جنوبی افریقہ بمقابلہ پاکستان: راولپنڈی ٹیسٹ میں جنوبی افریقہ کے بلے باز ہدف کی طرف گامزن، پاکستانی بولرز پر وکٹیں لینے کا دباؤ


جنوبی افریقہ
پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان راولپنڈی میں سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ میں پانچویں روز کا کھیل جاری ہے۔

پاکستان نے جنوبی افریقہ کو 370 رنز کا ہدف دیا تھا جس کے جواب میں اب سے کچھ دیر قبل تک جنوبی افریقہ نے تین وکٹوں کے نقصان پر 219 کا سکور بنا لیا ہے۔

جنوبی افریقہ نے ٹاپ آرڈر نے پہلی اننگز کے مقابلے دوسری اننگز میں پاکستانی بولرز کا زیادہ ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے اور اس میں ان کے اوپنر ایڈن مارکرم نمایاں رہے ہیں جنھوں نے اپنی سنچری مکمل کر لی ہے۔

میچ کا لائیو سکور

جنوبی افریقہ

اس وقت کریز پر مارکرم اور ٹیمبا باوما موجود ہیں۔ پاکستان کی طرف سے فاسٹ بولر حسن علی نے دو وکٹیں حاصل کی ہیں۔

پانچویں روز کے آغاز میں پاکستان کو اب تک صرف دو کامیابی مل سکی ہیں۔ حسن علی نے پہلے وین ڈیوسن کو بولڈ کیا جس سے ان کی مارکرم کے ساتھ 94 رنز کی شراکت ختم ہوئی۔ ڈیوسن نے 48 کا انفرادی سکور بنایا۔

اس کے بعد حسن علی کی گیند پر فف فاف ڈو پلیسی صرف پانچ رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔

میچ کے آخری دن جنوبی افریقہ کو میچ جیتنے اور سیریز برابر کرنے کے لیے مزید 243 رنز درکار تھے جبکہ اس کی نو وکٹیں باقی تھیں۔

یہ بھی پڑھیے

محمد رضوان: یاسر شاہ نے چیلنج دیا کہ سنچری کرو گے تو بیٹسمین مانوں گا

حسن علی سبھی سوالوں کے جواب دے گئے

پاکستان، جنوبی افریقہ کا ٹیسٹ میچ شروع ہو چکا تھا مگر پاکستانی بولر ابھی جہاز میں تھے

جنوبی افریقہ

چوتھا روز: پاکستان نے مہمان ٹیم کو فتح کے لیے 370 رنز کا ہدف دیا

اتوار کو چوتھے دن پاکستان نے مہمان ٹیم کو فتح کے لیے 370 رنز کا ہدف دیا اور کھیل کے اختتام پر جنوبی افریقہ نے ایک وکٹ کے نقصان پر 127 رنز بنا لیے تھے۔

پاکستان کی دوسری اننگز کی خاص بات محمد رضوان کی شاندار سنچری تھی جس کی بدولت پاکستان دوسری اننگز میں 298 رنز بنانے میں کامیاب رہا۔

محمد رضوان نے 15 چوکوں کی مدد سے 115 رنز بنائے اور آؤٹ نہیں ہوئے۔

یہ محمد رضوان کے ٹیسٹ کریئر کی پہلی سنچری تھی اور انھوں نے نعمان علی کے ساتھ مل کر نویں وکٹ کے لیے 97 رنز کی اہم شراکت قائم کی۔

جنوبی افریقہ

جب نعمان علی کریز پر آئے تو انھوں نے اس بات کا احساس بھی نہ ہونے دیا کہ وہ اپنا دوسرا ٹیسٹ میچ کھیل رہے ہیں۔ نعمان نے رضوان کے برعکس خاصا جارحانہ انداز اپنایا اور پاکستان کو تیزی سے سکور کرنے میں مدد دی۔ انھوں نے چھ چوکوں اور دو چوکوں کی مدد سے 45 رنز بنائے۔

جنوبی افریقہ کی جانب سے جارج لنڈے نے زخمی ہونے کے باوجود پانچ کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ پاکستان کی پہلی اننگز کے دوران ان کے ہاتھ پر گیند لگی تھی، تاہم وہ انھوں نے زخمی ہاتھ کے ساتھ بولنگ کی اور دوسری اننگز میں عمدہ بولنگ کا مظاہرہ کیا۔

آج راولپنڈی میں مطلع صاف رہنے کی پیشگوئی ہے اور یہ کرکٹ کھیلنے کے لیے ایک خوبصورت دن ہے۔ یاد رہے کہ پاکستان کو دو میچوں کی ٹیسٹ سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل ہے۔

رضوان

محمد رضوان کے کریئر کی پہلی سنچری

ویسے تو محمد رضوان نے اپنے ٹیسٹ میچ کریئر کا آغاز 25 نومبر 2016 کو کیا تھا۔ تاہم نیوزی لینڈ میں کھیلے جانے والے اس ایک ٹیسٹ کے بعد وہ تین سال تک سکواڈ میں متبادل وکٹ کیپر کے طور پر تو رہے لیکن ٹیم کا حصہ نہ بنے۔

سنہ 2019 میں دورہ آسٹریلیا کے دوران انھیں ایک مرتبہ پھر سے ٹیم کا حصہ بنایا گیا اور اس کے بعد سے انھوں نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔

رضوان کی وکٹ کیپنگ کی تعریفیں تو ایک عرصے سے کی جاتی رہی ہیں تاہم انھوں نے پاکستان اور پاکستان سے باہر تسلسل کے ساتھ عمدہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا ہے۔

آج جب دوسرے ٹیسٹ کے چوتھے روز پاکستان نے اپنی دوسری اننگز کا دوبارہ آغاز کیا تو اسے 200 رنز کی سبقت حاصل تھی۔ ایسے میں رضوان کا ساتھ پاکستانی بولرز نے دینا تھا کیوںکہ گذشتہ روز چھ کھلاڑی پویلین لوٹ چکے تھے۔

تاہم رضوان نے ہر بال کو میرٹ پر کھیلنے کے قاعدے پر عمل کرتے ہوئے بہترین بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور خطرہ مول لیے بغیر اپنے کریئر کی پہلی سنچری سکور کی۔

https://twitter.com/MazherArshad/status/1358339960420659209

پاکستان کے لوئر آرڈر کی شاندار بیٹنگ

کرکٹ کے اعداد و شمار کے ماہر مظہر ارشد کی اس ٹویٹ میں دیے گئے اعداد و شمار ہی یہ بتانے کے لیے کافی ہیں کہ پاکستان کے پہلے پانچ بلے بازوں نے اس سیریز میں 367 رنز بنائے، جس میں فواد عالم کے 109، 45 اور بابر اعظم کے 77 رنز شامل ہیں۔

دوسری جانب 6 سے 11 نمبر پر کھیلنے والے بلے بازوں نے اس سیریز میں 630 رنز بنائے۔ پاکستان کو جہاں بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے، ٹیل اینڈرز نے عمدہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا ہے۔ فہیم اشرف تسلسل سے رنز بنا رہے ہیں۔ انھوں نے اس میچ کی پہلی اننگز میں 78 اور دوسری اننگز میں 29 رنز بنائے جبکہ پہلے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں 64 رنز کی اننگز کھیلی تھی۔

اسی طرح یاسر شاہ اور نعمان علی بھی قیمتی رنز بنا کر پاکستان کے ٹاپ آرڈر کی جانب سے پیدا کیے گیے خلا کو پُر کرتے نظر آئے ہیں۔

کہا جاتا ہے کہ کسی بھی ٹیم کی اگر ٹیل یعنی آخر نمبروں پر بیٹنگ کرنے والے کھلاڑی اچھی بیٹنگ کریں تو اس کا مطلب ہے کہ ٹیم میں لڑنے کا جذبہ ہے۔

پاکستان کی ٹیم:

عابد علی، عمران بٹ، اظہر علی، بابر اعظم، فواد عالم، محمد رضوان، فہیم اشرف، حسن علی، تعمان علی، یاسر شاہ، اور شاہین آفریدی

جنوبی افریقہ کی ٹیم:

ڈین ایلگر، ایڈن مارکرم، راس وین ڈیوسن، فاف ڈو پلیسی، ٹیمبا باوما، کوئنٹن ڈی کاک، جارج لد، کیشو مہاراج، کاگیسو ربادا، انریچ نورتہے، اور ویان ملڈر


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32552 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp