سعودی عرب کی حج پالیسی، رواں برس 60 ہزار مقامی افراد ہی فریضہ ادا کر سکیں گے
سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے ٹوئٹر پر وزارت حج اورعمرہ کے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ رواں برس سعودی شہری اور ملک میں مقیم 60 ہزار افراد کو حج کرنے کی اجازت دی جائے گی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ حج کرنے کے خواہش مند زائرین کی عمر 18 سے 65 برس کے درمیان ہونی چاہیے جب کہ انہیں کرونا ویکسی نیشن مکمل کرنا ضروری ہو گا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ حج کے لیے آنے والے زائرین کے لیے ضروری ہے کہ وہ کسی لا علاج مرض میں مبتلا نہ ہوں۔
خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ کے مطابق سعودی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں کرونا وائرس کی وبا اور نئی اقسام کے پیشِ نظر متعلقہ حکام عالمی سطح پر صحت کی صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
The Ministry of Hajj and Umrah announces the controls and mechanisms of #Hajj 1442 AH, according to the precautionary measures to ensure the preservation of the health and safety of pilgrims. pic.twitter.com/GLTvaip1Tc
— Foreign Ministry 🇸🇦 (@KSAmofaEN) June 12, 2021
علاوہ ازیں سعوی عرب نے اعلان کیا ہے کہ حج ادا کرنے کے خواہش مند افراد کو آن لائن درخواست دینا ہو گی۔
تاہم حکام نے اس بات کی وضاحت نہیں کی 60 ہزار افراد میں سے سعودی عرب میں مقیم کتنے غیر ملکی افراد کو حج ادا کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
یاد رہے کہ سعودی عرب نے گزشتہ برس کرونا وبا کی وجہ سے صرف ایک ہزار مقامی افراد کو حج کرنے کی اجازت دی تھی۔
سعودی عرب میں حج کی ادائیگی کے لیے ہر سال 20 لاکھ کے لگ بھگ مسلمان آتے ہیں لیکن وبا کی وجہ سے شرکا کی تعداد انتہائی محدود کر دی گئی ہے۔
حج اور عمرے کی وجہ سے سعودی عرب کی معیشت کو سالانہ 12 بلین ڈالرز کا فائدہ ہوتا ہے۔
سعودی عرب میں کرونا وائرس سے اب تک چار لاکھ 60 ہزار متاثر ہو چکے ہیں جب کہ وائرس سے ہونے والی اموات کی مجموعی تعداد سات ہزار سے زائد ہے۔
ملک میں اب تک ڈیڑھ کروڑ سے زائد افراد کو کرونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین کی خوراکیں فراہم کی جا چکی ہے۔
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).