چین کے صوبے ہنان میں طوفانی بارشوں کے سبب 51 افراد ہلاک، لاکھوں متاثر


شدید بارشوں کے سبب سڑکیں تالاب کا منظر پیش کر رہی ہیں جب کہ لاکھوں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
ویب ڈیسک — چین کے وسطی صوبے ہنان میں طوفانی بارش کے سبب کم از کم 51 افراد ہلاک جب کہ لاکھوں افراد متاثر ہوئے ہیں۔

چینی اخبار ’ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ‘ کے مطابق 17 جولائی کی صبح آٹھ بجے سے 22 جولائی کی شام چھ بجے کے درمیان ہنان صوبے کے شہر شن شیانگ میں 907 ملی میٹر (35) انچ بارش ہوئی ہے جو ایک ریکارڈ ہے۔

شدید بارش کے سبب سڑکیں تالاب کا منظر پیش کر رہی ہیں جب کہ لاکھوں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

’ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ ‘ کے مطابق مقامی حکام کا کہنا ہے کہ جمعرات کی دوپہر تین بجے تک سات لاکھ ستر ہزار سے زائد متاثرہ افراد کی نشان دہی کی جا چکی تھی۔

مقامی حکام کے بقول شدید بارشوں کے سبب سات درمیانی درجے کے آبی ذخائر کے بند بہہ گئے ہیں۔

سرکاری میڈیا کے مطابق نیشنل فلڈ کنٹرول اتھارٹی اور وزارتِ آبی وسائل نے شن شیانگ میں متاثرین کی مدد کے لیے متعدد اہلکاروں کو بھیجا ہے جب کہ کچھ غیر سرکاری تنظیمیں بھی متاثرین کی مدد کے لیے پہنچی ہیں۔ البتہ شہری تا حال لاپتا افراد کی تلاش کر رہے ہیں۔

چین: بارشوں سے ہینان صوبے میں تباہی

نشریاتی ادارے ادارے ’الجزیرہ‘ کے مطابق مقامی واٹر کنزروینسی بیورو کا کہنا ہے کہ 29 سے 30 کے قریب آبی ذخائر مکمل طور پر بھر چکے ہیں۔ انہوں نے اس صورتِ حال کو ’سنگین‘ قرار دیا ہے۔

چین کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے ٹوئٹر پر ایک بیان میں کہا ہے کہ ’پاکستان کی عوام اور حکومت نے ہنان میں سیلابی صورتِ حال کے سبب جان و مال کے نقصان پر غم کا اظہار کیا ہے اور امداد کی پیش کش کی ہے۔‘

ان کے بقول چین پاکستان کی ہمدردی اور مدد کا شکریہ ادا کرتا ہے۔

خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق سرکاری اعداد و شمار یہ ظاہر کرتے ہیں کہ چین کے 654 بڑے شہروں میں 98 فی صد تک سیلاب کا خطرہ ہے۔

’اے ایف پی‘ کے مطابق چینی میڈیا 20 جولائی کو ہونے والی 800 سے 900 ملی میٹر بارش کو ’ایک ہزار سال میں ایک بار‘ ہونے والا واقعے کے طور پر بیان کر رہی ہے۔

غیر سرکاری گروپ ’چائنا بائیو ڈائیورسٹی کنزرویشن اینڈ گرین ڈویلپمنٹ فاؤنڈیشن‘ (سی بی سی جی ڈی ایف) کے سیکریٹری جنرل ژہو جن فینگ کا کہنا ہے کہ ’ہم یہ تصدیق نہیں کر سکتے کہ آیا ایسا ایک ہزار سال میں ایک بار ہوتا ہے۔‘

ان کے بقول لیکن عالمی سطح پر ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے بارشوں کے اعداد و شمار کا مستقبل میں بھی نئے ریکارڈ توڑنے کا امکان ہے۔

تاہم ماہرینِ موسمیات کی نظریں اب سمندری طوفان ’ٹائفون ان فا‘ پر ہیں جس کی وجہ سے پہلے ہی تائیوان اور چین کے مشرقی ساحل پر بارشوں نے تباہی مچا رکھی ہے اور توقع کی جا رہی ہے کہ طوفان اتوار کو چین کے مشرقی ساحل سے ٹکرائے گا۔

نیشنل میٹرولوجیکل سینٹر کے مطابق سمندری طوفان ٹائفون ان فا کے ٹکرانے کے بعد یہ مشرقی چین کے خطے میں گردش کر سکتا ہے جس سے طویل عرصے تک شدید بارشیں ہو سکتی ہیں۔

وائس آف امریکہ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

وائس آف امریکہ

”ہم سب“ اور ”وائس آف امریکہ“ کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے مطابق ”وائس آف امریکہ“ کی خبریں اور مضامین ”ہم سب“ پر شائع کیے جاتے ہیں۔

voa has 3331 posts and counting.See all posts by voa

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments