تمھارے دانت ہیں یا انار کے دانے


 \"\"ایک صاحب بڑے ذوق و شوق سے گٹگا کھا رہے تھے اور میری ساری توجہ ان کی طرف تھی کہ آخر یہ آدمی کب ہنسے اور میں اس کے دانت دیکھ سکوں؟ کہ اچانک میری دعا پوری ہوگئی اور مجھے اس کے دانتوں کی جھلک نصیب ہوئی، وہ بڑے مزے سے منہ چلا چلا کر گٹکا کھا رہے تھے کہ اچانک میں نے سوال پوچھ لیا۔ بھائی ایک سوال کرنا چاہوں گی؟ آگے سے جواب آیا جی کہئیے؟ میں نے ان سے مخاطب ہوکر کہا کہ آپ کی بیگم ہیں کیا؟ وہ تعجب سے دیکھنے لگے؟ جی کیا؟ اصل میں وہ صاحب میرے آفس میں نئے تھے اور میری آشنائی نہ تھی۔ میرے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا \”نہیں بیگم نہیں ہیں میری۔ میرا مطلب شادی شدہ نہیں ہوں\”۔

میں نے ان کے اس جواب کے بعد ایک اور سوال کیا کہ ایک بات صرف جاننا چاہوں گی؟ صرف اپنی معلومات کے لئے؟ بس ایک بات ہے؟

انہوں نے کہا جی کہئے؟میں نے پوچھا\” اگر آپ کی ہونے والی بیگم گٹکا یا پان کھاتی ہوں تو آپ کیا شادی کرنے پر رضامند ہوجائیں گے؟ اس سوال پر وہ صاحب کچھ دیر تک میرا چہرہ تکتے رہے اور کچھ شرمندگی سی آنکھوں میں لے کر کہنے لگے \”ایسا ہو ہی نہیں سکتا کہ میری ہونے والی بیوی گٹکا یا پان کھاتی ہو اور ساتھ ہی ساتھ ہنستے ہنستے کہنے لگے یہ تو بڑا عجیب سا سوال ہے، ایسا بھلا کیسے ہوسکتا ہے۔ ہو ہی نہیں سکتا کہ لڑکی گٹکا یا پان کھاتی ہو۔

میں نے ان کے جواب کو مکمل کرنے کو کہا۔ آپ مجھے بس یہ بتا دیں شادی کریں گے یا نہیں اگر ایسی لڑکی مل جائے؟ ان صاحب نے عجیب سے تاثرات میں جواب دیا\” نہیں۔ نہیں کروں گا شادی\”۔ اس جواب کے بعد میں نے مزید سوال کی گزارش کی جب کہ مجھحے علم تھا کہ یہ صاحب نالاں ہو رہے ہیں میرے سوالات پر۔ مگر میں نے گزارش کی کہ میں صرف آپ کی رائے جاننا چاہتی ہوں، میں سمجھنا چاہتی ہوں اس معمے کو۔ پھر میں نے سوال کیا کہ اگر سگریٹ پیتی ہو تو بھی نہیں کریں گے؟ اس سوال کا جواب بھی \”نفی\” میں ملا۔

 پھر ایک اور سوال پوچھ لیا۔ اگرآپ سے کوئی لڑکی جس کو آپ پسند کرتے ہوں صرف اس وجہ سے شادی سے انکار کردے کہ آپ پان گٹکا اور سگریٹ پیتے ہیں تو آپ کو کیسا لگے گا؟ انہوں نے سرد لہجے میں جواب دیا، یقیناً برا لگے گا۔

اب آپ لوگوں سے سوال ہے میرا ۔ کیا آپ ایسی بیوی پسند کریں گے جو انار جیسے دانت رکھتی ہو؟ زبان گلاب کی طرح لال اور ہونٹوں کے گرد لال دائرہ بنا ہو؟ لپ اسٹک کی ضرورت ہی ختم۔ کیا کہیں گے آپ لوگ؟ کریں گے شادی؟ اور اگر نہیں تو کیوں نہیں؟ میری تحریر کا مقصد کسی کی دل آزاری کرنا ہر گز نہیں ہے، عورتیں بھی یقینا پان کی شوقین ہوا کرتی ہیں اور کھاتی بھی ہیں لیکن میں ایک پڑھے لکھے شخص کی رائے لینا چاہتی ہوں کہ اگر وہ خود پان گٹکا کھاتا ہے تو اسے ایسی بیوی پر کیوں اعتراض ہے؟ کیوں؟ میں آپ سب کی رائے چاہتی ہوں۔

یہ کیا بات ہے کہ آپ خود تو اپنی من مانی کریں لیکن بیگم اے ون چمکتی گاڑی کی طرح چاہیئے آپ کو؟ کیوں آخر؟ آپ کا کیا خیال ہے کہ مرد کو سب میسر ہے کیونکہ وہ مرد ہے؟ اپنی مرضی کا مالک؟ جو کرے جو نہ کرے، بیوی بس الحمدللہ کا ورد ہی کرتی رہے؟

آپ بھی ذرا اپنی شکل و صورت اور طور طریقوں پر نظر ثانی کریں۔ آپ میں سے بہت سے حضرات خود پسندی کا شکار ہوتے ہیں۔ لڑکی ملنی ہی ملنی ہے، چاہے حلیہ موالیوں والا ہو۔ پھر جب لڑکی ٹھکراتی ہے تو عزت نفس مجروح ہوجاتی ہے۔ ارے بھائی کیوں؟ کیوں تیزاب سے جلا دی جاتی ہیں لڑکیاں؟ کیوں مرد اپنی اصلاح کے بجائے عورت کو اذیت دیتے ہیں؟ عورت کا کیا دل نہیں ہوتا؟ ارمان نہیں ہوتے؟ پسند اور ناپسند نہیں ہوتی؟ کوئی پہچان نہیں ہوتی؟ کیا وہ صرف آپ کی کٹھ پتلی ہوتی ہے؟ آپ کو سب چاہیئے لڑکی میں، بال لمبے، رنگ گورا، بڑی آنکھیں،نازک و نفیس وجود، کم عمر، لمبا قد سب کچھ؟ تو کیا وہ پاگل ہے جو مر جائے گی آپ پر؟ وہ یہ سب نہیں دیکھے گی کیا؟ اسے بھی اتنا ہی اچھا شوہر چاہیے ہوتا ہے جتنی آپ حضرات کو بیگمات۔

رشتے کے لئے آنے والی خواتین کا بھی فرض ہے کہ وہ دیکھ کر اپنے بیٹے کا رشتہ کسی کے گھر لے کر جائیں۔ ہر لڑکی ایک جیسی نہیں ہوتی جو چپ چاپ چابی کی گڑیا بن کر رہے۔ اگر آپ کا بیٹا ہے تو وہ بھی تو کسی کی بیٹی ہے؟ ہوسکتا ہے آپ نہ پورے اتر رہے ہوں ان کے معیار پر؟ چاہے لڑکی ہو یا لڑکا، غلط بات غلط ہی ہوتی ہے، صحیح نہیں ہوجاتی مرد کے کہنے سے یا عورت کے کہنے سے۔

لڑکی کو بھی چاہیے کہ وہ اپناحلیہ درست رکھے۔ اپنے ماں باپ کی قدر کرے اور کہنا مانے، وہ کام نہ کرے جو تکلیف دے شوہر یا ماں باپ کو، لیکن شوہر کو بھی چاہیے کہ اسے اپنی ملکیت نہ سمجحھے، انسان سمجھے، کھلونا نہیں اور بیوی بھی مرد کو پاگل نہ بنائے کیونکہ کوئی مرد پاگل نہیں ہوتا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments