شہباز شریف



شہباز شریف پاکستان میں آشیانہ ہاؤسنگ سکیم، صاف پانی اسکیم، سستی روٹی اسکیم، آمدن سے زائد اثاثے اور اس طرح کے دوسرے کئی اہم کیسوں کے مرکزی ملزم کا نام ہے۔ مگر عالمی دنیا اسے شہباز اسپیڈ کے نام سے جانتی ہے۔ پاکستانی عوام اسے خادم اعلی کے نام سے جانتی ہے۔ شہباز شریف وہ ہے جس کے نام سے دشمن خود کو متعارف کراتے ہیں کہ اماں جی میں پنجاب وچ شہباز شریف لگا واں۔

شہباز شریف اس وقت پاکستان کی قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ہیں۔ ان کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کے تین دفعہ کے وزیر اعلی ہیں۔ شروع سے ہی سخت مزاج، میرٹ پسند اور محنتی ایڈمنسٹریٹر ہیں۔

1997 میں جب وہ وزارت اعلی کے منصب پر فائز ہوئے تو انھوں نے خود کو بہترین ایڈمنسٹریٹر ثابت کرنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگایا۔ انھوں نے لاہور میں ناجائز تجاوزات کا خاتمہ کیا۔ پنجاب پولیس میں میرٹ پر بھرتیاں کی۔ پورے پنجاب میں کوئی گاڑی نہیں خریدی گئی۔ گھوسٹ اسکولوں کے خلاف ایکشن لے کر انھیں ورکنگ حالت میں لے کر آئے۔

وقت کی ہیر پھیر بھی میاں شہباز شریف کے حوصلوں کو پست نہ کر سکی اور انھوں نے جب دوبارہ 2008 میں پنجاب کی وزارت اعلی سنبھالی تو ان کے حوصلے ویسے ہی بلندوبالا اور جوان تھے۔ نہ وہ خود متزلزل ہوئے نہ ان کے جذبوں میں کمی آئی۔

2008 سے 2013 اور 2013 سے 2018 تک دس سالہ دور اقتدار میں شہباز شریف نے پنجاب میں ترقی کے جال بچھا دیے ان کی برق رفتاری کے باعث دنیا ان کو ”پنجاب اسپیڈ“ کے نام سے جانتی ہے

میاں شہباز شریف کو دنیا بہترین ایڈمنسٹریٹر کے طور پر جانتی ہے۔ میاں شہباز شریف نے دس سالہ دورحکومت میں پنجاب کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔ شہباز شریف نے ملکی انفراسٹرکچر پر زور دیا اور لاہور، راولپنڈی اور ملتان میں میٹرو بسیں چلا دیں۔ اس کے علاوہ لاہور میں اورنج ٹرین پر کام کیا۔

لاہور میں رنگ روڈ ہو یا گوجرانوالہ کا اندرون شہر والا پل، گجرات والا پل ہو یا پنڈی بائی پاس گوجرانوالہ والا پل، اور ایسے بے شمار روڈ پرا جیکٹس جو کہ شاید شہباز شریف کے بغیر کبھی پایہ تکمیل کو نہ پہنچ سکتے

”پکیاں سڑکاں سوکھے پینڈے“ شہباز شریف کا ایک اور کارنامہ ہے اس پراجیکٹ کے تحت گاؤں کے کھیتوں سے فیکٹریوں تک رسائی یقینی بنائی گئی

میاں شہباز شریف نے پنجاب میں تعلیم کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے بھی بے شمار اقدامات کیے۔ نئے اساتذہ کی میرٹ پر بھرتیاں یقینی بنائی۔ طلبہ میں لیپ ٹاپ تقسیم کیے۔ غریب و نادار طلبہ کے لیے پیف اسکالرشپ کا اجرا کیا۔ پاکستان میں بہترین یونیورسٹی آئی ٹی یو کا افتتاح کیا جس کے وائس چانسلر کا کہنا تھا کہ اگر شہباز شریف کے علاوہ کوئی اور ہوتا تو اتنے کم عرصے میں یہ ممکن نہ تھا

ہسپتالوں کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے کئی اقدامات کیے۔ غریب و نادار مریضوں کے لیے مفت ادویات مہیا کیں۔ جب ڈینگی نے حملہ کیا تو شہباز شریف نے اس کو کنٹرول کرنے کے لیے بہترین اقدامات اور موثر حکمت عملی مرتب کی۔ اور اس پر قابو کیا۔ پی کے ایل آئی سی جیسے شاندار ہسپتال بنائے۔

میاں شہباز شریف کا ایک اور کارنامہ زمینی ریکارڈ کو کمپیوٹرائز کرنا ہے جس کے باعث ہر خاص و عام اپنی زمین کی معلومات حاصل کر سکتا ہے۔

شہباز شریف کے کارناموں کو شمار کرنا اور ادھر تحریر کرنا ممکن نہیں

اپنے ملازم کا آشیانہ اسکیم میں حاصل ہونے والا پلاٹ کینسل کرا کے اسی قیمت کا پلاٹ اپنی جیب سے لے کر دینے والا، ایک اور ذاتی ملازم کی بیٹی کو سرکاری نوکری کے بجائے پرائیویٹ نوکری کی حامی بھرنے والے شہباز شریف کو گزشتہ تین سال کا اکثر و بیشتر حصہ حراست میں گزرا ہے جہاں شاید ابھی تک کچھ ثابت نہیں ہوسکا مگر جو چیز بڑھی ہے وہ ہے عوام کا اعتماد اور پیار۔

23 ستمبر میاں شہباز شریف کا یوم پیدائش تھا۔ اللہ تعالی شہباز شریف صاحب کو صحت و تندرستی عطا فرمائیں تاکہ وہ بہتر انداز میں پاکستان کی خدمت کرسکیں


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments