تتہ پانی یا موت کا کنواں؟


گلگت بلتستان کے ضلع دیامر میں ایک ایسا علاقہ جہاں سے کے کے ایچ ہمیشہ بلاک ہوتا ہے۔ اس روڈ پہ اب تک سیکٹروں لوگوں کی جان چلی گئی ہے۔ آج ہم اس پہ بات کرتے کہ یہ روڈ آخر کیوں بلاک ہوتا ہے کیا قدرتی آفت کی وجہ سے بلاک ہوتا ہے یا کوئی جان بوجھ کر یا نااہلی کی وجہ سے اس روڈ کو اس کنڈیشن میں رکھے ہوئے ہے؟ یہ بہت سارے سوالات ہیں جن کے جوابات بہرحال ہر گلگت بلتستانی شہری کو چاہئیں۔

جب آپ اسلام آباد سے دیامر میں داخل ہوتے ہو تو سب سے پہلے چلاس شہر آتا ہے۔ چلاس سے دو گھنٹے کے سفر گلگت کے طرف کرنے کے بعد تتہ پانی کا مقام اتا ہے۔

اس علاقہ کا نام بھی اس لے تتہ پانی (تتو وی) کہا گیا کیونکہ یہاں گرم چشمے پھوٹتے ہیں۔ یہاں کا پانی گرم ہونے کی وجہ یہاں پہ گندھک (سلفر) کثیر مقدار میں ہونا ہے۔ اسی پہاڑ میں سے ایک فالٹ گزرتا ہے جسے رائے کوٹ فالٹ کہتے ہیں۔ یہ ایک ایکٹیو فالٹ ہے مطلب یہ کہ یہاں کی زمین ہمیشہ ہلتی رہتی ہے۔ جس کے وجہ سے ہمیشہ سلائیڈنگ ہوتی ہے۔ تتہ پانی کا ایریا تقریباً پانچ کلو میٹر پر مشتمل ہیں جو کہ ہمیشہ سے اس پہاڑوں کٹاو کی وجہ سے اکثر و بیشتر بند ہوتا رہتا ہے۔

اس روڈ کو کلیر کرنے کے لیے این ایچ اے کے سب کنٹریکٹر ایف ڈبلیو او نامی ادارے کے ذمہ داری ہے کہ وہ کسی بھی قسم کے صورت حال میں روڈ کو صاف کرنے کا ذمہ دار ہے اور روڈ بند ہونے کے صورت میں اوپن کرنا وغیرہ سب اس کے ذمے ہے۔ اس روڈ کے متبادل ایک اور روڈ جو بالکل اس روڈ کے مخالف سمت یعنی دریا سندھ کے دوسرے طرف ہے وہ گوہر آباد سے رائے کوٹ بریج کے لیفٹ بنک سے جوڑتا ہے جو کہ بالکل سیف روڈ ہے۔ اگر رائے کوٹ بٹسولئی سے پل کو دریا کے دوسرے طرف جوڑ دیا جائے اور وہاں ایک لنک روڈ جو پہلے سے موجود ہے کو میٹل کیا جائے اور اسے رائے کوٹ پل کے لیفٹ طرف جوڑ دیا جائے تو اس پریشانی کا مکمل حل ہو جائے گا۔

مگر اس سے روڈ کھولنے والے ٹھیکیداروں کی روزی روٹی بند ہو جائے گی۔ گلگت بلتستان کے عوام نے گزشتہ تیس سالوں سے ہزاروں مرتبہ اس ایشو پہ احتجاج کیا ہے لیکن این ایچ اے کو کوئی پروا ہی نہیں ہے۔ دوسرا آپشن اب چونکہ سی پیک کا روڈ بھی اسے طرف سے بننا ہے جو ڈرنگ پل تک ہے، ڈرنگ پل سے رائے کوٹ پل آٹھ کلومیٹر ہے اگر اسی کے ساتھ مزید اٹھ کلومیٹر ایکسٹینشن کیا جائے تو یہ ایشو مکمل طور پہ حل ہوگا۔ ایسا کرنے سے ہزاروں انسانوں کی قیمتی جانیں بچیں گی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments