سعودی عرب نے ڈیڑھ برس کے لاک ڈاؤن کے بعد ویکسینیٹڈ سیاحوں کے لیے اپنی سرحدیں کھول دیں


سعودی عرب

سعودی عرب نے کورونا وائرس کی وجہ سے بند اپنی سرحدیں 17 ماہ بعد سیاحوں کے لیے کھول دی ہیں لیکن صرف ایسے سیاحوں کو ہی ملک میں داخلے کی اجازت ہو گی جو ویکسین کی تمام خوراکیں لگوا چکے ہیں تاہم عمرے پر عائد پابندی ہٹانے کے حوالے سے کوئی اعلان نہیں کیا گیا۔

سعودی پریس ایجنسی کے مطابق وزارت سیاحت نے اعلان کیا ہے کہ یکم اگست سے غیر ملکی سیاحوں کے لیے سرحدیں کھولی جا رہی ہیں اور سیاحتی ویزا رکھنے والوں کے داخلے پر پابندی کو ختم کیا جا رہا ہے۔

اس اعلان کے مطابق ایسے مسافر جو سعودی عرب کی منظور شدہ ویکسین فائزر، ایسٹرا زینیکا، موڈرنا یا جانسن اینڈ جانس کی تمام خوراکیں لگو چکے ہیں وہ ’قرنطینہ کی شرط کے بغیر‘ ملک میں داخل ہو سکے گیں جبکہ اس کے ساتھ انھیں کووڈ 19 کے منفی ٹیسٹ کی ضرورت بھی ہو گی جو آمد کے 72 گھنٹے کے اندر کرایا گیا ہو۔

اس کے علاوہ سیاحوں کو اپنی تفصیلات صحت کے حکام کے پاس رجسٹر کرانا ہوں گی۔

سعودی عرب نے تیل پر انحصار کرنے والی اپنی معیشت کو متنوع بنانے کے لیے سیاحت کی صنعت میں اربوں ڈالرز خرچ کیے ہیں اور دنیا بھر میں اپنی ساکھ کو بہتر بنانے اور سیاحوں کو راغب کرنے کے لیے سنہ 2019 میں پہلی بار سیاحتی ویزا جاری کرنا شروع کیا۔

ستمبر 2019 اور مارچ 2020 کے درمیان سعوی عرب نے چار لاکھ سیاحتی ویزے جاری کیے تاہم عالمی وبا کی وجہ سے اسے اپنی سرحدیں بند کرنا پڑیں۔

سعودی عرب

یہ بھی پڑھیے

کورونا وائرس مذہبی رسومات کی ادائیگی میں بھی حائل

عالمی وبا کے دور میں دوسرے حج کی تصویری جھلکیاں

سعودی عرب کو حج سے کتنی آمدن ہوتی ہے؟

کوررونا وائرس کی عالمی وبا کی وجہ سے سعودی عرب میں حج اور عمرے کے لیے آنے والے افراد کی تعداد میں بھی شدید کمی دیکھنے میں آئی۔ عام حالات میں حج اور عمرے کی بدولت سعودی عرب سالانہ 12 ارب ڈالر کما لیتا ہے۔

سعودی عرب

اس وقت صرف سعودی عرب میں مقیم ایسے افراد کو عمرے کی اجازت ہے جو ویکسین کی تمام خوراکیں لگوا چکے ہیں۔

سعودی حکومت نے ملک بھر میں وسیع پیمانے پر ویکسینیشن مہم کو تیز کر دیا ہے کیونکہ وہ سیاحت کے ساتھ ساتھ کھیلوں اور دیگر تفریحی سرگرمیوں اور شعبوں کو بحال کرنا چاہتا ہے جو کووڈ کی عالمی وبا سے متاثر ہوئے ہیں۔ سعودی عرب کی ساڑھے تین کروڑ کی آبادی میں اب تک دو کروڑ 26 لاکھ افراد کو ویکسین لگ چکی ہے جبکہ سعودی حکومت نے کہا ہے کہ یکم اگست سے تمام سرکاری اور نجی عمارتوں میں داخل ہونے، تعلیمی اداروں اور تفریحی مقامات جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کرنے کے لیے ویکسینیشن لازمی ہے۔

یاد رہے کہ سعودی عرب میں اب تک کورونا وائرس سے 5 لاکھ 23 ہزار افراد متاثر ہو چکے ہیں جبکہ 8213 اموات ہو چکی ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32291 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp