عامر لیاقت پر ٹریفک پولیس اہلکاروں سے بدسلوکی کا الزام


رکن قومی اسمبلی اور اینکر پرسن ڈاکٹر عامر لیاقت حسین پر ٹریفک پولیس اہلکاروں سے بدتمیزی کرنے کا الزام سامنے آیا ہے جبکہ ان کی پولیس اہلکاروں سے بدتمیزی کرنے اور انھیں زدوکوب کرنے کی ویڈیو سامنے آگئی۔

اس حوالے سے ڈی آئی جی ٹریفک کراچی کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق پیر کی سہ پہر تقریباً 4 بجکر 32 منٹ پر فیروز آباد ٹریفک سیکشن کی حدود شارع قائدین پر ہیڈ کانسٹیبل سید یاسر عباس اپنی ڈیوٹی پر مامور تھے کہ ایک گاڑی نمبر BD-9930   آ کر رکی جس میں 3 افراد سوار تھے ان میں سے ایک نے مذکورہ ہیڈ کانسٹیبل کو کہا کہ تم مجھے جانتے ہو اس علاقے کا ایم این اے عامر لیاقت ہوں۔

اس میں کہا گیا کہ مذکورہ شخص نے الزام لگایا کہ تم لوگوں کو تنگ کر رہے ہو ان سے پیسے بٹورتے ہو اور اسی دوران بدتمیزی بھی کرنے لگے۔

ڈی آئی جی ٹریفک کراچی کے دفتر سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ اسی اثناء میں ریکارڈ کیپر ASI شاہد میراں بھی اسی مقام پر آ گئے اور انہوں نے شور شرابا دیکھا تو عامر لیاقت سے دریافت کیا کہ کیا ہوا ہے؟ تو عامر لیاقت نے ان سے بھی انتہائی ناشائستہ اور غلیظ زبان استعمال کی اور ان سے SOP پر عمل کرنے کا پوچھا جس پر ریکارڈ کیپر نے اپنا کورونا ویکسینیشن کارڈ دکھایا، تو اس پر بھی اعتراض لگاتے ہوئے چلے گئے۔

دوسری جانب ایس پی ٹریفک ایسٹ کراچی کے مطابق مذکورہ وقوعہ کے ساتھ ایک اور واقعہ منسلک ہے جس کی تفصیل کچھ یوں ہے کہ ٹریفک پولیس کی ریپیڈ کاریں جو شارع فیصل پر متعین ہیں ریپیڈ 5 نے جس کا انچارج سب انسپکٹر محمد اشرف ہے ساڑھے چار بجے بمقام نرسری برج موٹر سائیکل پر سوار 3 افراد کو SOP  کی خلاف ورزی پر روکا۔ انہیں خلاف ورزی کے متعلق بتایا گیا جس پر موٹر سائیکل سوار نے پہلے سے طارق روڈ ٹریفک سیکشن کا چالان دکھایا جس پر سب انسپکٹر محمد اشرف نے ان موٹر سائیکل سواروں کو جانے دیا۔

انھوں نے بتایا کہ اتنے میں پیچھے سے ایک گاڑی نمبر BD-9930 آکر رکی جس میں 3 افراد سوار تھے وہ باہر طیش میں آئے جس میں ایک شخص نے سرکاری کار کی ڈگی پر مکے مارنے شروع کیے اور اپنے آپ کو عامر لیاقت ظاہر کیا۔

ان کی اس حرکت پر افسر نے کار سے باہر اترنے کی کوشش کی تو انہوں نے اور ان کے دیگر ساتھیوں نے مکے مارے اور دھکے دیے اور کار سے اترنے نہیں دیا اور ہم پر مختلف الزامات لگائے اور بدتمیزی کی۔

ایس پی ٹریفک ایسٹ کا کہنا تھا کہ مذکورہ شخص نے کہا کہ علاقے سے دفع ہو جاؤ ورنہ میں تمھیں نوکری سے برخواست کرا دوں گا جس پر مذکورہ افسر نے صبر و تحمل سے کام لیا اور مذکورہ اشخاص آگے روانہ ہو گئے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments