انسانی حقوق کی تین عالمی تنظیموں کی پاکستانی صحافیوں پر حملوں کی مذمت


عاصم علی رانا

تین عالمی تنظیموں ہیومن رائٹس واچ، ایمنسٹی انٹرنیشنل اور انٹرنیشنل کمیشن آف جیورسٹ نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں پاکستان میں صحافیوں پر ہونے والے حالیہ حملوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

پاکستان کی حکومت نے صحافیوں پر حملوں کے بارے میں تردید کرتے ہوئے انہیں حقائق کے منافی قرار دیا ہے۔ وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ماضی میں کئی حملوں کے بعد ریاستی اداروں پر الزام عائد کیے گئے لیکن ان کی بڑی وجہ امیگریشن تھی۔

پاکستان کے حساس ادارے آئی ایس آئی نے ایک بیان میں خود پر عائد تمام الزامات کی تردید کی ہے اور اسے ادارے کے خلاف سازش قرار دیا ہے۔

دوسری جانب پاکستان کی انسانی حقوق کی وزیر شیریں مزاری نے صحافیوں پر حملوں کی مذمت کرتے ہوئے تحقیقات کروانے کا کہا تھا۔

حامد میر پاکستان میں صحافیوں پر نامعلوم افراد کی جانب سے تشدد کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ 26 مئی 2021
حامد میر پاکستان میں صحافیوں پر نامعلوم افراد کی جانب سے تشدد کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ 26 مئی 2021

عالمی تنظیمون کے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت پاکستان اس بارے میں غیرجانبدارانہ تحقیقات کرے اور ایسی پالیسیاں ترتیب دے جن سے آزادئ اظہار رائے ممکن بنایا جا سکے۔

ہیومن رائٹس واچ کے ایشیا ڈائریکٹر براڈ ایڈمز نے کہا کہ صحافیوں پر حملوں کی تعداد اور غیر واضح صورتِ حال خوفناک ہے۔پاکستانی حکام ان حملوں کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ تمام صحافی کسی خوف و خطرے کے بغیر اپنے فرائض سرانجام دے سکیں۔

اعلامیہ میں صحافی اسد طور،مطیع اللہ جان اور ابصار عالم پر ہونے والے حملوں کی تفصیلات بھی دی گئی ہیں۔

اسد طور پر تشدد: 'خفیہ اداروں' کی کارروائی یا 'سازش؟'

انٹرنیشنل کمیشن آف جیورسٹس کے سیکرٹری جنرل ظریفی نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ پاکستان میں عام لوگوں کو معلومات فراہم کرنے والوں کے لیے زمین تنگ کی جارہی ہے۔پاکستانی صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کو سینسر شپ،جسمانی تشدد اور حراست کا خطرہ ہے۔

اعلامیہ میں سینئر صحافی حامد میر کے پروگرام کو بند کرنے پر بھی تنقید کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ پاکستان میں میڈیا ایڈیٹرز پر دباؤ میں اضافہ ہورہا ہے۔

اس بارے میں ایمنسٹی انٹرنیشنل کی ڈپٹی ریجنل ڈائریکٹڑ دینوشکاڈیسا نائیک کا کہنا ہے کہ اگر حکام انسانی حقوق کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں ادا کرنا چاہتے ہیں تو انہیں سینسر شپ،ہراساں کیے جانے اور صحافیوں کے خلاف تشدد روکنے سے متعلق فیصلہ کن اقدام کرنا ہوں گے۔

وائس آف امریکہ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

وائس آف امریکہ

”ہم سب“ اور ”وائس آف امریکہ“ کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے مطابق ”وائس آف امریکہ“ کی خبریں اور مضامین ”ہم سب“ پر شائع کیے جاتے ہیں۔

voa has 3331 posts and counting.See all posts by voa

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments