تعارفی و ہدایاتی نشست برائے ٹویٹر صارفین



سماجی میڈیا کی آواز میں ٹویٹر کا بہت اہم کردار ہے اس کو باقی تمام سماجی میڈیا ذرائع پر اس لیے فوقیت حاصل ہے یہ حکومتوں، سیاسی و سماجی راہنماؤں کا پسندیدہ پلیٹ فارم ہے۔ علاوہ ازیں تمام دنیا میں حکومتیں اور ادارے پیغام رسانی کے لیے اس پلیٹ فارم کا بخوبی استعمال کرتے ہیں۔ اس لیے بطور سماجی میڈیا کارکن اس کے مثبت استعمال سے ہم آہنگی بہت ضروری ہے۔

ٹویٹر کا مختصر تعارف؛

یہ سماجی رابطہ ویب سائٹ 2006 میں وجود میں آئی اس کی بنیادی خوبی یہاں صارف کا اپنی بات بیان کرنے کے لیے دریا کو کوزے میں بند کرنے کی صلاحیت کا حامل ہونا لازمی ہے، وگرنہ بات نامکمل اور ادھوری رہ جائے گی۔

2007 میں اس میں ہیش ٹیگ کا فیچر متعارف کروایا گیا اس خصوصیت کی شمولیت کے بعد ٹویٹر نہ صرف عوام نظریات کے پرچار کا ذریعہ بن گیا بلکہ سیاسی جماعتوں اور حکومتوں کے لیے عوام تک رسائی کا جدید طریقہ ہاتھ آ گیا۔

2011 میں رونما ہونے والی ’عرب بہار‘ اس کے علاوہ جنوبی ایشیائی ممالک بالخصوص بھارت و پاکستان میں سیاسی جماعتوں نے اپنے منشور اسی تکنیک کو بخوبی استعمال سے لوگوں تک پہنچائے۔ موجود حکومتی پارٹی ’تحریک انصاف‘ اسی سماجی میڈیا کے ذریعے عوام تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔

نشست کا مقصد ہیش ٹیگ اور اس سے متعلقہ تمام اجزا کو مکمل بیان کیا جا سکے تاکہ اس کی افادیت اور مثبت استعمال واضح ہو سکے۔

سب سے پہلے تمام صارفین کو ان عوامل (Terms) سے آشنائی ہونا ضروری ہے ؛
ٹیگ/ہیش ٹیگ، ٹرینڈ، پینل و درجہ بندی، ڈرافٹنگ اور تھریڈ بنانا۔

”ٹیگ/ہیش ٹیگ“

ہیش ٹیگ جس کو اختصار کے ساتھ ٹیگ بھی بولتے ہیں فون کے ڈائلنگ پیڈ میں استعمال ہونے والی علامت # کا نام ہے۔ ٹویٹر میں جس جملے یا سطر کے آغاز میں یہ علامت موجود ہو گی وہ ٹیگ کہلائے کا۔

یہ ایک طرح سے ٹویٹر پر متعلقہ مواد یا خبر کو ڈھونڈنے کا ذریعہ ہے۔

جس بھی کسی تنظیم/سیاسی جماعت/ادارے نے کوئی بات عوام تک پہچانی ہو وہ پہلے ایک مختصر اور جاذب نظر ٹیگ کا انتخاب کرتے ہیں تاکہ لوگ اس کے ذریعے زیادہ سے زیادہ اپنی رائے کا اظہار کریں اور دوسروں کی رائے سے مستفید ہو سکیں۔

”ٹرینڈ“

ٹویٹر ایک بین الاقوامی سماجی ذریعہ جہاں ہر قوم، ملک، نسل اور صلاحیتوں کے حامل لوگ اپنی آراء کا اظہار کرتے ہیں۔ اس پس منظر کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹویٹر نے ٹرینڈ نامی صلاحیت متعارف کروائی جس کا مقصد بین الاقوامی، قومی یا علاقائی سطح پر لوگ اپنے مخصوص اور منتخب شدہ عوام تک اپنی بات پہنچا سکیں۔

ٹرینڈ سے مراد کسی طے شدہ ٹیگ میں لوگوں کی شرکت کا معیار ہے جو ٹیگ جتنا مقبول ہو گا وہ اتنا ہی ٹرینڈز میں نمایاں رہے گا۔

ٹرینڈ کی درجہ بندی ہر وقت ٹویٹر پینل پر اس وقت اور علاقے کے لحاظ سے صارفین کے لیے دستیاب ہوتی ہے۔

کوئی بھی ٹویٹر صارف ٹویٹر ایپ میں ’سرچ بار‘ کی مدد سے ٹرینڈ کی درجہ بندی کو دیکھ سکتا ہے یہی سہولت ڈیسک ٹاپ میں # علامت پر کلک کرنے سے حاصل ہو جاتی ہے

”پینل و درجہ بندی“

پینل ٹویٹر کے ٹرینڈز کی درجہ بندی کو برقرار رکھنے اور صارفین تک دستیابی کا ذریعہ ہے۔

پینل ہمہ وقت درجہ بندی میں پہلے 20 ٹرینڈز کو صارفین تک پہنچاتا ہے۔ اب کوئی ٹرینڈ کسی بھی پینل میں درجہ بندی پر کیسے آتا ہے اس کے کچھ عناصر ہیں ؛

سب سے پہلے جب کسی بھی ٹیگ پر عوام ایک ساتھ رائے دینا شروع کرتی ہے تو وہ ٹیگ ’ٹرینڈنگ‘ کا حصہ بن جاتا جس سے مراد یہ ٹیگ لوگوں کی توجہ سمیٹ رہا ہے اس کے بعد جیسے جیسے لوگ اس ٹیگ میں اپنی رائے شامل کرتے جاتے ہیں وہ ٹیگ بہتر درجہ بندی حاصل کرنا شروع ہو جاتا ہے۔

یہاں اکثر سوال پیدا ہوتا ہے اکثر مشاہدے میں یہ بات آئی ہے سینکڑوں ٹویٹس والا ٹیگ درجہ بندی میں بہتر ہوتا ہے جبکہ ہزاروں والا کمتر۔

جیسا کہ پہلے بیان ہو چکا ہے جب بھی کسی ٹیگ میں کم وقت میں زیادہ آراء شامل ہو جائیں تو وہ لوگوں کی توجہ کا مرکز ہوتا ہے اس لیے وہ پینل میں بہتر درجہ بندی حاصل کر لیتا ہے۔

جو وقت کے ساتھ توجہ کھو دیتا ہے وہ نیچے چلا جاتا ہے اور ایک وقت کے بعد پینل سے غائب ہو جاتا ہے۔
’کس بھی ٹیگ پینل پر آنا کمال نہیں پینل پر رہنا کمال ہوتا ہے‘

اسکے لیے کسی بھی ٹیگ کا ٹرینڈ اور پینل میں بہتر درجہ بندی کے لیے ٹویٹس کا ہر وقت ہونا اور زیادہ لوگوں کی شرکت پھر ٹویٹس کا بار بار ری ٹویٹس ہونا شامل ہے۔

”ڈرافٹنگ“

چونکہ ہمیں ٹویٹر پر ٹیگ اور ٹرینڈ کے متعلق کچھ اندازہ ہو چکا ہے اس لیے بطور ٹویٹر صارف ہمیں کسی بھی ٹیگ یا ٹرینڈ کا فعال حصہ کیسے بننا ہے؟

اسکے لیے یہ ضروری ہے جب بھی کسی سوشل میڈیا ٹیم کی جانب سے ٹیگ کا اعلان کیا جائے تو اس ٹیگ کے اغراض و مقاصد کو سامنے رکھتے ہوئے صارف اپنے دستیاب وقت کے مطابق زیادہ سے زیادہ ڈرافٹ تیار کر لے۔

ڈرافٹ سے مراد وہ ٹویٹ جو آپ نے لکھا تو ہوتا ہے مگر اس کو ٹویٹ نہیں کیا جاتا یا کسی فنی خرابی کے باعث وہ ٹویٹ ہونے سے رہ جائے۔

ڈرافٹ بنانے کا طریقہ بہت آسان کسی بھی تحریر/جملہ/شعر/کہاوت کو آپ جمع کے نشان سے لکھ کر ٹویٹ کی بجائے محفوظ کر لیں تاکہ مقررہ وقت یا دستیاب وقت پر اس کو ٹویٹ کر سکیں۔

اس لیے جب بھی کسی سوشل میڈیا ٹیم کی جانب سے ٹرینڈ چلانے کا اعلان ہو تو پیغام کی نوعیت کو سمجھتے ہوئے اس حوالے سے زیادہ سے زیادہ ڈرافٹ تیار کریں۔

یہاں چند باتیں قابل ذکر ہیں ایک ٹویٹ میں الفاظ کی حد 280 حروف ہے اس لیے جب بھی ڈرافٹنگ کریں تو 30 حروف کا فرق رکھ کریں تاکہ بعد میں ملنے والا ٹیگ اس کا حصہ بن سکے۔

ڈرافٹنگ معیاری ہو، نامکمل، ادھورے جملے، ریاضی کے اعداد یا ایک ہی چیز کا بار بار لکھنا اس کی افادیت کو کم کرتا ہے ڈرافٹ چاہے کم ہوں مگر وہ معیاری ہوں جو ٹیگ کے مقصد کو مکمل بیان کر سکیں۔

جیسے ہی ٹیگ ملے تو مقررہ وقت پر ٹیگ کو ٹویٹ لا حصہ بنا کر مہم کا حصہ بنیں۔

”تھریڈ بنانا“

ٹویٹر میں کوئی بھی بات اگر 280 الفاظ کی حد سے زائد ہو تو وہ تھریڈ بنا کر بیان کی جا سکتی ہے، ٹویٹر نے یہ سہولت 2017 میں متعارف کروائی تھی۔

جب ایک ٹویٹ یا ڈرافٹ بناتے ہیں تو ساتھ ہی نیچے جمع کا نشان موجود ہوتا ہے اس پر کلک کر کے جو باقی ماندہ جملہ یا تحریر اس میں لکھ دیں اس طرح وہ تمام کو ایک ساتھ جوڑ دے گا پہلے سے جوڑ دیتا ہے۔

ٹویٹر پر ایک مواد یا ٹویٹ اگر متعدد بار کاپی/پیسٹ کیا جائے تو ٹویٹر اس کو نظر انداز کر دیتا ہے اس لیے تمام صارفین جو بھی ٹویٹ کریں اپنے الفاظ میں رائے کا اظہار کریں یا پھر پہلے سے موجود ٹویٹس کو ری ٹویٹس کریں۔

”چند اضافی تجاویز“

پہلی تجویز جس کا ٹویٹر کی تکنیک سے تعلق نہیں مگر رابطوں میں آسانی کے لیے تمام صارفین سے گزارش ہے اپنا ٹویٹر ہینڈلر علامات اور ہندسوں سے آزاد رکھیں ہینڈلر کم از کم 6 اور زیادہ سے زیادہ 12 انگریزی حروف کا مجموعہ ہو تاکہ ہم خیال لوگوں کو آپ تک بات پہنچانے میں آسانی ہو سکے۔

دوسری تجویز ٹویٹر پر کسی بھی مہم کا حصہ بنتے وقت ہم خیال لوگوں اور جس ادارے یا تنظیم کی جانب سے ٹرینڈ کا آغاز ہو ان کی جانب سے ٹویٹ کو زیادہ اہمیت دیں۔ اجنبی لوگوں، جعلی اکاؤنٹس اور غیر متعلقہ لوگوں سے ہوشیار رہیں وہ کسی بھی مثبت مقصد کو منفی رنگ دے سکتے ہیں۔

امید کرتا ہوں یہ نشست تمام ٹویٹر صارفین کے لیے معلومات سے بھرپور ثابت ہو گی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments