کیا نیوزی لینڈ نے ہمارے خلاف سازش کی ہے؟


نیوزی لینڈ کی ٹیم میچ کھیلے بغیر ہی لوٹ گئی اس کے پیچھے وجہ یہ بتائی جاتی ہے کہ نیوزی لینڈ کی حکومت کو فائیو آئیز انٹیلی جنس گروپ کی طرف سے ایک تھریٹ الرٹ موصول ہوا جس کے بعد نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے فوری مشاورت کر کے یہ سیریز ملتوی کرنے کا اعلان کر دیا۔ اس کا موقف تھا کہ میچ سے زیادہ ہماری کرکٹ ٹیم کی سکیورٹی اور جان کا تحفظ زیادہ ضروری ہے، ہمارے وزیراعظم کے ٹیلیفونک رابطے کے باوجود بھی معاملہ سلجھ نہ سکا مگر اس دورہ کے کینسل ہونے کے فوری بعد سوشل میڈیا پر عجیب و غریب تبصرے شروع ہو گئے اور بھاشن بازوں نے یہ عندیہ دینا شروع کر دیا کہ پاکستان کے خلاف بہت بڑی سازش کی گئی ہے اور اس سازش کے پیچھے بڑے بڑے انٹرنیشنل پلیئرز ہیں۔

اب تک یہ بھیجا فرائی گیم چل رہی ہے جب تک کوئی دوسرا ہاٹ ایشو نمودار نہیں ہوتا اس وقت تک یہ سب کچھ بھگتنا پڑے گا، ہم ایک سستی جذباتیت رکھنے والے ہجوم کا حصہ ہیں اور پتہ نہیں کیوں ہمیں ایسا لگتا رہتا ہے کہ دنیا ہمارے خلاف ہمیشہ سازشوں میں مصروف رہتی ہے حالانکہ بطور مسلمان ہمارا یہ بنیادی عقیدہ ہے کہ و تعز من تشاء و تذل من تشاء (بے شک وہی عزت دیتا ہے اور وہی ذلت دیتا ہے ) اب یہ تو خدائی اختیارات ہیں اور قدرت کفار کو نواز رہی ہے اس میں بھلا کیا ہو سکتا ہے؟

لیکن اگر منطقی بنیاد پر دیکھا جائے تو ترقی یافتہ ریاستوں کی نظر میں اپنی عوام کی بہت ویلیو ہوتی ہے اور انہیں پروٹیکٹ کرنے کے لئے آخری حد تک جاتے ہیں کیونکہ انہوں نے یہ مقام بڑی جدوجہد کے بعد حاصل کیا ہے اور ان کی نظر میں عوام کے اعتماد اور بھروسا کی بڑی ویلیو ہے۔ جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کا کہنا ہے کہ اس دورہ کو ملتوی کروانے کے پیچھے انڈیا اور امریکہ ملوث ہے، جب ہم کوئی بھی بات دلیل سے کرنے کے قابل نہیں ہوتے تو سارا مدعا بین الاقوامی سازش پر ڈال کر ایک طرف ہو جاتے ہیں، گیمز آزادانہ اور پرسکون ماحول میں ہی جچتی ہیں جب خوشیوں اور تفریح کو سیلیبریٹ کرنے کے لئے لیے انتہائی ٹائٹ سکیورٹی کی ضرورت پڑے تو سمجھیں کہ دال میں کچھ کالا ضرور ہے اور جدید دنیا ایسی صورت حال کا بغور جائزہ لیتی ہے اور جو انہیں اپنے بہترین مفاد میں لگتا ہے وہ کر گزرتے ہیں کیونکہ وہ فیصلے منطقی بنیادوں پر کرتے ہیں۔

ویسے بھی آج کی دنیا مضبوط معیشت پر استوار ہے اور کمزور معیشت والے ممالک تو کسی کھاتے میں نہیں آتے، فرسٹ ورلڈ کو ہمارے قومی مفاد کی رتی بھر بھی فکر نہیں ہے اور نہ ہی ہمیں انہیں اخلاقیات سکھانے کی کوشش کرنی چاہیے کیونکہ طاقت اپنے اصول خود طے کرتی ہے اور قدرت بھی طاقتور کا ہی ساتھ دیتی ہے۔ اگر ہر کوئی آپ کے خلاف سازش کر رہا ہے تو آپ خود کو اتنا مضبوط کیوں نہیں بناتے کہ آپ بھی ان کے خلاف سازشیں کرنے لگے بغیر طاقت کے واویلا مچانا ایک فضول سا کام لگتا ہے۔

ہمارے موجودہ وزیراعظم نے بھی اس عہدہ پر آنے سے پہلے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ”جب 30 ہزار بندوں کی سکیورٹی میں میچ ہوتا ہے تو انٹرنیشنل کرکٹرز کو کوئی اچھا تاثر نہیں جاتا اتنی سکیورٹی میں تو آپ عراق اور شام میں بھی میچ کروا سکتے ہیں مگر ایسی گیمز کی کوئی کریڈیبلٹی نہیں ہوتی“ یہ آپ کا ماضی میں موقف تھا تو پھر آج ہم دنیا کو کیسے مطمئن کر سکتے ہیں؟ ایک میچ کے نہ ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑتا البتہ دیانتدار وزیراعظم کے ہوتے ہوئے عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہی ہوں، خودکشی پر مجبور ہو جائے، بے روزگاری عروج پر چلی جائے، گیس اور بجلی کے بل آئے روز بڑھنے لگیں تو بہت فرق پڑتا ہے، محترم وزیر اعظم ہم غریبوں کو آپ کی ایمانداری بہت مہنگی پڑ رہی ہے خدارا کچھ کیجئے اور اب تو سنا ہے کہ انگلینڈ نے بھی سازش کر دی ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments