بھارت میں کرونا کیسز کا نیا ریکارڈ، دہلی میں بیڈز اور آکسیجن سیلنڈر کم پڑنے لگے


بھارت میں کرونا وائرس کی دوسری لہر خطرناک ہوتی جا رہی ہے۔ اتوار کو ملک میں دو لاکھ 60 ہزار سے زائد نئے کیس اور 1500 سے زائد اموات ہوئی ہیں جب کہ دارالحکومت نئی دہلی میں اسپتالوں میں بیڈز اور آکسیجن کی قلت ہوتی جا رہی ہے۔

نئی دہلی میں ایک ہی روز میں 25 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہونے پر وزیرِاعلیٰ نے وفاقی حکومت سے مدد کی اپیل کر دی ہے۔

خبررساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق نئی دہلی میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 25 ہزار پانچ سو کرونا کیسز ریکارڈ کیے گئے ہیں جب کہ ہر تین میں سے ایک شخص کا ٹیسٹ مثبت آرہا ہے۔

دارالحکومت میں کرونا کے بڑھتے کیسز کے باعث لوگ اسپتالوں میں بستروں، آکسیجن سیلنڈرزاور ادویات کی کمی کی شکایات بھی کر رہے ہیں۔

وزیرِ اعلیٰ اروند کیجری وال نے اتوار کو کہا ہے کہ شہر میں دو کروڑ سے زائد لوگوں کے لیے 100 سے بھی کم انتہائی نگہداشت کے بیڈز باقی بچے ہیں۔

انہوں نے ایک نیوز بریفنگ میں کہا ہے کہ تشویش کی بات یہ ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں کرونا کے مثبت کیسز کی شرح 24 فی صد سے بڑھ کر 30 فی صد تک ہوگئی ہے۔

ان کے بقول کیسز میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور اسپتال مریضوں سے بھر رہے ہیں۔

دوسری جانب شہری حکومت کا کہنا ہے کہ انہوں نے مرکزی حکومت کو ‘بیڈز اور آکسیجن کی اشد ضرورت’ سے آگاہ کر دیا ہے جب کہ اب اسکولوں میں بستروں کا انتظام کیا جارہا ہے۔

خیال رہے کہ بھارت میں رواں سال کے آغاز میں ہی کرونا وائرس کے باعث لگائے گئی تمام پابندیاں تقریباً ختم کر دی گئی تھیں۔ البتہ کچھ ریاستوں بشمول مہاراشٹرا کے بعض علاقوں، نئی دہلی اور تجارتی مرکز ممبئی میں مقامی سطح پر کچھ پابندیاں برقرار رہیں۔

نئی دہلی بھارت کے کرونا سے شدید متاثر شہروں میں شامل ہے جب کہ حکام نے وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے ہفتے میں دو روز کا کرفیو نافذ کیا ہوا ہے۔

بھارت کے میکس ہیلتھ کیئر اسپتال کے ڈاکٹر امبرش متھل کا کہنا ہے کہ “دہلی میں ایک سے دو ہفتے کے مکمل لاک ڈاؤن کے سوا کوئی حل نہیں ہے۔ ہفتہ وار کرفیو سے کچھ نہیں ہو گا۔”

انہوں نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ صورتِ حال اس وقت قابو سے باہر ہے۔

یاد رہے کہ بھارت میں اتوار کو دو لاکھ 61 ہزار500 کرونا کیسز اور ایک ہزار 501 ہلاکتیں رپورٹ ہوئی ہیں۔

بھارت دنیا بھر میں امریکہ کے بعد سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے جہاں کرونا کیسز ایک کروڑ 48 لاکھ کے قریب پہنچ چکے ہیں جب کہ ہلاکتیں ایک لاکھ 77 ہزار 150 ہیں۔

بھارت میں کیسز بڑھنے پر نریندر مودی حکومت پر تنقید کی جا رہی ہے جب کہ کرونا بحران کے دوران مذہبی تہوار اور الیکشن ریلیوں کے درمیان ہزاروں افراد کی شرکت کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

وائس آف امریکہ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

وائس آف امریکہ

”ہم سب“ اور ”وائس آف امریکہ“ کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے مطابق ”وائس آف امریکہ“ کی خبریں اور مضامین ”ہم سب“ پر شائع کیے جاتے ہیں۔

voa has 3331 posts and counting.See all posts by voa

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments