آنکھ۔ ایک طاقت ور علامت


عالمگیر معاشرہ میں آنکھ سب سے طاقتور علامتوں میں سے ایک ہے جو کئی تہذیبوں اور ثقافتوں میں اہمیت کی حامل ہے۔ یہ علامت، اچھائی، برائی، تحفظ، حکمت، علم، راز اور اسرار کا اظہار ہو سکتی ہے۔ یہ ایک مقبول علامت ہے جو توجہ، وضاحت، بصارت، پیشن گوئی، علم، موجودگی، ذہانت، ادراک، مشاہدہ اور آگاہی سے وابستہ ہے۔ ”۔ بدن کا چراغ آنکھ ہے۔ پس وہ روشنی جو تجھ میں ہے تاریکی ہو تو تاریکی کیسی بڑی ہوگی۔“

ہورس کی آنکھ ان ابتدائی علامات میں سے ایک ہے۔ ہورس کی آنکھ اچھی صحت، تحفظ اور شاہی طاقت کی نمائندگی کرتی ہے۔ مصری افسانوی ادب کے مطابق، ہورس نے ایک جنگ میں اپنی بائیں آنکھ کھو دی۔ آنکھ کو جادوئی طور پر ہاتور نے بحال کیا تھا، اور یہ بحالی مکمل اور شفا یابی کے عمل کی علامت تھی۔ اس وجہ سے، یہ علامت اکثر تعویذ میں استعمال ہوتی تھی۔

چمکتی ہوئی آنکھ کا آئیکن اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ آپ کے فون میں ”اسمارٹ اسٹے“ موڈ میں فعال ہے۔ تیسری آنکھ کی علامت روحانیت میں اکثر روشن خیالی کی علامت ہوتی ہے۔ تیسری آنکھ اکثر مذہبی نظریات، دعویداری، چکروں اور دوسروں کا مشاہدہ کرنے کی صلاحیت، پہچان اور مشاہدات و تجربات سے وابستہ ہوتی ہے۔

نذر بونکوک کی آنکھوں والی مالا۔ یہ ایک ”آنکھ“ ہے، جو اکثر نیلے رنگ کے پس منظر پر قائم ہوتی ہے۔ یہ نظر بد سے بچانے اور نقصان سے محفوظ رکھنے کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ لوگ اس بری نظر کی مالا کو ہر اس چیز سے جوڑ رہے ہیں جس کی وہ بری نظروں سے حفاظت کرنا چاہتے تھے۔

بدی یا برائی کی آنکھ ایک لعنت ہے جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ اس بدترین چمک سے ڈالی جاتی ہے، اور عام طور پر کسی شخص پر جب وہ لاعلم ہوتا ہے۔ بری نظر ایک تعویذ ہے، جو آنکھ کی شکل میں ڈیزائن کیا گیا ہے، روایتی طور پر نیلے یا سبز رنگوں میں، جو روحانی تحفظ کی نشاندہی کرتا ہے۔ سرمئی رنگ مافوق الفطرت مخلوقات جیسے فرشتوں اور جادوگروں سے جڑا ہوا ہے۔ سرمئی آنکھوں کے پیچھے روحانی معنی ہو سکتے ہیں۔ سرمئی آنکھیں اسرار، آزادی اور رومانس کی نمائندگی کرتی ہیں۔ دوسروں کو یہ رنگ تخلیقی اور بے ساختہ نظر آتا ہے۔

خدا کی آنکھ جو سب کچھ دیکھنے پر قادر ہے۔ اس الٰہی آنکھ کی علامت (The Eye of Providence) کچھ اس طور بیان کی جاتی ہے کہ ایک آنکھ مستطیل کے اندر بند ہوتی ہے اور یہ مستطیل روشنی یا جلال سے گھری ہوتی ہے۔ یہ علامت الٰہی تقویت کی نمائندگی کرتی ہے۔ اس آنکھ کے ذریعے ذات خداوندی تمام انسانیت پر نظر رکھتی ہے۔

دنیا بھر میں بہت سے ادارے اور تنظیمیں بھی اپنے لئے آنکھ یا آنکھوں کو علامت کے طور استعمال کرتے ہیں۔ جیسے کہ ایلومیناتی شیطانی تنظیم نے ایک آنکھ کو اپنے پہچان کے لئے مختلف طور پر استعمال کیا ہے۔ کہیں بھی ایک مخصوص آنکھ کی علامت اس تنظیم کے وجود کو ظاہر کرتی ہے۔

گزشتہ دنوں نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم سیکیورٹی خطرات اور دھمکیوں کو جواز بنا کر واپس اپنے ملک لوٹ گئی۔ یہ واقعہ اس وقت اہمیت اختیار کر گیا جب الیکٹرانک میڈیا پر سیاسی اور عسکری مبصرین کی زبانی 5۔ آئیز ( 5۔ Eyes) کی اصطلاح سنی گئی۔ شاید اس ادارے یا تنظیم کا ذکر بہت سے لوگوں کے لئے بالکل نیا ہو۔ ایک چینل پر حالات حاضرہ کے پروگرام میں۔ 5 آئیز تنظیم کے قیام اور مقاصد بیان کیے گئے۔ کہا جاتا ہے کہ یہ خفیہ تنظیم دوسری جنگ عظیم کے دوران قیام میں آئی۔

اس کے ذریعے برطانیہ اور امریکہ اور غالباً فرانس بھی دوران جنگ اپنے مخالف جرمنی کے اپنی عسکری اور اسٹراٹیجک معلومات کا تبادلہ کرتے تھے۔ یہ دراصل خفیہ معلومات کو ڈی کوڈ کرنے والی تنظیم تھی۔ 1946 ء میں سابقہ برطانوی وزیر اعظم ونسٹن چرچل نے امریکہ کا دورہ کیا۔ وہاں چرچل نے اس خواہش کا اظہار کیا دولت مشترکہ اور امریکہ کے خفیہ اداروں اور عسکری مشیروں میں تعاون ہونا چاہیے۔ اسی لئے 5۔ آئیز خفیہ تنظیم کے تحت اتحادی ملکوں کی عسکری معلومات کو ڈی کوڈ کیا جاتا تھا۔

جنگ عظیم دوئم کے خاتمے پر 5۔ آئیز کمیونزم یعنی اشتراکی نظام کے تحت چلنے والے ممالک کے خلاف استعمال ہونے لگی۔ کسی دانش ور نے کیا خوب کہا تھا کہ ”ہر طاقت ور انسان کو ایک دشمن کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس طرح ایک سپر پاور کو بھی ایک دشمن ملک درکار تھا۔ سپر پاور صرف اپنی مالی حیثیت ہی سے بڑی نہیں مانی جاتی بلکہ اپنی سیاسی اور عسکری حیثیت سے بھی سپر پاور ہوتی ہے۔ لہٰذا دور حاضر میں یہ غالب خیال ہے کہ 5۔ آئیز اب چین اور روس کے خلاف سرگرم عمل ہے۔ پہلے اس تنظیم کا مرکز ہا نگ کانگ میں تھا لیکن موجودہ مرکز متحدہ عرب امارات میں بتا یا جاتا ہے۔ 1990 ء میں اس تنظیم کو مسلمان ملکوں کی حمایت حاصل ہوئی۔

انٹرنیٹ کے کروڑوں اربوں صارفین جو لفظ یا حرف لکھتے ہیں وہ تمام ڈیٹا اس تنظیم کے پاس پہنچتا ہے۔ موجودہ عالمی سیاسی و عسکری حالات میں اب اس تنظیم کی نظریں ایران، پاکستان اور مشرق وسطیٰ پر ہیں۔ پاکستان پر اس لئے نظر ہے کہ یہ واحد اسلامی ایٹمی طاقت ہے، چین کے اشتراک سے بننے والی سی پیک راہداری کی تعمیر اور جے ایف تھنڈر ائر کرافٹ کے فروخت کے لئے ارجنٹائن کے ساتھ متوقع معاہدہ وہ اسباب ہو سکتے ہیں۔ آنکھ جیسے اہم عضو جو کہ قوت بصارت کی مظہر ہے، کس طور انسان نے اس کو بجائے مثبت اور تعمیری طرزعمل کے اپنے جیسے ہم نفس انسانوں کو اپنی گرفت میں رکھنے کے لئے استعمال کر رہا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments