حرام فری لانسنگ اور حلال فری لانسنگ


پاکستان کی تقریباً ٪ 90 کمپنیز اور فری لانسرز کا کام سروسز کا ہے مطلب یہ کہ یا تو کلائنٹس کے لیے پراجیکٹس بناتے ہیں یا پھر ڈویلپرز آؤٹ سورس کیے ہوئے ہیں۔ اس لیے زیادہ تر سافٹ وئیر کمپنیز کے سی۔ ای۔ اوز ماضی میں فری لانسرز رہے ہیں۔ آپ ایک سروے کریں اور یہ پوچھ کہ دیکھ لیں آپ اپنے کیریئر میں سب سے زیادہ خوش کب ہوئے۔ میرے خیال میں تقریباً سارے ہی کہیں گے کہ جب ہم فری لانسرز تھے تو جب ایمیل آتی تھی کہ آپ کی بڈ کلائنٹ نے منظور کر لی ہے یا نیا آرڈر ملنے سے زیادہ خوشی کسی چیز کی نہیں ہوتی تھی۔

فیس بک پر فری لانسنگ کا ایک گروپ ہے۔ ”فری لانسنگ ود ہشام سرور“ ۔ اتنا اچھا لگتا ہے جب نوجوان اپنی پہلی انکم، پہلا پراجیکٹ، کلائنٹ ریویو کا سکرین شارٹ وغیرہ شیئر کرتے ہیں۔ مجھے تو یہ سب یہ دیکھ کر بہت اچھا محسوس لگتا ہے۔ یہی لوگ آگے آئیں گے، اور مستقبل میں آئی۔ ٹی کی انڈسٹری کو بڑھوتی دیں گے۔

اب کل پرسوں سے گروپ میں کچھ ”ڈیجیٹل مومنین“ دھڑا دھڑ پوسٹس کیے جا رہے ہیں کہ فائیور کا بائیکاٹ کریں۔ کیونکہ انکم سے جو ٪ 20 کمیشن کٹتا ہے وہ اسرائیل کو جاتا ہے اور اس سے وہ فلسطینیوں کو مارتے ہیں وغیرہ وغیرہ۔

اب پتہ نہیں اس ملک پر کون سا منحوس سایہ ہے کہ جس فیلڈ میں ملک تھوڑا بہتر ہونے لگتا ہے کوئی نہ کوئی مسخرہ اپنی لچ تلنے آ جاتا ہے۔ 2014 میں جب چائنا کے صدر نے پاکستان کا دورہ کرنا تھا اور سی پیک سے متعلقہ کچھ معاہدوں پر دستخط ہونے تھے تب کی اپوزیشن نے دارالحکومت کو جام کر کے پورا ملک صدر چین کے لیے سیکورٹی رسک بنا دیا۔ پھر عین 2018 کے الیکشن سے پہلے ایک مذہبی جماعت نے ختم نبوت کے نام پر دارالحکومت کو بند کر دیا۔ جو بعد میں معلوم پڑا کہ الیکشن میں ایک سیاسی جماعت کو نقصان پہنچانے کی چال تھی اور اس مذہبی جماعت نے تو محض اپنا کردار نبھایا تھا۔

ابھی پاکستان نے اپنی ایکسپورٹس بہتر کیں تو اسی مذہبی جماعت کے نئے امیر نے پورے ملک کا نظام مفلوج کر کے رکھ دیا۔ اب نہ کوئی قرارداد، نہ وہ امیر جماعت اور نہ ہی کہیں کوئی احتجاج نظر آتا ہے۔ جو نظر آیا وہ یہ کہ یورپین پارلیمنٹ نے پاکستان کو کاٹن پر دی گئیں خاصی مراعات ختم کرنے کی تجویز دی ہے۔

ایک پے منٹ سلوشن کمپنی پیونیئر کے مطابق پاکستان فری لانسنگ میں چوتھے نمبر پر ہے۔ اب درمیانی یا بڑی کمپنیاں تو اپنی انکم بنک کے ذریعے منگواتی ہیں یہ فری لانسرز ہی ہیں جو پیونیئر استعمال کرتے ہیں اور ان میں سے بھی زیادہ تر فائیور والے ہیں۔

اب میں آپ کو بڑی دلچسپ بات بتاتا ہوں۔ جو لوگ سب سے زیادہ بائیکاٹ کے حق میں بول رہے تھے ان کی میں نے گروپ میں ایکٹیویٹی دیکھی ان لوگوں نے گروپ میں اس قسم کے سوال کر رکھے ہیں مثلاً گگ کیسے بنے گی؟ کوئی آرڈر نہیں آ رہا، میرا اکاؤنٹ فائیور نے (میری اپنی نالائقیوں کی وجہ) بلاک کر دیا ہے ابھی پیسے کیسے نکالوں وغیرہ وغیرہ۔ آپ خود بھی چیک کر سکتے ہیں۔ ان کی یہ ایکٹیویٹیز صاف ظاہر کرتی ہیں کہ یہ سارے ناکام لوگ ہیں جو دوسروں کو خراب کرنا چاہتے ہیں۔ ایک نیم خواندہ شخص بھی یہ سوچ سکتا ہے دنیا فری لانسرز سے بھری پڑی ہے آپ کے بائیکاٹ سے فائیور کو ٹکے کا فرق نہیں پڑنے والا الٹا آپ کو کمپیٹ کرنے والے اسی انتظار میں بیٹھے ہیں۔

میری تمام نئے فری لانسرز کو یہ تجویز ہے کہ آپ یکسو ہو کر اپنا کام کریں مقامی یا بین الاقوامی سیاسی معاملات میں مت پڑیں۔ اپنی سکلز کو بڑھائیں۔ اپنے کلائنٹس کے ساتھ اپنی کمیونیکیشن بہتر بنائیں اپنے کام میں زیادہ ویلیو ایڈ کریں۔ آپ کا پروجیکٹ کتنا اچھا گیا یہ اس سے ثابت ہو گا کہ کلائنٹ کتنی بار نئے کام کے ساتھ آپ کے پاس لوٹ کر آیا ہے۔ میں نے فری لانسنگ سے لوگوں کو اپنے پورے پورے خاندانوں کو سپورٹ کرتے دیکھا ہے۔

آخر میں میرا پروفیشنل لائف کا جو تھوڑا بہت تجربہ ہے اس سے میں نے یہ سیکھا ہے کہ آپ نالائق سے نالائق بندے کو بہترین ہنرمند بنا سکتے ہیں لیکن ایک ”جذباتی اور نامعقول شخص“ کو انسان نہیں بنا سکتے۔ مجھے لگتا ہے اسرائیل کی بمباری سے دو ملکوں کو نقصان ہو گا۔ ایک تو فلسطین اتھارٹی کو اور دوسرا پاکستان کو۔ پتہ نہیں ہم ہوش کے ناخن کب لیں گے؟


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments