معروف امریکی گولفر ٹائیگر ووڈز کار حادثے میں زخمی


فائل فوٹو

منگل کی صبح ٹائیگر ووڈز کی کار کو لاس اینجلس میں حادثہ پیش آیا جس کے بعد اُن کے پاؤں میں کئی فریکچرز آئے ہیں اور اُن کی سرجری کی گئی ہے۔

ریسکیو ٹیموں کے مطابق ٹائیگر ووڈز کی کار لاس اینجلس کی ایک اہم شاہراہ کا جنگلہ توڑتے ہوئے ایک درخت سے ٹکرائی اور پھر اُلٹ گئی تھی۔

حادثہ اتنا شدید تھا کہ ووڈز گاڑی میں پھنس کر رہ گئے اور اُنہیں نکالنے میں امدادی کارکنوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

حکام کا کہنا ہے کہ ایئر بیگ کھلنے اور سیٹ بیلٹ باندھے رکھنے کے باعث ووڈز کو زیادہ نقصان نہیں پہنچا ورنہ یہ حادثہ جان لیوا بھی ہو سکتا تھا۔
حکام کا کہنا ہے کہ ایئر بیگ کھلنے اور سیٹ بیلٹ باندھے رکھنے کے باعث ووڈز کو زیادہ نقصان نہیں پہنچا ورنہ یہ حادثہ جان لیوا بھی ہو سکتا تھا۔

حکام کا کہنا ہے کہ ایئر بیگ کھلنے اور سیٹ بیلٹ باندھے رکھنے کے باعث ووڈز کو زیادہ نقصان نہیں پہنچا ورنہ یہ حادثہ جان لیوا بھی ہو سکتا تھا۔

حکام کے بقول اس شاہراہ پر تیز رفتاری کے باعث پہلے بھی حادثات پیش آتے رہے ہیں۔ کیوں کہ سڑک پر ڈھلوان بھی ہے اور یہاں خطرناک موڑ بھی ہیں۔

بدھ کو ٹائیگر ووڈز کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک بیان جاری کیا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ سرجری کے بعد اب اُنہیں ہوش آ گیا ہے اور وہ بہتر محسوس کر رہے ہیں۔

https://twitter.com/TigerWoods/status/1364447580520738820

گولف کی دنیا میں گزشتہ 25 سال سے حکمرانی کرنے والے ووڈز اب تک 15 بڑے ٹائٹل اپنے نام کر چکے ہیں۔

حادثے کے بعد بعض تجزیہ کار 45 سالہ ووڈز کے گولف کریئر کو غیر یقینی قرار دے رہے ہیں۔

البتہ، اس سے قبل بھی ٹائیگر ووڈز کمر اور گھٹنوں کی کئی مرتبہ سرجری کرانے کے بعد گولف کھیلتے رہے ہیں۔

سال 2009 میں وہ تنازعات کی زد میں بھی رہے جب اُن کے معاشقوں کے انکشافات کے بعد اہلیہ سے علیحدگی ہو گئی تھی تاہم انہوں نے بدستور اپنے کریئر پر توجہ مرکوز رکھی ہے۔

وائس آف امریکہ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

وائس آف امریکہ

”ہم سب“ اور ”وائس آف امریکہ“ کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے مطابق ”وائس آف امریکہ“ کی خبریں اور مضامین ”ہم سب“ پر شائع کیے جاتے ہیں۔

voa has 3331 posts and counting.See all posts by voa

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments