’پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہے‘
وزیرِ اعظم عمران خان نے یہ بات تاشقند میں ایک پاکستان، ازبکستان تجارتی فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان اور ازبکستان کے تجارتی تعلقات کو وسعت دینے کے وسیع امکانات ہیں۔ البتہ وزیرِ اعظم نے واضح کیا کہ ان تعلقات کا انحصار اس بات پر ہے دونوں ممالک کس قدر جلد ایک دوسرے سے منسلک ہو سکتے ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ازبکستان، افغانستان اور پاکستان ریلوے منصوبہ نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ اس کے ذریعے ازبکستان پاکستان کے ساتھ منسلک ہونے کے ساتھ ساتھ دنیا کے دیگر خطوں سے منسلک ہو سکتا ہے۔
منصوبے کے حوالے سے امید کا اظہار کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پاکستان کو ازبکستان اور وسطی ایشیا کی دیگر ریاستوں تک تجارتی رسائی حاصل ہو سکتی ہے۔
Prime Minister @ImranKhanPTI inaugurated the Uzbekistan-Pakistan 🇺🇿-🇵🇰 Business Forum on 15 July 2021. The event was organized by Pakistan in coordination with Uzbek authorities in Tashkent with a view to boosting bilateral trade and economic relations.#PMIKinUzbekistan pic.twitter.com/iSRcg6dnXF
— Prime Minister's Office, Pakistan (@PakPMO) July 15, 2021
پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان ازبکستان کے صدر کی دعوت پر دو روزہ دورے پر جمعرات کو تاشقند پہنچے۔ اس دورے کے دوران پاکستان کا اعلیٰ سطح کا وفد بھی وزیرِ اعظم کے ہمراہ ہے۔ پاکستان اور ازبکستان کے درمیان متعدد معاہدوں اور مفاہمت کی یاداشتوں پر بھی دستخط ہونے کی توقع ہے۔
"Pakistan, Uzbekistan trade connectivity will open up new avenues of regional prosperity,"
Prime Minister @ImranKhanPTI address to the Uzbekistan-Pakistan Business Forum #PMIKinUzbekistan pic.twitter.com/1u0BZi7bjy
— Prime Minister's Office, Pakistan (@PakPMO) July 15, 2021
اس کانفرنس میں پاکستان کے وزیرِ اعظم کے علاوہ افغانستان کے صدر اشرف غنی کے علاوہ کئی دیگر ممالک کے اعلیٰ حاکم بھی شرکت کریں گے۔
یہ کانفرنس ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب خطے کے اہم ملک افغانستان کو ایک غیر یقینی صورتِ حال کا سامنا ہے۔ ایک طرف غیر ملکی افواج کا انخلا ہو رہا ہے۔ دوسری جانب طالبان کی بڑھتی ہوئی کارروائیوں پر تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
"Pakistan-Uzbekistan relations are deeply rooted in common faith, culture and history," 🇵🇰🤝🇺🇿
Prime Minister @ImranKhanPTI address to the Uzbekistan-Pakistan Business Forum #PMIKinUzbekistan pic.twitter.com/jik3NzUehs
— Prime Minister's Office, Pakistan (@PakPMO) July 15, 2021
اس لیے اس بات کا امکان ہے کہ تاشقند میں ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس کے موقع پر شرکا کی توجہ افغانستان کی تازہ ترین صورتِ حال پر بھی مرکوز ہو جہاں غیر ملکی فورسز کے انخلا کے بعد سیکیورٹی کی صورتِ حال مزید خراب ہونے کے خدشات بڑھتے جا رہے ہیں۔
افغانستان کے راستے تجارت کے حوالے سے اقتصادی امور کے تجزیہ کار فرخ سلیم کا کہنا ہے کہ خطے کی موجودہ صورتِ حال کے پیش نظر وسطی اور جنوبی ایشیا کو ایک دوسرے کے ساتھ منسلک کرنے کی راہ میں کئی چیلنج حائل ہیں۔ ان کے بقول جب تک افغانستان میں امن قائم نہیں ہوگا اس وقت تک تجارتی رابطوں کا حقیقت بننا شاید ممکن نہ ہو۔
Delegation level talks between Pakistan and Uzbekistan at Koksaray Presidential Palace, Tashkent. 🇵🇰🤝🇺🇿#PMIKinUzbekistan pic.twitter.com/NqPEHqeElS
— Prime Minister's Office, Pakistan (@PakPMO) July 15, 2021
فرح سلیم نے کہا کہ تجارتی راستوں اور راہداریوں کی تعمیر کے لیے خطے کے دو بڑے دیگر ممالک چین اور بھارت کی شمولیت بھی ضروری ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بڑی طاقتوں کے درمیان بڑھتی ہوئی مخاصمت بھی خطے کے ممالک کے درمیان تجارتی رابطوں کی راہ میں حائل ہو سکتی ہے۔
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).