اگلے جنم مجھے ”عورت“ نہ کیجیو!



پیارے اللہ میاں!

خط لکھتے وقت یہ بتانا تو ضروری ہوتا ہے کہ لکھنے والا کون ہے لیکن دکھ کی بات یہ ہے کہ مجھے اپنا نام یاد نہیں آ رہا۔ عورت، عورت پکارنے والوں کی کرخت آوازوں کے ہجوم میں اپنے ماں باپ کا رکھا ہوا نام میں بھول گئی ہوں۔ کبھی لگتا ہے کائنات ہوں کبھی مختاراں، کبھی شازیہ کبھی عائشہ، کبھی لگتا ہے نور ہوں، کبھی نایاب تو کبھی زینب۔

ایک اور سانحہ بھی پیش آیا ہے کہ مجھے اپنی عمر کا بھی احساس نہیں۔
سولہ سال کی ہوں، چار سال کی، پچاس سال یا اس سے بھی زیادہ۔

ایک اور المیہ یہ بھی ہے کہ میں اپنا پتہ بھی بھول گئی ہوں بس علاقہ یاد آتا ہے وہ بھی کبھی پنجاب کبھی سندھ کبھی بلوچستان کبھی کے پی اور اسلام آباد بھی جس کا نام پیارے آخری نبی کے دین پر رکھا گیا ہے۔

پیارے اللہ میاں! ویسے تو آپ سب کچھ اور سب کو جانتے ہیں لیکن فریادی کو اپنا تعارف تو کروانا ہی چاہیے۔ میں آپ کی اتنی بڑی کائنات میں ایک ذرے برابر نظام شمسی کے ایک ذرے سے بھی چھوٹے سیارے ”زمین“ کی رہنے والی ہوں۔ میرے ساتھ آپ کے تخلیق کیے ہوئے چرند، پرند اور درند کے علاوہ ایک اور مخلوق ”مرد“ نام کی بھی ہے جو میری طرح کی ایک عورت کے بطن سے ہی پیدا ہوتے ہیں لیکن دو ٹانگوں پر چلنے والی یہ مرد مخلوق، دو ٹانگوں پر چلنے والی عورت مخلوق کو اپنے سے کمتر، کمزور، اور حقیر سمجھتی ہے۔ مجھے گناہ گار، شر پسند اور فساد کی جڑ قرار دیا جاتا ہے۔ ہر انسانی جرم اور ظلم کی وجہ سمجھا جاتا ہے۔ خوف اور دہشت کی وجہ سے میں نفسیاتی مریض بنتی جا رہی ہوں ایسے لگتا ہے کہ میں مرنے کے بعد قبر میں ہوں اور کوئی قبر کھود رہا ہے اس سے آگے سوچنے کی ہمت تو ہے لیکن بیان نہیں کر پاتی۔

پیارے اللہ میاں! آپ نے اپنی بھیجی ہوئی پاک کتاب ”قرآن مجید“ میں دونوں کو برابر قرار دیا ہے لیکن آپ کا فرمان اس زمین کے کئی خطوں کے بہت سے مرد نہیں مان رہے۔ میری درخواست ہے کہ یا تو آپ ایسا بندوبست کریں کہ ان کو آپ کی بات سمجھ آ جائے یا پھر آپ اس زمین پر اپنی قدرت کا ایسا کرشمہ دکھائیں کہ آئندہ سے ہر پیدا ہونے والا بچہ ”مرد“ ہی پیدا ہو، ”عورت“ نہ ہو۔

( آپ اللہ میاں ہیں، قادر مطلق ہیں، آپ کے ایک اشارے سے سب کچھ ممکن ہے )
ہم سب بیٹیاں، لڑکیاں، عورتیں آپ سے التجا کرتی ہیں کہ
” اگلے جنم ہمیں“ عورت ”نہ کیجیو!


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments