پانی کی کمی کا مقابلہ کرنے کے 10 طریقے


ہر گزرتے دن کے ساتھ پاکستان میں بہت سے مسائل بڑھتے جا رہے ہیں ان میں سے ایک مسئلہ پانی کی کمی بھی ہے۔ پانی کی کمی کو کیسے پورا کیا جائے اس کے لئے ریاست اپنی کوششیں کر رہی ہے۔ لیکن بحیثیت عوام پاکستانیوں کی بھی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ پانی کی کمی کے مسئلے کو سمجھیں اور اسے احتیاط سے استعمال کریں۔ پانی کے ذخائر دن بہ دن کم ہوتے جا رہے ہیں اور جب تک نئے ذخائر میں اضافہ نہیں ہوتا اس وقت تک پانی کا حفاظت سے استعمال کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ پانی کو حفاظت سے استعمال کرنے کے یہ 10 طریقے جانیے :

٭پاکستان بھر کی مسجدوں میں روزانہ کروڑوں کی تعداد میں نمازی افراد وضو کرتے ہیں اور یہ پانی بہہ کر نالے میں چلا جاتا ہے اور ضائع ہوجاتا ہے اس پانی کے نکاسی کے نظام کو بہتر بنا کر اس کا پانی کیاری اور قریبی گراؤنڈ کی گھاس کے لئے استعمال ہو سکتا ہے۔ اس بارے میں اگر مذہبی طبقہ اپنی کوشش کریں تو اس سے بہت بڑی مقدار میں پانی محفوظ کیا جاسکتا ہے۔

٭گھروں اور بالخصوص پبلک مقامات پہ اس طرح کے نل لگائے جائیں جس میں پانی کی رفتار کم آتی ہو کیونکہ اکثر اوقات تیز پانی کے بہاؤ کی وجہ سے کافی پانی ضائع ہوجاتا ہے۔

٭ تقریباً ہر گھر میں ہی پودے یا پھر چھوٹی کیاریاں موجود ہوتی ہیں، ان کیاریوں اور گملوں میں پانی پائپ کے بجائے بالٹی سے ڈالئے کیونکہ بالٹی سے احتیاط سے ڈالا جاتا ہے اور ضائع بھی کم ہوتا ہے۔

٭اکثر لوگ اپنی گاڑیاں روز دھلواتے ہیں، ان کو چاہیے کہ روزانہ دھلوانے کے بجائے ہفتے میں دو یا تین بار دھلوائیں۔

٭کپڑے روزانہ دھونے کے بجائے ہفتہ وار سلسلہ رکھا جائے اور کپڑوں میں استعمال ہونے والے ڈٹرجنٹ کے پانی کو فرش اور واش روم دھونے میں استعمال کیا جائے، اس سے پانی کے ساتھ ساتھ ڈٹرجنٹ کی بھی بچت ہوگی۔

٭ہاتھ منہ دھوتے ہوئے نل ہلکا کھولئے اور بالخصوص دانت برش کرتے وقت پانی کا نل بند رکھئے۔

٭ممکن ہو تو واش بیسن کے ڈرینج سسٹم کو واش روم کے فلش سسٹم سے جوائنٹ کردیں تاکہ استعمال شدہ پانی دوبارہ استعمال

ہو سکیں۔ یہ مشکل کام ہے لیکن اگر اس طرح کا سسٹم بن گیا تو اس سے بہت سے پانی کی بچت ہو جائے گی۔

٭ برتن ہر گھر میں روزانہ تین بار تو دھلتے ہیں۔ برتن دھوتے وقت پانی کا بہاؤ کم سے کم رکھیں اور اس کی ترغیب اپنے گھر کی عورتوں کو ضرور دیں۔

٭ کارخانوں میں پانی کا استعمال بہت زیادہ ہے تو اس میں واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کا استعمال کر کے پانی کو دوبارہ قابل استعمال بنایا جائے۔

٭ پینے کے پانی کو ضائع نہ کیا جائے عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ پانی کا آدھا گلاس چھوڑ دیا جاتا ہے یا پھر منرل واٹر کی بوتل جو بالکل تھوڑی سے استعمال ہوئی ہے اس کو بھی کچرے میں پھینک دیا جاتا ہے۔ یہ بات سمجھیے کہ پانی بہت بڑی نعمت ہے اور اس کو ضائع کر کے کفران نعمت نہ کیجئے۔

پانی پینا کا ہو یا پھر استعمال کرنے کا ہو، اس کو ضائع ہونے سے بچا یا جائے۔ اس طرح کے چھوٹے چھوٹے اقدامات کر کے پانی کا بہت بڑا حصہ ہم ضائع ہونے سے بچا سکتے ہیں۔ ویسے بھی پانی خدا کی نعمت ہے اور ایسی نعمت ہے کہ جس کا احساس پیاس کے وقت ہی حقیقی طور پہ ہوتا ہے۔ پانی کو محفوظ کیجئے، اپنے لئے اپنے بچوں کے مستقبل کے لئے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments