زمین پر واپس پہنچ گیا ہے۔ ان نمونوں کا جائزہ نظام شمسی کی پیدائش کے متعلق اہم معلومات دے سکتا ہے۔

11۔ کووڈ۔ 19 سے متاثرہ ایک ماں کے ہاں ایسے بچے کی پیدائش ہوئی ہے جس میں وائرس کے خلاف مدافعتی اینٹی باڈیز پہلے سے موجود ہیں۔

12۔ مصنوعی ذہانت کی مدد سے ایک پچاس سال پرانے سائنسی معمے کو حل کر لیا گیا ہے جس سے بیماریوں کو سمجھنے اور نئی دواؤں کی دریافت کے لیے راہ ہموار ہو گئی ہے۔

13۔ پودے اپنی آئندہ نسلوں میں ”بری یادیں“ منتقل کر سکتے ہیں جو مستقبل میں ان کی بڑھوتری میں رکاوٹ کا باعث بن سکتی ہیں۔

14۔ ہمارے جسم میں موجود ٹی سیل نامی مدافعتی خلیوں کی حرکی توانائی کو استعمال کرتے ہوئے سائنسدانوں نے کینسر اور ٹیومر کے خلیات کو تباہ کرنے کا ایک نیا طریقہ ایجاد کیا ہے۔

15۔ سمندر کی تہہ پر فلمائی گئی ایک ایچ ڈی ویڈیو فوٹیج کا مشاہدہ کرتے ہوئے سائنسدانوں نے جیلی نما بلاب فش کی ایک بالکل نئی نوع دریافت کی ہے۔

16۔ ایک نئے ایجاد کردہ طریقے کے مطابق مریضوں کے خون کا تجزیہ یہ نتیجہ اخذ کرنے میں مدد دے سکتا ہے کہ کیا وہ مستقبل میں الزائمر نامی خطرناک بیماری کا شکار ہو سکتے ہیں یا نہیں۔

17۔ ایک نئی ٹیکنالوجی جس سے مریخ کے نمکین پانی سے آکسیجن اور ایندھن کو علیحدہ کیا جا سکتا ہے، مریخ پرانسانی رہائش کے مجوزہ منصوبے پر عمل درآمد میں ایک اہم سنگ میل قرار دی جا رہی ہے۔

18۔ ایمازون کے گھنے جنگلوں میں موجود غاروں میں متحیر کردینے والی ہزاروں ایسی تصاویر دریافت ہوئی ہیں جن میں انسانوں کے میمتھ ہاتھیوں کے شکار کی کہانی بیان کی گئی ہے۔

19۔ ایک دمدار ستارے پر زندگی کے لیے ضروری عناصر کی دریافت نے اس خیال کو تقویت دی ہے کہ زمین پر زندگی کا آغاز ایسے ہی دمدار ستاروں کے ٹکرانے سے ہوا ہوگا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).