پٹ سن کا نینو ٹیکنالوجی میں استعمال اور مستقبل کے فائدے


ٹیکنالوجی ہر سطح پر معاشی ترقی کے لئے سب سے اہم محرک ہے۔ اس وقت، دنیا بھر کے متعدد حکام نینو ٹیکنالوجی میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کر رہے ہیں اور اسے اگلے صنعتی انقلاب کا ایک طاقتور ذریعہ سمجھ رہے ہیں۔ نینو ٹیکنالوجی سائنس کے مختلف شعبہ جات بشمول طبیعیات، کیمسٹری، میٹریل سائنس، بائیو ٹیکنالوجی اور انجینئرنگ کو استعمال کر کے زندگی کے مختلف پہلوؤں میں انسانی فائدے کے لئے کارآمد اشیاء بنانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

تاہم جزوی طور پر نینو ٹیکنالوجی کی کامیابی کا انحصار میٹریل کے ماخذ کی دستیابی، ماحولیاتی آلودگی سے پاک سسٹم، اور بایو ڈیگریبیلیٹی وغیرہ کے لحاظ سے ہوتا ہے۔ آج کل کے اس جدید ٹیکنالوجی کے دور میں مادی وسائل کی حیثیت سے پٹ سن کے استعمال کے مزید مواقع اور امکانات پیدا ہوئے ہیں۔ پٹ سن ایک طویل، نرم، اور چمکدار فائبر ہے جسے موٹے اور مضبوط دھاگے بنانے میں استعمال کیا جاتا ہے۔ پٹ سن کی مرکزی کیمیائی ترکیب، جس میں سیلولوز، ہیمی سیلولوز اور لگنن شامل ہیں، اس کو نینو ٹیکنالوجی میں استعمال کے لیے ایک مثالی امیدوار بناتا ہے۔

کپاس کے بعد جنوبی ایشیا (اور خاص کر پاکستان) میں پٹ سن ایک قدرتی فائبر کی ایک اہم فصل ہے۔ اس نے ممالک کی معیشتوں میں مضبوط تعاون فراہم کیا اس لئے اسے ”گولڈن فائبر“ سمجھا جاتا ہے۔ پھر بھی، مارکیٹ میں مصنوعی فائبر مصنوعات کی وسیع رسائی کے سبب پٹ سن کا استعمال کم ہوا ہے۔ اس کے باوجود پٹ سن کے ماحول دوست خاصیت اور آسان اور سستی دستیابی نے سائنسدانوں کو نینو ٹیکنالوجی میں ان کے استعمال کی طرف راغب کیا۔ پٹ سن کی آسان اور نہ ختم ہونے والی دستیابی اور کم قیمت نے موجودہ تجربہ گاہوں میں اس کے استعمال کو یقینی بنایا ہے۔

ماہرین کے ایک گروپ نے، جس کی سربراہی جامعہ ملک فہد آف پٹرولیم اینڈ منرلز سعودی عرب کے ڈاکٹر عبد العزیز نے کی، حال ہی میں ایک مقالہ (Present سٹیٹس and Future Prospects of Jute in Nanotechnology: A Review) Wiley گروپ کے The Chemical Record جنرل میں شائع کیا ہے۔ اس مقالے میں انہوں نے اس بات کے واضح ثبوت مہیا کیے کہ کیوں قابل ذکر مثالوں اور آئندہ امکانات کے ساتھ پٹ سن کو نینو ٹیکنالوجی میں استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔

اس مقالے میں عالمی معیار کی یونیورسٹیوں میں تحقیق کے شعبے میں اعلی تعلیم یافتہ ماہرین نے پٹ سن کو انسانی فائدے اور نینو ٹیکنالوجی کی ترقی میں استعمال کے لیے مثبت دلائل پیش کیے۔ ان ماہرین میں پاکستان کے ضلع چارسدہ سے تعلق رکھنے والے سید شاہین شاہ نے بھی حصہ لیا، جو آج کل جامعہ ملک فہد آف پٹرولیم اینڈ منرلز، سعودی عرب میں پی ایچ ڈی کا طالب علم ہے۔ انہوں نے نینو ٹیکنالوجی میں پٹ سن کی تازہ ترین پیشرفتوں اور مستقبل کے پہلوؤں کو بیان کیا، جس میں پٹ سن سے ماخوذ نینو سیلولوز اور کاربن کی تیاری اور ان کا نینو ٹیکنالوجی کے مختلف شعبوں میں استعمال شامل ہیں۔

پٹ سن کے دیگر نینومیٹریزل، کیتالیسس، لائف سائنس، پولیمر، انرجی اسٹوریج، دوائی کی فراہمی، کھاد کی ترسیل، الیکٹرو کیمسٹری، پٹرولیم انڈسٹری، کاغذی صنعت، سینسرز اور الیکٹرانکس کے شعبوں میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ان ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ امکانات مستقبل میں پٹ سن پر مبنی نینو ٹیکنالوجی ریسرچ کے ساتھ انڈسٹری سیٹ اپ کے پیش خیمہ کے طور پر کام کریں گے۔

نینو ٹیکنالوجی میں پٹ سن (سیلولوز پر مبنی بائیو ماس) کا استعمال خاص طور پر ماحولیاتی نقطہ نظر سے خوشحالی اور معاشی فوائد حاصل کر سکتا ہے۔ محققین کا مقصد پٹ سن کے معاشی اور ماحولیاتی فوائد کے ساتھ نینو ٹیکنالوجی میں اس کے مستقبل میں استعمال ہونے والے مختلف پہلوؤں کو اجاگر کرنا ہے۔ ماہرین کے اس گروپ نے پٹ سن سے حاصل ہونے والے کاربن کو الیکٹرو کیمیکل توانائی ذخیرہ کرنے والے آلہ (Supercapacitor) میں بطور الیکٹروڈ مٹیریل استعمال کیا جس نے کمرشل طور پر استعمال ہونے والے کاربن سے بہتر نتائج دکھائے۔

یہ مقالہ بھی (Jute Sticks Derived and Commercially Available Activated Carbons for Symmetric Supercapacitors with Bio‐electrolyte: A Comparative Study) کے نام سے (Synthetic Metals) جرنل میں شائع ہو چکا ہے۔ اس گروپ کے ممبران نے پٹ سن سے حاصل شدہ کاربن کی تیاری اور اس کی مختلف ٹیکنالوجی میں استعمال کا ایک کا خلاصہ بھی (Preparation and Utilization of Jute۔ Derived Carbon: A Short Review) کے نام سے (The Chemical Record) جنرل میں شائع کیا ہے۔

لہذا، پٹ سن کی تکنیکی، ماحولیاتی، معاشی، اور معاشرتی کردار پر غور کرتے ہوئے یہ کہا جا سکتا ہے کہ پائدار ترقیوں کے حصول میں پٹ سن کی نمایاں کردار ہے۔ برسوں سے پٹ سن کے حاصل شدہ لکڑی کو صرف آگ اور دیگر گھریلو ضروریات کے لیے استعمال کیا جاتا رہا، لیکن نینو ٹیکنالوجی میں پٹ سن کی لکڑی اور فائبر کے بیش بہا مفید استعمال نے اس کی اہمیت میں خاطر خوا اضافہ کیا ہے۔ کسانوں کے لئے پٹ سن کی کاشت پر توجہ دینا اور حالیہ تکنیکی ترقی میں حصہ ڈالنا بہت فائدہ مند ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments