سیکس اور رومانس: ملیے اُن لوگوں سے جو دوسروں کی طرف جنسی اور رومانوی کشش نہیں رکھتے

صوفیہ سمتھ گیلر - بی بی سی ورلڈ سروس


 

سیکس

برطانیہ میں اب بھی ایسے افراد کے متعلق آگاہی کی کمی ہے جو دوسروں کی طرف جنسی طور پر مائل نہیں ہوتے۔

سنہ 2019 میں برطانیہ میں ایک ہزار بالغ افراد سے اس بارے میں پوچھا گیا تو ان میں سے تین تہائی ایسے افراد تھے جو دوسروں کی طرف جنسی کشش نہ رکھنے کے تصور کو صیحح طور پر بیان ہی نہ کر سکے۔

جنسی کشش نہ رکھنے کا تصور کیا ہے؟

عام طور پر لوگ ایسے جذبات رکھتے ہیں لیکن کچھ افراد میں جنسی جذبات ہوتے ہی نہیں۔ جنسی رغبت کی عدم موجودگی خود انسان کی اپنی ترجیحات اور اپنی شناخت کا ایک نظریہ ہے۔

ایسے افراد میں سے کچھ تنہا طور پر آزادانہ زندگی گزارتے ہیں اور وہ شریک حیات بنانے میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتے ہیں۔ اور کچھ افراد دوسروں سے جنسی تعلقات قائم رکھنے کا فیصلہ کرتے ہیں۔ ایسے تعلقات کو ‘کوئیرپلوٹونک ریلیشن‘ کہتے ہیں جس میں آپ کا ایک شریک حیات ہوتا ہے، جس سے آپ کی گہری جذباتی وابستگی ہوتی ہے مگر اس کے ساتھ رومانس یا سیکس کی ضرورت محسوس نہیں ہوتی۔

یہ بھی پڑھیے

کیا جنسی کشش کے بغیر دوستی ممکن ہے؟

سیکس کی خواہش ہی نہ ہو تو زندگی کیسی ہوتی ہے؟

کورونا میں گھر سے کام: ملازمت کی جگہ پر دوستیاں کیوں ضروری ہیں؟

یہاں پر جنسی رجحانات سے متعلق اصطلاحات کی تعریف ’اے سیکشوئلیٹی وزیبلٹی اینڈ ایجوکیشن نیٹ ورک‘ (اے وی ای این) نے کچھ یوں کی ہے:

اے سیکشوئل: ایسا فرد جو جنسی رجحان کی کشش رکھنے کا تجربہ نہ رکھتا ہو یا پھر اس کے اندر جنسی تعلقات قائم رکھنے کی خواہش ہی نہ پائی جاتی ہو۔

ایس: یہ ایک ایسی اصطلاح ہے جسے رومانوی اور جنسی کشش میں رونما ہونے والی تبدیلی کی سطح کو بیان کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

ڈیمی سیکشوئل: کوئی ایسا شخص جو جذباتی بندھن قائم ہونے کے بعد صرف جنسی کشش یا خواہش کا تجربہ کرسکتا ہو۔

اے رومینٹک: ایسا شخص جو رومانوی کشش کا تجربہ یا رومانوی تعلقات کی خواہش نہیں رکھتا۔

گرے سیکشوئل: یہ ایک ایسا شخص ہوتا ہے جو بالکل جنسی رجحان نہ رکھنے اور جنسی کشش رکھنے کے درمیان والی کیفیت میں ہوتا ہے۔

ہیٹرورومینٹک: مخالف جنس کی طرف رومانوی کشش رکھنا۔

ہومورومینٹک : کسی کا اپنے ہم جنس کی طرف جنسی کشش رکھنا۔

ایلوسیکشوئل: بعض دفعہ اسے صرف ایلو ہی پکارا جاتا ہے یعنی ایک ایسا شخص ہوتا ہے جو جنسی رجحان کا تجربہ رکھتا ہے اور جنسی تعلقات رکھنے کی خواہش رکھتا ہے۔

اے وی اے این کے مطابق دنیا بھر میں خود کو اس اصطلاح کے ساتھ شناخت کرنے والے لوگوں کی تعداد بڑھتی ہی جا رہی ہے۔ اس نیٹ ورک کے ترجمان مائیکل ڈوری کا کہنا ہے کہ ’سب سے زیادہ قابل غور بات یہ ہے کہ ہر وقت نئی کمیونٹیز ابھرتی رہتی ہیں۔‘

آج آن لائن ’ایس‘ کمیونٹی کی نمائندگی سوشل میڈیا، فیس بک اور ڈسکارڈ پر موجود رہتی ہے۔ دنیا بھر میں بہت سے مختلف ممالک میں تنظیمیں موجود ہیں۔ سالہا سال سے ہمارے پاس اے وی ای این میں شمولیت اختیار کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

یہاں تین لوگ جنسی تعلق کے بارے میں بات کرتے ہیں کہ ایسے جنسی رجحان کے ساتھ بڑے ہونے کا کیا مطلب ہوتا ہے جس کے بارے میں بہت سے ابھی تک لاعلم ہوتے ہیں۔


’میں نہیں چاہتی کہ اے سیکشوئلیٹی ایل جی بی ٹی کیو کی کزن لگے‘

ریڈنگ سے تعلق رکھنے والی 24 سالہ یاسمین ایک ماڈل اور سماجی کارکن ہیں جو خود کو اے رومینٹک اے سیکشوئل کے طور پر شناخت کرتی ہیں۔

’میں 15 برس کی تھی کہ مجھے علم ہوا کہ میں اے سیکشوئل ہوں۔ میں اس وقت سکول کی طالبعلم تھی اور میں اپنے جذبات کی وضاحت کے لیے مختلف متبادل محاوروں کا استعمال کرتی تھی۔ میں یہ کہتی تھی کہ میں سٹریٹ ہوں یعنی جنسِ مخالف کی طرف کشش رکھتی ہوں۔

’مگر مجھے لڑکے بھی پسند نہیں تھے یا یہ کہ مجھے کسی کی طرف بھی جنسی کشش محسوس نہیں ہوتی تھی۔ اور پھر کسی نے بتایا کہ ہو سکتا ہے کہ آپ اے سیکشوئل ہوں۔

’میں نے اسے گوگل میں سرچ کیا اور یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھیں اور پھر مجھے خیال آیا کہ ایسے اور لوگ بھی ہیں جو میری طرح کے جذبات رکھتے ہیں۔

’میرا سیکشوئل یا رومانوی کشش کا تجربہ تو نہیں ہے اور میرے خیال میں یہ سب کسی ایک ہی چیز کا حصہ ہیں۔

’یہ تب تک نہیں تھا جب میں دوسرے اے سیکشوئل لوگوں سے نہیں ملتی تھی اور مجھے پتہ چلا کہ ان میں سے کچھ نے رومانوی تجربہ کیا تھا جس کی وجہ سے مجھے رومانوی کشش کو مختلف انداز میں سمجھنے کی ضرورت تھی۔ اور اسی طرح سنہ 2018 میں میں نے اپنے آپ کو ‘اےرومینٹک’ یعنی ایسا شخص جو جنسی کشش یا تعلق کی خواہش نہیں رکھتا کے طور پر بیان کرنا شروع کیا۔

’جب آپ اے سیکشوئل ہوتے ہیں تو لوگ یہ سوچتے ہیں کہ آپ کے جسم کے ساتھ کچھ مسئلہ ہے۔ جب آپ جنسی کشش یا تعلق کی خواہش ہی نہیں رکھتے تو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ آپ کی روح کے ساتھ کوئی مسئلہ ہے۔ انٹرنیٹ پر مجھے لوگوں نے مختلف عنوانات سے پکارا۔ سائیکوپیتھ سے لے کر ہر اس حوالے سے پکارا جاتا ہے جس میں کوئی جذبات نہیں ہوتے ہیں، ایک نشئی شخص، یہاں تک کہ سیریل کلر تک جو جنسی خواہش نہ رکھنے کی وجہ سے صرف شر اور نحوست ہے۔

’میرے کئی دوست ہیں اور میں اپنی باقی زندگی تنہائی میں نہیں گزارنا چاہتی۔ میرے بہت سے اور تعلقات ہیں میرے خاندان والوں کے ساتھ جو میرا خاصا وقت لیتے ہیں۔ کسی وقت میں پالتو جانور بھی رکھوں گی یا کوئی بچہ اور یوں اس طرح میرے مزید تعلقات استوار ہوں گے جو ملے جلے ہوں گے۔

‘میں اب ایک ماڈل ہوں اور اے سیکشوئل سماجی کارکن ہوں۔ جب میں دوسرے سماجی کارکنان سے بات کرتی ہوں، جو کہ 10 یا 20 سال سے اس بارے میں بات کرتے رہے ہیں، تو پتا چلتا ہے کہ آج مجھ سے بھی وہی سوال پوچھے جا رہے ہیں جو ان سے پوچھے جاتے تھے۔

‘میڈیا میں ہماری نمائندگی بہت کم ہے۔ جب تک میں نے بریٹش ووگ میں اے سیکشوئلیٹی کے بارے میں نہیں لکھا تھا، مجھے اس کا ذکر بھی نہیں ملا تھا۔ دیگر جنسی ترجیحات کے مقابلے میں ہم پیچھے ہیں اور شاید ایک ہی مقام پر پھنسے ہوئے ہیں۔

’مجھ سے لوگ ہمیشہ پوچھتے ہیں کہ کیا میں خود لذتی کرتی ہوں۔ اس کا اس بات سے کیا تعلق ہے؟ یا وہ مجھ سے پوچھتے ہیں کہ میں اپنی زندگی کے ساتھ کیا کروں گی کیونکہ میرے بچے نہیں ہو سکتے۔

‘میں سٹون وال کے ساتھ بات چیت کر رہی ہوں اور مجھے خوشی ہوگی کہ اگر اے سیکشوئلٹی کو مساوات کے قوانین اور نفرت پر مبنی جرائم کے قوانین میں شامل کیا جائے۔ میں چاہتی ہوں کہ اے سیکشوئلٹی کو دیگر جنسی ترجیحات کی طرح دیکھا جائے نہ کہ ایل جی بی ٹی کیو کے سوتیلے بچے کی طرح یا کسی بیماری کی طرح۔‘


میری کوشش تھی کہ میں خود میں عدم جنسی رغبت کو دبا لوں‘

ایلس 23 سال کی ہیں اور خود کو ہومورومینٹک اے سیکشوئل کے طور پر بیان کرتی ہیں۔ وہ ذہنی صحت کے متعلق آگاہی پھیلانے کے لیے کام کرتی ہیں۔

’میں نے اے سیکشوئل کی اصطلاح تب تک نہیں سنی تھی جب تک میں نے بایولوجی کی کتاب میں پودوں کی زندگی کے بارے میں نہیں پڑھا اور یہ جانا کہ کیسے وہ خود ہی اپنی نسل بڑھا لیتے ہیں۔

’پھر میں نے یہ اصطلاح تب سنی جب میں 17 سال کی ہو چکی تھی۔ میرا ایک لڑکے کے ساتھ تعلق تھا جو کہ ایک نوجوان کی طرح بہت زیادہ جنسی تعلقات چاہتا تھا مگر مجھ میں ایسے کوئی جذبات نہیں تھے بلکہ صرف گھن آتی تھی۔

’یہ ایک انتہائی مبہم وقت تھا۔ مجھے نہیں معلوم تھا میں ایسا کیوں محسوس کر رہی ہوں۔ بہت وقت گزرنے کے بعد مجھے ڈیمی سیکشوئل اور اے سیکشوئیل کے بارے میں معلوم ہوا۔ اس وقت تک مجھے صرف ہومو سیکشوئل، بائی سیکشوئل، یا پین سیکشوئل کے بارے میں معلوم تھا۔

’جب مجھے احساس ہوا کہ میں اے سیکشوئل ہوں تو مجھے ایسا لگا کہ سب کچھ کھو گیا ہے۔ مجپے نہیں لگتا تھا کہ میں کبھی پیار ڈھونڈ سکوں گی اگر میں جنسی عمل میں شریک نہیں بنی۔ میرے معاشرے نے یہ سکھایا تھا کہ یہ دونوں ایک ساتھ چلتے ہیں۔

’میں دو سال تک خود کو جنسی عمل پر مجبور کرتی رہی اور انتہائی غیر آرام دہ صورتحال میں رہی۔ میں اس امید میں تھی کہ میں اپنی اے سیکشوئلیٹی کو دبا سکتی ہوں۔

’میں اپنے منگیتر کو ایک مشترکہ دوست سے کے ذریعے ایک پب میں لے گئی تھی۔ اس کے بعد ایک دن اپنے ایک دوست کے گھر ان سے ملی۔ تب میں نے سوچا کہ گپ شپ کے دوران یہ بتانے کا ایک درست موقع ہو گا کہ میں اے سیکشوئل ہوں۔

’میں نے بغور اس کے رد عمل کو دیکھا۔ ماضی میں اس حوالے سے مجھے ہر قسم کے ردعمل کو دیکھنے کا موقع مل چکا ہے، جو زیادہ تر منفی ہوتے تھے۔ جب میں نے اپنے منگیتر کو یہ بات بتائی تو اسے صدمہ ہوا اور وہ الجھن کا شکار ہو گیا۔ لیکن میں اس کی دیانتداری اور روشن خیالی کی متعرف ہوں۔

’انھوں نے کہا کہ وہ یہ نہیں کہہ سکتے کہ مستقبل میں یہ ان کے لیے کوئی مسئلہ نہیں ہوگا مگر اس وقت وہ مجھے صرف میری وجہ سے پسند کرتے ہیں۔

’ہم نے ساتھ مل کر یوٹیوب ویڈیوز بنائیں جس میں ہم نے مل کر ایک دوسرے سے تعلق پر بات کی۔ تعلقات میں دیانتداری ہی کامیابی کی کنجی ہوتی ہے۔ ہم نے ہر موضوع پر بات کی۔ ہم نے سیکس اور اس کی حدود پر بات کی۔ کسی عنوان پر بات کرنا ممنوع نہیں تھا۔ اس حوالے سے کوئی منفی خیالات نہیں تھے اور نہ ہی کوئی دباؤ۔

’ہم نے سیکس بھی کیا۔ اس میں کوئی شبہ نہیں ہے کہ دوسرے جوڑوں کے مقابلے میں یہ سیکس کم مدت کے لیے تھا اور اس صورتحال کا اندازہ لگانا ایک پیچیدہ معاملہ بن چکا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ سیکس پر بات کرنا بہت اہم ہوتا ہے۔

’کچھ دن میں اس طرف بالکل راغب نہیں ہوتی اور میں اگر اس بارے میں سوچتی بھی ہوں تو بھی میں اپنے آپ کو مائل نہیں کر پاتی ہوں۔ مگر کچھ دن ایسے بھی ہوتے ہیں کہ میں یہ سب کرنے کے لیے تیار ہوتی ہوں اور میں اپنے شریک حیات کو خوش کرنے کے لیے یہ سب (سیکس اور رومانس وغیرہ) کرنے کو تیار ہو جاتی ہوں۔

’میں نے اس صورتحال کی وضاحت کی کوشش کی ہے کہ مجھے اس طرح کے تعلقات قائم کرنے کے بعد بھی جنسی لذت حاصل نہیں ہوتی مگر یہ جان کر جذباتی اطمینان ضرور ملتا ہے کہ میرا پارٹنر اس سے لطف اندوز ہو رہا ہے۔

’میرا پارٹنر بھی میرا خیال رکھتا ہے اور وہ مجھے مطمئن کرتا ہے۔

’کسی کے ساتھ ہم بستری سے پہلے آپ کو اس پر بات کرنی چاہیے۔ کسی کے ساتھ ایسی صورتحال کا ہونا ایک شدید کمزوری کی علامت ہے۔

’محبت کے بغیر بھی سیکس کا تصور ہے۔ مگر اس بات پر یقین کیوں اس قدر مشکل ہے کہ سیکس کے بغیر بھی محبت ہوتی ہے؟ میں کسی کی محبت میں گرفتار ہو کر ایسے ہی دل شکستہ ہوئی ہوں جیسے کوئی بھی ہوسکتا ہے۔‘


مجھے جس کسی سے بھی پیار ہوا تو پہلے میں اس کی طرف جنسی طور پر مائل نہیں ہوا‘

لندن میں رہنے والے جیووانی 37 سال کے ہیں اور سماجی کارکن اور تخلیقی فری لانسر ہیں جو اپنا تعارف ’گے ڈیمی سیکشوئل‘ کے طور پر کرواتے ہیں۔

’مجھے کسی سے ایک کنکشن محسوس ہوتا ہے اور پھر میں ان سے بات چیت شروع کرتا ہوں۔ یہ معمول سے ہٹ کر معاملہ ہے۔

’مجھے کچھ وقت کسی ایسے شخص سے ملنے کی ضرورت ہے جس سے مجھے قربت اور سکون محسوس ہوتا ہو۔ میرے خیال میں سیکس سے پہلے تین ’ڈیٹس‘ کی ضرورت ہوتی ہے۔

’حتیٰ کہ ایسا شخص جس سے میں محبت کرتا ہوں تو میں پہلے اس کی طرف جنسی طور پر مائل نہیں ہوا ہوں۔ وہ تصور بالکل بھی موجود نہیں ہے۔

’میرا مطلب یہ نہیں ہے کہ میں ان کی طرف (جنسی طور پر) راغب نہیں ہوا تھا۔ میری ان میں دلچسپی تھی، مجھے ان کی طرف کشش محسوس ہو رہی تھی۔ یہ ایک پہلی نظر کا پیار تھا۔ میں نے رومانوی محبت کی تمام علامتوں کو محسوس کیا۔ مگر ابھی تک اس سب میں جنسی پہلو کہیں بھی نہیں تھا۔

’حالیہ دنوں میں برطانیہ میں مردم شماری کے دوران میں اپنی شناخت ظاہر کرنا چاہتا تھا۔ میں نے ٹوئٹر پر بھی یہ لکھا کہ یہ اچھا ہو گا کہ اگر یہ بھی شامل کر لیا جائے کہ لوگ یہ بتا سکیں کہ وہ ایک سیکس سے زیادہ کی شناخت بھی رکھتے ہیں جیسا کہ گے اور اے سیکشوئل۔

’لوگ اسے شناخت کے طور پر ظاہر کرنے کو بالکل مسترد کرتے ہیں یا وہ یہ شکایت کر رہے تھے کہ ہر ایک کی اپنی ایک جداگانہ شناخت ہے جس کے اظہار کا انھیں موقع ملنا چاہیے۔

’کچھ لوگ یہ نہیں سمجھ سکتے کہ آپ گے اور اے سیکشوئل بھی ہو سکتے ہیں۔ میں نے انھیں کہا کہ آپ ابھی بھی رومانوی احساسات کو جلا بخش سکتے ہیں۔‘

اگر آپ یا آپ کا کوئی جاننے والا اس کہانی میں بتائے جانے والے ایشوز سے متاثر ہوتا ہے تو بی بی سی ایکشن لائن کی صورت میں سپورٹ کے ذرائع موجود ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32549 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp