سعودی عرب: آبِ زم زم کی تقسیم کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال


اس روبوٹ کی مدد سے زم زم کا پانی فراہم کیا جا سکے گا۔
سعودی حکام نے ایک نئے اسمارٹ روبوٹ نظام کا افتتاح کیا ہے جو مسجد الحرام اور مسجد نبوی آنے والے زائرین اور اسٹاف کو آب زم زم کی بوتلیں فراہم کرے گا۔

سعودی عرب کے سرکاری خبر رساں ادارے ‘سپا’ نے رپورٹ کیا ہے کہ اتوار کو اس نئے اسمارٹ روبوٹ نظام کا افتتاح مکہ میں سعودی عرب میں دونوں مساجد کے امور دیکھنے والی پریزیڈنسی کے صدر ڈاکٹر عبدالرحمٰن بن عبدالعزیز السدیس نے کیا۔

سعودی خبر رساں ادارے ‘عرب نیوز’ نے رپورٹ کیا کہ افتتاح کے موقع پر عبدالرحمٰن السدیس نے کہا کہ وبا کے دور میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال ضروری تھا۔

السدیس کا کہنا تھا کہ اسمارٹ روبوٹ حفظان صحت کے طریقوں کے مطابق آب زم زم تقسیم کرے گا اور اس سے ایک دوسرے سے رابطے سے بچا جا سکے گا۔

اس اسمارٹ روبوٹ نظام کی مدد سے انسانی مداخلت کے بغیر زم زم کا پانی آنے والے زائرین اور اسٹاف میں تقسیم کیا جا سکے گا۔ اس سے دونوں مساجد میں نقل و حرکت بھی متاثر نہیں ہو گی۔

یہ روبوٹ کام کس طرح کرے گا اس بارے میں عرب نیوز کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ دونوں مساجد میں آنے والے زائرین اور وہاں موجود اسٹاف اپنے قریب سے گزرنے والے روبوٹ سے باآسانی زم زم کے پانی کی بوتل اٹھا سکیں گے۔

واضح رہے کہ دنیا بھر میں عالمی وبا کے آغاز کے بعد سے سعودی عرب نے جہاں عمرہ اور حج کے لیے لوگوں کی تعداد کو محدود کیا ہے وہی حکام کی جانب سے وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے مختلف طریقے اپنائے جا رہے ہیں۔

گزشتہ ہفتے سعودی جنرل پریزڈنسی نے مسجد الحرام میں جراثیم کش اسپرے کے لیے دس اسمارٹ روبوٹ فراہم کیے تھے۔

یاد رہے کہ سعودی عرب نے ہفتے کو اعلان کیا تھا کہ رواں برس صرف 60 ہزار مسلمانوں کو حج کی ادائیگی کی اجازت دی جائے گی جب کہ غیر ملکی زائرین حج نہیں کر سکیں گے۔

سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے ٹوئٹر پر وزارت حج اورعمرہ کے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ رواں برس سعودی شہری اور ملک میں مقیم 60 ہزار افراد کو حج کرنے کی اجازت دی جائے گی۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ حج کرنے کے خواہش مند زائرین کی عمر 18 سے 65 برس کے درمیان ہونی چاہیے جب کہ انہیں کرونا ویکسی نیشن مکمل کرنا ضروری ہو گا۔

وائس آف امریکہ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

وائس آف امریکہ

”ہم سب“ اور ”وائس آف امریکہ“ کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے مطابق ”وائس آف امریکہ“ کی خبریں اور مضامین ”ہم سب“ پر شائع کیے جاتے ہیں۔

voa has 3331 posts and counting.See all posts by voa

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments