کورونا ویکسین اور افواہوں کی بھرمار


کورونا ویکسین کے حوالے سے افواہوں کی بھرمار ایک بار پھر شروع ہو گئی ہے، جبکہ اس وقت دنیا کے بیشتر ممالک ویکسینیشن کر چکے ہیں اور لاکھوں، کروڑوں میں نہیں لگ بھگ دنیا کی آدھی آبادی کورونا سے بچاؤ کی ویکسینیشن کروا چکی ہے۔ اس وقت طرح طرح کی افواہیں سامنے آ رہی ہیں۔

کورونا کی موجودگی صورتحال میں کچھ دوا ساز کمپنیاں، جو قدرتی اجزاء کی ویب سائٹس اور اس کا بزنس کرتے ہیں انہوں نے اس موقعے کو غنیمت جانا اور اپنے دھندے کو فروغ دینے کے لئے میدان میں اتر آئے ہیں۔

اس کے لئے کی ایک کینیڈین ویب سائیٹ، لائف سائیٹ نیوز کو دواساز کمپنیوں اور اپنی قدرتی اجزاء سے علاج والی ویب سائٹس کو فروغ دینے والی کمپنیز نے مبینہ طور پر بھاری رقم ادا کی۔ یہ ویب سائیٹ دائیں بازو کے انتہا پسندانہ خیالات کو فروغ دینے کی وجہ سے جانی جاتی ہے۔ ایک مہینہ قبل ہی فیس بک نے کورونا کے حوالے سے جعلی خبریں پھیلانے پر اس ویب سائیٹ پر پابندی عائد کردی تھی۔

اس ویب سائیٹ نے ایچ آئی وی ایڈز کے وائرس پر تحقیق کرنے والے فرانسیسی وائرولوجسٹ لک مونٹانیئر کے فرانسیسی زبان میں دیے جانے والے انٹرویو کو توڑ مروڑ کر پیش کیا، امریکی ادارے ریئر فاؤنڈیشن کے لوگو سے جاری ہونے والی گیارہ منٹ کی اس وڈیو میں جگہ جگہ پر کٹ لگے ہوئے تھے اور ساتھ ساتھ اس کو وکیپیڈیا پر بھی لنک کر دیا گیا، تاکہ لوگوں کو مکمل یقین ہو جائے کہ انہوں نے درست فرمایا ہے۔

نوبل انعام یافتہ وائرولوجسٹ لک مونٹانیئر نے اپنے انٹرویو میں یہ کہا ہے کہ وبا کے دوران ویکسینیشن کرنا غلط ہے اس سے لوگوں میں اینٹی باڈیز کی زیادتی متوقع ہے، نیز، اس سے وائس کے اقسام میں اضافہ ہو سکتا ہے، اور وائرس دیگر اشکال میں نمو پا سکتا ہے۔ امریکی برائے نام گراس روٹ تنظیم ریئر فاؤنڈیشن کے لوگوں سے نشر ہونے والے مختصر انٹرویو میں اس نے یہ نہیں کہا کی ویکسینیشن کروانے والے دو سال کے اندر مر جائیں گے۔

اٹھاسی سالہ فرانسیسی وائرولوجسٹ لک مونٹانیئر اپنے بیانات کی وجہ سے ماضی میں بھی متنازعہ رہے ہیں۔ ان کو نوبل انعام دینے کا معاملہ بھی نے متنازعہ ہی رہا۔

لک مونٹانیئر نے اس سے قبل بغیر کسی تصدیق کے یہ بیان بھی دے دیا تھا کہ کورونا کا وائرس چین کے شہر ووہان کی لیبارٹری میں تیار کیا گیا، تاہم، اس مفروضے کی دنیا کا کوئی بھی ادارہ توثیق یا تصدیق نہیں کر پایا۔ نہ صرف یہ بلکہ موصوف نوبل انعام حاصل کرنے کے بعد 2009 میں یہ بیان بھی جاری کر چکے تھے کہ ایک اچھا مدافعتی نظام ایڈز سے بچانے کے لئے کافی ہے۔ نیز، انہوں نے اس مفروضے کی بھی حمایت کی تھی کہ پانی یادداشت ہے۔

لک مونٹانیئر، ہر طرح کی ویکسینیشن کی مخالفت کرتے رہے ہیں۔ اور ویکسینیشن کی مخالفت کرنے والے گروپوں نے سیکنڈز کے اندر اس کی وڈیو وائرل کردی اور اب پوری دنیا اس غلط افواہ کی وجہ سے ویکسینیشن کے حوالے سے تذبذب کا شکار ہے۔

پاکستان میں پہلے سے ہی لوگ پولیو کی ویکسین کے حوالے سے تنازعات کا شکار ہیں، جس وجہ سے پوری دنیا سے پولیو ختم ہونے کے باوجود پاکستان اور افغانستان سے آج تک پولیو کا خاتمہ نہیں آ سکا ہے۔ مملکت خداداد میں ویکسین اور دیگر تمام تر جدیدیت کو یہودیت سے منسوب کر کے مسترد کیا جاتا ہے اور چند ”جگت بازوں“ کے ”شغل“ کی وجہ سے پوری قوم کو قیمت چکانی پڑتی ہے۔

کورونا کی ویکسینیشن نے حوالے سے اگر اس طرح کے رویے کا مظاہرہ کیا گیا تو آئندہ سردیوں میں کورونا کے تباہ کن اثرات سامنے آ سکتے ہیں


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments