مصور کو بنانے میں بڑا عرصہ لگا ہو گا


مورخہ 12 اپریل 2021 کو تحریک لبیک پاکستان کے نئے امیر علامہ سعد حسین رضوی کو لاہور سے گرفتار کر لیا گیا جس کے بعد ملک بھر میں ہیجانی و احتجاجی کیفیت برپا ہے۔

تحریک لبیک پاکستان کے امیر کا مطالبہ حکومت سے اپنے معاہدے پر غیر مشروط عمل درآمد ہے جس کے مطابق حکومت وقت نے 20 اپریل 2021 تک قانون سازی کی مدد سے فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنا ہے اور اپنے سفیر کی ملک فرانس سے واپس کو یقینی بنانا ہے۔

ان تمام معاملات کا آغاز گزشتہ سال ماہ اکتوبر میں ایک فرانسیسی استاد کے (نعوذ باللہ) حضرت محمدﷺ کے خاکے بنانے کی مذموم کوشش سے ہوا۔

ان تمام معاملات سے کو دیکھتے ہوئے  مجھ جیسے ناقص العلم اور ناقص الایمان شخص کے عقل و شعور اس بات کو قبول کرنے سے انکاری ہیں کوئی بھی شخص اپنی لاکھ سعی کے باوجود محبوب خداﷺ کا خاکہ تو درکنار ان کی تصویر کو تخیل میں بھی  لا سکتا۔

نسل پرستی، قوم پرستی اور مذہبی جنونیت کے نشے میں مست ابن آدم بسا اوقات اپنی برتری کو ثابت کرنے کی خاطر خالق کے مقابل آنے کا دعویٰ کر بیٹھتا ہے۔

آج کے پر فتن دور میں چند دنوں کے وقفوں کے بعد ایک شور سنائی دیتا ہے کہ فلاں ابن فلاں خالق کی تخلیق کی مثل بنانے کا دعویدار ہے۔ اشرف المخلوقات میں سے فصاحت و بلاغت کی دعویدار خطۂ عرب کی مخلوق، خالق کے کلام کی مثل بنانے سے قاصر رہی۔

اشرف المخلوقات جو خالق کی چھ ادوار کے مختصر عرصے پر مشتمل تخلیق، جسے کائنات کا نام دیا جاتا ہے اس کی مثل پیدا کرنے سے قاصر ہیں۔ تو پھر ایسی تخلیق کی مثل بنانے کا دعویٰ کیونکر ممکن ہے جو وجہ تخلیق کائنات ہیں۔ نور کی تمثیل بنانا کسی خاکی کے بس کی بات نہیں۔

خالق کی سب سے شاندار تخلیق اس کا محبوب ہے ، جس کی تخلیق پر خالق کو خود ناز ہے۔ خاکی مخلوق کی جانب سے اس کی مثل بنانا یا خاکہ بنانا خالق کی تخلیق پر نکتہ چینی کی ناکام کوشش کے علاوہ کچھ نہیں۔ اس محبوب کی تمثیل کا دعویٰ 1400 سال بعد کیسے ممکن ہو جس کو عرب کا سب سے بڑا قصیدہ گو/شاعر الفاظ کی شکل دینے سے قاصر ہو اور کہنے پر مجبور ہو جائے:

”واجمل منک لم تلد النساء“
(کسی ماں نے آپﷺ جیسا خوبصورت پیدا ہی نہیں کیا)

وہ محبوب جو اپنے حسن میں یکتا، اپنے جمال میں عمدہ اور اپنی کاملیت میں ارفع۔ جس کا سفر انسانیت کی معراج، جس کی شریعت دائمی شریعت، جس کی مہر نبوت خاتمے کی ضمانت۔

تو مجھ جیسے ناقص العلم کے نزدیک ایسے محبوب کی مثل بنانا خاکی حیثیت میں ناممکن ہے۔ ایسے دعویداروں کی کم عقلی پر صرف ماتم کیا جا سکتا ہے، ان کا یہ دعویٰ مذہب دشنمی اور مذہبی جنونیت کا عملی اظہار ہے۔

ایسے دعوے کے ردعمل میں جذباتی ہونے والے نام نہاد عاشقوں سے عرض ہے محبوب کی اصل حقیقت خالق کے علاوہ کسی کو معلوم نہیں۔ خالق کی جانب سے ڈھیل ایک اشارہ ہے ، جب کسی قوم پر عذاب مسلط کرنا ہو تو کیسے ان کی عقلوں پر پردہ پڑ جاتا ہے۔

مخلوق کا کام صرف اور صرف خالق کے حکم پر لبیک کہنا ہے ، اسی خالق نے ہمیں اپنے محبوب کے ذکر کو بلند کرنے کا حکم دیا۔ ہم پر لازم ہے ہر ایسے دعوے کے ردعمل میں محبوب کے ذکر کو بلند سے بلند تر کرتے جائیں۔

گزشتہ دنوں ایک کلام سماعت سے گزرا ، اس کے چند اشعار پیش خدمت ہیں:
حسیں چہرہ جبیں روشن
سیاہ زلفوں کے پیچ و خم
یہی اک جاہ پہ دیکھا
دن اور رات کا سنگم
مصور کو بنانے میں
بڑا عرصہ لگا ہو گا


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments