کشمیر پریمیئر لیگ کا تنازعات کے ساتھ آغاز، کون سا کھلاڑی کس ٹیم میں شامل؟
پاکستان کے مایہ ناز آل راؤنڈر شاہد آفریدی راولا کوٹ اور سابق کپتان شعیب ملک میرپور ہاکس کی نہ صرف قیادت کریں گے بلکہ پہلے ہی میچ میں آمنے سامنے ہوں گے۔
آج سے شروع ہونے والی اس کرکٹ لیگ میں مجموعی طور پر 19 میچز کھیلے جائیں گے جس میں ایک کوالیفائنگ میچ اور دو ایلیمنٹرز کے ساتھ ساتھ 17 اگست کو کھیلا جانے والا فائنل بھی شامل ہے۔
ایونٹ میں چھ ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں جن کا نام کشمیر کے اہم شہروں مظفر آباد، باغ، کوٹلی، راولا کوٹ اور میر پور سے منسوب کیا گیا ہے۔
ایونٹ کے تمام میچز مظفر آباد کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے جنہیں دیکھنے کے لیے گنجائش کے 30 فی صد کے مطابق تماشائیوں کو گراؤنڈ میں آنے کی اجازت ہو گی۔
https://twitter.com/kpl_20_/status/1422997424889597952
انٹرنیشنل کرکٹرز کی غیر موجودگی سے ایونٹ کو دھچکا
اگر ایونٹ میں شامل ٹیموں کی بات کی جائے تو پاکستان کے کئی نامور کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ سابق انٹرنیشنل کرکٹرز کو اس میں شرکت کرنا تھی البتہ پاکستان کرکٹ بورڈ ( پی سی بی) نے سینٹرل کنٹریکٹ حاصل کرنے والوں کو اس لیگ میں شرکت سے روک دیا تھا۔
یوں پاکستان ٹیم میں شامل عماد وسیم، شاداب خان، فخر زمان اور عثمان قادر اس لیگ کا حصہ نہیں ہوں گے۔ قومی ٹیم کی دورہ ویسٹ انڈیز پر نمائندگی کرنے والے محمد حفیظ، صہیب مقصود اور شرجیل خان لیگ میں حصہ لیں گے کیوں کہ وہ سینٹرل کنٹریکٹ حاصل کرنے میں ناکام ہوئے تھے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم میں واپسی کے خواہش مند کھلاڑیوں شعیب ملک اور حیدر علی بھی اس لیگ کے ذریعے سلیکٹرز کو اپنی موجودگی کا احساس دلانے کے خواہش مند ہیں۔
https://twitter.com/kpl_20_/status/1422198538595930115
کون سا کھلاڑی کس ٹیم کا حصہ
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے چھٹے سیزن میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے کئی کھلاڑی اس لیگ میں ایکشن میں نظر آئیں گے۔ مبصرین کے مطابق نوجوان کھلاڑیوں کو ان سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملے گا۔
باغ اسٹالینز کے پاس پی ایس ایل سیزن سکس میں شاندار کارکردگی دکھانے والے شان مسعود، افتخار احمد، عمید آصف اور محمد الیاس ہیں جب کہ ابھرتے ہوئے نوجوان وکٹ کیپر اور پاکستان انڈر 19 کے سابق کپتان روحیل نذیر اس ٹیم کا حصہ ہوں گے۔
کوٹلی لائنز کے پاس کامران اکمل ہیں۔ جو نہ صرف پاکستان کے لیے کئی سال کھیل چکے ہیں بلکہ آج بھی ان کا شمار بہتر بلے بازوں میں ہوتا ہے۔ ان کے ساتھ ساتھ پی ایس ایل اسٹارز آصف علی، عمران خان اور عاکف جاوید بھی اس ٹیم میں شامل ہوں گے۔
https://twitter.com/kpl_20_/status/1422780343040548864
مظفر آباد لائنز کی قیادت سابق پاکستانی کپتان اور حال ہی میں ویسٹ انڈیز میں مین آف دی میچ قرار دیے جانے والے محمد حفیظ کریں گے۔ قومی کرکٹرز سہیل تنویر، صہیب مقصود، محمد وسیم جونیئر اور ارشد اقبال اس ٹیم کا حصہ ہوں گے جب کہ پی ایس اسٹارز سہیل اختر، اسامہ میر اور انور علی بھی اس ٹیم کو مضبوط بنائیں گے۔
سری لنکا کے سابق کھلاڑی تلکرتنے دلشن کی متوقع آمد سے بھی مظفرآباد لائنز کی پوزیشن مستحکم ہو گی۔
https://twitter.com/kpl_20_/status/1422246745778569217
اور آخر میں بات اوورسیز وارئیرز کی جس کی جانب سے جنوبی افریقہ کے لیجنڈ ہرشل گبز بطور کھلاڑی ایکشن میں نظر آئیں گے۔ نوجوان پاکستانی کرکٹرز حیدر علی، اعظم خان، محمد موسیٰ اور حماد اعظم کے پاس ون ڈے میں لگاتار چھ چھکے مارنے والےکرکٹر سے کچھ سیکھنے کا اس سے بہترین موقع نہیں ہو گا۔
Another day, another ✈️ #travels #wheelsup #pumasouthafrica #QatarAirways #myfav pic.twitter.com/B9xulK6WKJ
— Herschelle Gibbs (@hershybru) August 5, 2021
کے پی ایل سے بھارت کے کرکٹ بورڈ کو کیا مسئلہ ہے؟
پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں شروع ہونے والی پریمیئر لیگ (کے پی ایل) پر بھارت نے اعتراض کیا ہے۔ نئی دہلی کے زیرِ انتظام کشمیر میں بھارت کے کرکٹ بورڈ نے 80 کی دہائی میں دو میچ کرائے تھے جس میں اسے ویسٹ انڈیز اور آسٹریلیا دونوں نے شکست دی تھی۔
لیکن اب بھارت کے کرکٹ بورڈ نے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے ان تمام کھلاڑیوں کو کشمیر پریمیئر لیگ میں شرکت سے روک دیا ہے جن کا تعلق یا تو بھارت سے تھا، یا جو انڈین پریمیئر لیگ کا حصہ ہیں، یا اس کا حصہ بننے کے خواہش مند ہیں۔
یہ معاملہ سامنے اس وقت آیا جب جنوبی افریقہ کے سابق بلے باز ہرشل گبز نے ایک ٹوئٹ میں بھارت کی کوششوں کا ذکر کیا۔
https://twitter.com/kpl_20_/status/1422126281018204165
پاکستان سپر لیگ میں شامل ٹیم کراچی کنگز کے ہیڈ کوچ کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کے کرکٹ بورڈ کی جانب سے سیاسی معاملات کو کرکٹ میں لانا غیر ضروری ہے۔
بھارت کے کرکٹ بورڈ کے حالیہ اقدامات پر پاکستان کرکٹ بورڈ نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام بین الاقوامی روایات اور جینٹل مین گیم کی روح کے منافی ہے۔
پی سی بی کے بیان میں کہا گیا کہ یہ معاملہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی سطح پر بھی اُٹھایا جائے گا۔
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).