گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ


پاکستان الحمدللہ ریکارڈ پر ریکارڈ بنا رہا ہے۔ یوں تو سال 2021 کا آغاز کچھ اچھا نہیں تھا۔ 5 فروری کو ہمارے ہیرو محمد علی سد پارا صاحب کے ٹو سر کرتے ہوئے اپنے ساتھیوں کے ساتھ لاپتہ ہو گئے تھے۔ پھر ان کے بیٹے ساجد سد پارا صاحب نے پاک فوج کی مدد سے اپنے والد کو تلاش کیا اور وہیں پر تدفین کی۔ اللہ تعالٰی اپنے جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائیں آمین۔ یہ بھی ایک ریکارڈ ہے کہ بیٹا باپ کی محبت میں اس بلندی پر جائے اور ان کو تلاش کرے اور خود تدفین کرے، اللہ تعالٰی ان کے خاندان کو صبر جمیل عطا فرمائیں آمین، گورنمنٹ آف پاکستان کا شکریہ جنہوں نے محمد علی سد پارا صاحب کو قومی اعزاز سے نوازنے کا اعلان کیا، اسی سال پاکستان کا بیٹا شہروز کاشف ماشاءاللہ سے ماونٹ ایورسٹ سر کرنے کے بعد کے ٹو بھی سر کر چکا ہے۔

شہروز کاشف نوجوان ترین پاکستانی ہیں جنہوں نے یہ ریکارڈ قائم کیے ہیں اور اللہ کے فضل و کرم سے دوسری بڑی چوٹیوں کو سر کرنے کے لئے پر عزم ہیں، انشاءاللہ یہ پاکستان کا بیٹا پاکستان کا نام مزید روشن کرے گا۔ اللہ تعالٰی صحت کے ساتھ ایمان والی زندگی عطا فرمائیں آمین، ہمارے دوست ضیغم چوہان اور ان کے دو ساتھی موٹر بائیکس پر کے ٹو بیس کیمپ پر جانے کے لئے روانہ ہوچکے ہیں، یہ پہلے تین جوان ہونگے جو کے ٹو بیس کیمپ تک موٹر بائیکس پر جائیں گے۔ اور ورلڈ ریکارڈ بنائیں گے، انشاءاللہ،

پہلے ٹریکرز کے ٹو بیس کیمپ تک ٹریک کر کے جاتے تھے، پاکستانی فوج ان سب معاملات میں بہت مدد کرتی ہے، جب ضیغم چوہان بھائی نے اپنے پروجیکٹ کے بارے میں بتایا تو دل بہت پریشان ہوا۔ کہ چھوٹے چھوٹے بچے ہیں سمجھانے کی بھی کوشش کی پر وہ ایک جنونی انسان ہے۔ وہ اپنی ٹیم کے ساتھ یہ ریکارڈ بنا کر ہی چھوڑے گا انشاءاللہ۔ اللہ تعالٰی کامیابی عطا فرمائیں آمین، سوچتا رہا کہ جس طرح ٹریکرز کے لئے پاک فوج نے ٹریک بنائے ہوئے ہیں۔

تاکہ وہ آسانی سے جا سکیں۔ شاید اس کوشش کے بعد سپورٹس موٹر بائیکس کے لئے بھی ٹریک بن جائیں، دل خوش ہوا کہ صحتمند سرگرمیاں پروان چڑھ رہی ہیں اور ملک کا تو پتہ نہیں پر پنڈی بوائز تو ضرور کے ٹو بیس کیمپ تک ون ویلنگ کر کے جانے کی کوشش کریں گے، اور ریکارڈ بناتے چلے جائیں گے، چودہ اگست 2021 کو یہ جان کر خوشی ہوئی کہ الحمدللہ موٹر سائیکل ٹریک کے ساتھ ساتھ سائیکل ٹریک بھی بنا دیا ہے، اور اس پر نوجوان ایتھلیٹ اور سائیکلسٹ ثمر خان نے سائیکل پر کے ٹو بیس کیمپ تک جانے کا ریکارڈ بھی قائم کر دیا ہے، وہ ناصرف پہلی سائیکلسٹ ہیں جو کے ٹو بیس کیمپ تک گئیں ہیں بلکہ وہ پہلی خاتون سائیکلسٹ بھی ہیں جو کہ کے ٹو بیس کیمپ تک گئی ہیں، پاکستان ورلڈ ریکارڈ پر ورلڈ ریکارڈ بنا رہا ہے۔

ہماری لڑکیاں ریکارڈ بنانے میں مردوں سے آگے نکل گئی ہیں، اسلام آباد سے جو پہلے بلدیاتی ناظم بنے انھوں نے اسلام آباد میں کئی جگہ سائیکل ٹریک بنوائے جب شام کو شاہراہ دستور پر واک کے لئے نکلتا ہوں تو اکثر مرد و خواتین کو سائیکل چلاتے دیکھتا ہوں۔ پر کبھی یہ نہیں سوچا تھا کہ خواتین مردوں سے بھی بازی لے جائیں گی، میری بچپن سے خواہش تھی کہ لاچہ اور کرتا پہن کر چاند پر جاؤں پر پھر پتہ چلا کہ موزوں لباس نہیں ہے۔

چاند پر جانے کے لئے میری حسرت دل میں ہی رہ گئی، پر ثمر خان صاحبہ نے اپنے علاقائی لباس میں وہاں پہنچ کر بھی ماشاءاللہ ایک ریکارڈ قائم کر دیا۔ ہمارا ایک نوجوان عثمان ارشد اوکاڑہ سے پیدل سفر کر کے خنجراب جا رہا ہے ماشاءاللہ سے کیوائی پہنچ گیا ہے۔ اللہ تعالٰی اس کم عمر بچے کو بھی یہ ریکارڈ بنانے میں کامیاب کریں آمین، امید ہے ہماری پاک فوج اس بچے کی مدد کرے گی اور خیال بھی رکھے گی، جس طرح خیال رکھنا ان کی صفت ہے، سب ریکارڈ ہولڈرز کو مبارکباد جن کے ریکارڈ بن گئے ہیں یا ابھی سفر میں ہیں.


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments