عورت مارچ


تو تم عورت مارچ میں جاؤ گی

قہقہہ گونجا

سنا ہے وہاں تو بڑی آزاد عورتیں آتی ہیں

اس بار تو سنا ہے

انہوں نے سڑک پر رسی لگا کر زنانہ کپڑے بھی لٹکائے ہیں

آوازیں

اچھا۔۔ یعنی انگیا اور چڈیاں

اتنی بے حیائی ۔۔ اُف

دیکھنے تو جانا پڑے گا

فحاشی کا زہر واقعی معاشرے میں سرایت کرتا جا رہا ہے

اور اس کی ذمہ دار بھی یہی عورتیں ہیں

ارے بھئی اسی لیے تو اتنے ریپ ہوتے ہیں

ہمارا بادشاہ بھی چیخ چیخ کر دہائی دے رہا ہے

مین نے عورت مارچ پہنچ کر ادھر ادھر نظر دوڑائی

کچھ ادھ جلے چہرے

زخم خوردہ عورتیں

دھتکارے ہوے خواجہ سرا ملے

پھر آسمان کی طرف چہرہ کیا تو دیکھا

کچھ کپڑے واقعی ایک اونچی رسی پر لٹک رہے تھے

لمبی لمبی قمیضیں، ٹخنون تک پہنچتی شلواریں، بدنوں کو ڈھانپتی چنیاں

ننھی ننھی ٹوپیاں

یہ سب اترن تھی ان کی

جنہیں بے قابو مردوں کے زیر جا موں میں

پھنکارنے والے غلیظ زہریلے سانپوں نے ڈس کے چھوڑ دیا تھا

ایسا فحش نظارہ تو میں نے واقعی نہیں دیکھ رکھا تھا ۔۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments