رنگوں کا سراب
عموماً ہمارے تخیل کی دنیا میں رنگوں کا جو تصور پایا جاتا ہے وہ محض نیلا، پیلا، سبز یا لال ہونے تک محدود ہے حالانکہ رنگوں کا ایک جہاں اور بھی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ رنگوں کی یہ دنیا ہمہ وقت ہمارے سامنے موجود ہوتی ہے لیکن اس کا ادراک و فہم تجسس سے مزین لوگوں کو ہی حاصل ہوتا ہے۔ رنگوں کی یہ دنیا کیا ہے اور عام رنگوں سے کس طرح مختلف ہے یہ جاننے اور سمجھنے کی لیے ضروری ہے اس رنگ برنگی دنیا کا رخت سفر باندھا جائے۔
مثال کے طور پر رنگوں کا تعلق دھوکے سے بھی ہوتا ہے۔ جب سیاستدان عوام کو سبز باغ دکھاتے ہیں وہ بھی تو رنگ ہوتا ہے۔ کچھ رنگ الفت و شادمانی کے بھی ہوتے ہیں۔ دلہے کی آنکھوں میں لگا سیاہ سرمہ اور دلہن کے ہاتھ کی مہندی بھی تو رنگ ہوتا ہے۔ کچھ رنگ علامتی ہوتے ہیں۔ وکیل کا کالا کوٹ، ڈاکٹر کا سفید چغہ، قلی کی لال قمیض، سپاہیوں کی خاکی وردی، افسر شاہی کی ٹائی، وڈیرے کی پگ، مزدور کا صافہ، جج کا ترازو اور تاجر کی تکھڑی کا بھی تو رنگ ہوتا ہے۔
شدت کی گرمی میں، دور کسی صحرا میں، پیاسے کو جو نظر آئے اس سراب کا رنگ، کڑکتی دھوپ میں، برگد کے چھاوٴں تلے، ہواؤں کے جھونکوں میں گھرا چاٹی کی لسی اور دیسی ساگ کا رنگ،
کچھ رنگ جذبات کے آنگن میں بھی پروان چڑھا کرتے ہیں۔ اولاد کی کامیابی پر والدین کے رخساروں پر بہے مسرت کے آنسو، چہرے پہ شاداں ترنگ کا رنگ، نافرمانی پر فکر کی سسکیاں اور دل سے نکلتی آہ کا رنگ بھی تو رنگ ہوا کرتا ہے۔ کسی کو تکلیف میں دیکھ کر احساس کا رنگ، پرمسرت موقعوں پر ضیافتی گلاب جامن اور رس گلوں کا رنگ۔ یہ رنگ بھی تو رنگ ہوا کرتے ہیں۔
پہاڑوں کا سبزہ زار، ریت کا صحرا اور صحرا کا نخلستان، چشموں کا پانی اور پانی کا سراب، دشت کی سنسناہٹ، بہار کی ترو تازگی، خزاں کا پت جھڑ، خرگوش کی خرمستیاں، گلہری کی پھرتیاں، چڑیوں کی چوں چوں، کوئل کی کوں کوں، بلبل کی بولی، مور کے پنکھوں کی ہولی، طوطے کی ٹائیں ٹائیں، برسات کی کڑکتی بجلیاں اور سرسوں کے کھیت کی تتلیاں، ہرے خول میں سرخ ہدوانہ اور لال سیب میں ہرا گودا، اللہ عزوجل کی تخلیقات اور نعمتوں کے رنگ ہیں۔
رنگوں کا رشتہ چہل پہل اور اندھیرے اجالے سے بھی ہے جو ہماری زندگیوں میں رچے بسے ہوئے ہیں۔ جیسے ایوانوں کے فانوس کی چمک اور کوٹھڑی میں بلتے دیپ کی روشنائی کا رنگ۔ بینا کی نادانی اور نابینا کی دانائی کا رنگ۔ اس کے علاوہ کچھ رنگ برائی کے بھی ہوتے ہیں جیسے بازار کی غلیظ گلیوں اور بے ہودگی کی رنگ رلیوں کا رنگ۔ یہ سب وہ رنگ ہیں جن کا مشاہدہ ہم اپنی روزمرہ کی زندگی میں کرتے رہتے ہیں۔
یہ رنگ اچھے ہوتے ہیں یا برے، مثبت ہوتے ہیں یا منفی، آیا ان کی ہماری زندگیوں میں کتنی اہمیت ہے؟ ان سوالات کے جواب کے لیے ضروری ہے کہ ہم ان رنگوں کا مشاہدہ کریں اور پھر کوئی حتمی نتیجہ نکالیں۔ آخر میں رنگوں کی چند متفرقات اقسام پیش کی جا رہی ہیں جو یقیناً رنگوں کی ہئیت سمجھنے میں معاون ثابت ہوں گی۔
مایوسی کی تاریک راہوں پر۔ امید کے دمکتے جگنو کا رنگ، انقلاب کی جستجو میں، بہے خون کا رنگ، رشتوں کو جو جلا بخشے، اس بھرم کا رنگ، مرد کی وجاہت اور وجود زن کا رنگ، غلط بات پر لال پیلا ہونا، پیٹھ پیچھے کی منافق سیاہ بھیڑ کا رنگ، اوروں کی ناکامی پر شادمانی اور کامیابی پر لگی (ہری، کالی، لال) مرچوں کا رنگ۔ بارش کے بعد قوس قزاح کے رنگ، اور مطلب کے بعد بدلتے لوگوں کے رنگ، مجھے نہیں معلوم کے لوگ صحیح کہتے ہیں یا غلط کہ ”داغ تو اچھے ہوتے ہیں“ میرا ماننا یہ ہے کہ رنگ اچھے ہوتے ہیں، کیونکہ یہ ہمیں ناآشنا سے آشنا کرتے ہیں۔ اور ان تمام رنگوں میں سب سے اچھا، بہترین اور آزمودہ صبغتہ اللہ کا ہے یعنی اللہ کا رنگ۔
- ہیرو کون ہوتا ہے - 08/06/2022
- ڈسپلن اور ہم سب - 07/08/2021
- رنگوں کا سراب - 01/08/2021
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).