پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقہ: مہمان ٹیم کا ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ


بابر اعظم
جنوبی افریقہ کے خلاف پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ میں پاکستان کی ٹیم کو پہلے ہی اوور میں نقصان اٹھانا پڑا جب کپتان بابر اعظم کوئی رن بنائے بغیر رن آؤٹ ہو گئے۔

پاکستان کی طرف سے اوپنگ کے لیے بابر اعظم اور حیدر علی آئے تھے۔ بابر کے آؤٹ ہونے پر رضوان کو میدان میں بھیجا گیا ہے۔

جنوبی افریقہ کی سیریز سے پہلے پاکستان کی ٹیم سنہ 2019 اور سنہ 2020 میں سری لنکا کے خلاف ٹی ٹوئنٹی کے تینوں میچ ہار گئی تھی۔ اس کے بعد پاکستان کی کرکٹ ٹیم کو انگلینڈ اور آسٹریلیا میں بھی ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

پاکستان ٹیم کے بولئنگ کوچ وقار یونس نے بدھ کو ایک آن لائن پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ مختلف ماحول میں مختلف بولنگ کرنا پڑتی ہے۔ کیونکہ پاکستان کے بولر مقامی میدانوں پر بہتر بولنگ کرتے ہیں اور انھیں اچھی طرح معلوم ہے کہ یہاں بولنگ کیسے کرنی ہے۔

وفاق یونس نے کہا ایسا پوری دنیا کی ٹیموں کے ساتھ کہ ہر ملک کے بولر اپنے ملکوں میں اچھی بولنگ کرتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ٹیسٹ میچوں میں کامیابی تیز گیند بازوں کی بہتریں بولنگ کی وجہ سے ملی تھی اور انھیں پوری امید ہے کہ ٹی ٹوئنٹی میچوں میں بھی وہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔

پاکستان کے بولروں کی کارکردگی نیوزی لینڈ اور اس سے پہلے انگلنیڈ اور آسٹریلیا میں بہت اچھی نہیں رہی تھی جس کی وجہ سے وہاں پاکستان کی ٹیم کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

پاکستان کی کرکٹ ٹیم مہمان جنوبی افریقہ کو دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں کلین سویپ کرنے کے بعد جمعرات سے لاہور کے تاریخی قدافی سٹیڈیم میں تین ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز کا پہلا میچ کھیل رہی ہے۔

جنوبی افریقہ کی ٹیم نے ٹاس جیتنے کے بعد پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دی ہے۔

جنوبی افریقہ کے خلاف اس سیریز سے پہلے پاکستان کی ٹیم سنہ 2019 اور سنہ 2020 میں سری لنکا کے خلاف ٹی ٹوئنٹی کے تینوں میچ ہار گئی تھی۔ اس کے بعد پاکستان کی کرکٹ ٹیم کو انگلینڈ اور آسٹریلیا میں بھی ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

میچ کا سکور بورڈ

پاکستان کی ٹیم جو ماضی قریب میں خراب کارکردگی کے بعد کافی دباؤ میں تھی اسے ٹیسٹ میچوں میں کامیابی سے کافی حوصلہ ملا ہے۔

پاکستان کی ٹیم کی کارکردگی ٹی ٹوئنٹی میچوں میں کافی بہتر رہی ہے لیکن اس وقت عالمی رینکنگ میں وہ چوتھے نمبر پر ہے۔

پاکستان کے کپتان نے ٹاس کے بعد بات کرتے ہوئے کہا کہ پچ بہت خشک لگ رہی ہے اور ان کا کہنا تھا کہ مخالف ٹیم کو کم سے کم سکور پر آؤٹ کرنے کی کوشش کریں گے۔

پاکستان ٹیم کے بولنگ کوچ وقار یونس نے بدھ کو ایک آن لائن پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ ’مختلف ماحول میں مختلف بولنگ کرنا پڑتی ہے۔ کیونکہ پاکستان کے بولر مقامی میدانوں پر بہتر بولنگ کرتے ہیں اور انھیں اچھی طرح معلوم ہے کہ یہاں بولنگ کیسے کرنی ہے۔‘

وفاق یونس نے کہا کہ ایسا پوری دنیا کی ٹیموں کے ساتھ ہوتا ہے کہ ہر ملک کے بولر اپنے ملکوں میں اچھی بولنگ کرتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ٹیسٹ میچوں میں کامیابی تیز گیند بازوں کی بہتریں بولنگ کی وجہ سے ملی اور انھیں پوری امید ہے کہ ٹی ٹوئنٹی میچوں میں بھی وہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔

پاکستان کے بولروں کی کارکردگی نیوزی لینڈ اور اس سے پہلے انگلنیڈ اور آسٹریلیا میں بہت اچھی نہیں رہی تھی جس کی وجہ سے وہاں پاکستان کی ٹیم کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

پاکستان کی ٹیم: کپتان بابر اعظم، رضوان، حیدر علی، حسین طلعت، خوشدل شاہ، افتخار احمد، فہیم اشرف، محمد نواز، عثمان قادر، شاہین شاہ آفریدی اور حارث روف۔

جنوبی افریقہ جے ملان، ہنڈرکس، سنائمن، کلیسن، ملر، پریٹوریس، فیلوکواو، فورٹون، ڈالا، سمپالا اور شمسی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32291 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp