کوئٹہ میں سکیورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب دھماکہ، چھ اہلکار زخمی


پاکستان کے شہر کوئٹہ میں سکیورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب بم دھماکے میں کم از کم چھ اہلکاروں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

یہ واقعہ ایئرپورٹ روڈ پر عسکری پارک کے قریب پیش آیا ہے۔

صوبائی وزیرِ داخلہ میر ضیا اللہ لانگو نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے واقعے کی تصدیق کی ہے اور بتایا ہے کہ ایک اہلکار کی حالت تشویش ناک ہے۔

تاہم حکام نے ابھی اس بات کی تصدیق نہیں کی ہے کہ حملے کا نشانہ سکیورٹی فورسز ہی تھیں۔ دھماکے کے نوعیت سے متعلق بھی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

واقعے کے بعد موصول ہونے والی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ فائر بریگیڈ کی گاڑیاں آگ بجھانے میں مصروف ہیں جبکہ سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لیا ہوا ہے اور ایدھی فاؤنڈیشن کے علاوہ کسی اور نجی تنظیم یا فرد کو موقع تک رسائی نہیں دی جا رہی ہے۔

واضح رہے کہ حالیہ چند مہیںوں میں بلوچستان میں سکیورٹی فورسز پر حملوں میں شدت آئی ہے۔

گذشتہ ہفتے 25 جون کو ضلع سبی کے علاقے سنگن میں فرنٹیئر کور (ایف سی) کے دستے پر حملے کے نتیجے میں پانچ ایف سی اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔

رواں برس 14 جون کو کوئٹہ میں شدت پسندوں کی طرف سے کیے گئے ایک حملے میں ایف سی کے چار اہلکار ہلاک ہوئے جبکہ 11 جون کو بھی بلوچستان کے ضلع خاران میں انٹیلیجنس پر مبنی آپریشن (آئی بی او) کے دوران ایف سی کا ایک اہلکار ہلاک ہو گیا تھا۔

مئی کے اوائل میں بلوچستان کے سرحدی علاقے ژوب میں ‘سرحد پار سے ہونے والے ایک حملے’ کے نتیجے میں فرنٹیئر کور (ایف سی) کے چار جوان ہلاک جبکہ چھ زخمی ہوئے تھے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32297 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp