دولہے کو کورونا ویکسین کی سلامی


دولہا خوبصورت اور رنگ برنگے موتیوں کی لڑیوں سے بنا ہوا روایتی سہرا باندھے سٹیج پر بیٹھا ہوا تھا، اس نے سر پر کلہ بھی پہن رکھا تھا اور کلہ کے اوپر سلمہ ستارہ کے کام سے تیار کردہ سرخ رنگ کا دوپٹہ بھی اوڑھ رکھا تھا تاکہ اسے پیار کی نظر بھی نہ لگ سکے۔ آج کل کے دور میں ایسے روایتی انداز میں سجا ہوا دولہا کم ہی دیکھنے کو ملتا ہے۔ ، دولہے کے چہرے پر خوشی کے آثار سہرے کے پیچھے سے چھلک رہے تھے وہ دل ہی دل میں اس بات کا بھی شکر ادا کر رہا تھا کہ اب وہ بڑے سکون اور اطمینان سے اپنی دلہن کو بیاہ کر اپنے گھر لے جائے گا، اسے کورونا کی وجہ سے لاک ڈاؤن یا دیگر سخت پابندیوں کا سامنا نہیں کرنا پڑ رہا تھا۔

ادھر باراتی بھی کھانا کھانے کے بعد خوش گپیوں میں مصروف تھے، بیک گراؤنڈ میں شادی بیاہ کے گانے بج رہے تھے۔ دولہا اور دلہن کے رشتہ داروں اور عزیزواقارب نے ایک ایک کر کے سٹیج پر جاکر دولہا کو سلامی دینا شروع کردی۔ سلامی دینے کے لئے جو کوئی بھی سٹیج پر آتا پہلے دولہا کو سلام کر کے ہاتھ ملاتا اور پھر تصویریں کھنچوانے کے بعد سلامی کے طور پر نقد رقم دے کر وہاں سے اٹھ جاتا تاکہ دوسروں کو بھی موقع مل سکے۔

دلہن کے رشتہ دار سلامی دے رہے تھے کہ دو افراد چہرے پر ماسک لگائے سٹیج پر آئے اور دولہا کو سلام کیا۔ دولہا نے انھیں دلہن کا رشتہ دار سمجھ کر بڑے ادب سے سلام کیا اور اپنے دائیں بائیں بٹھا لیا۔ دولہے والے سمجھے رہے تھے کہ شاید دلہن کے رشتہ دار ہیں جبکہ دلہن والے سمجھے کہ دولہا کے رشتہ دار ہیں۔ اسی کشمکش میں ان کی تصویریں بننے لگیں۔ ان میں سے ایک شخص دولہا کو کچھ کہنے کے لئے نزدیک ہوا تو دولہا سمجھا شاید سلامی دینے لگا ہے لیکن اگلے ہی لمحے دولہا حیرت میں مبتلا ہو گیا، اس کا رنگ اڑ گیا کیونکہ وہ دونوں دلہن کے رشتہ دار نہیں تھے بلکہ محکمہ صحت کی ٹیم کے ممبر تھے جو دولہا سے پوچھنے آئے تھے کہ کورونا سے بچاؤ کی ویکسین لگوائی ہے کہ نہیں؟

دولہا نے کبھی ہاں کبھی ناں میں ملا جلا جواب دیا تو ٹیم نے دولہا سے کورونا ویکسین کا سرٹیفیکیٹ مانگ لیا۔ آخر کار دولہا کو سچائی بتانا ہی پڑی کہ اس نے کورونا ویکسین نہیں لگوائی۔ محکمہ صحت کی ٹیم نے دولہا کو یاددہانی کروائی کہ کورونا ایس او پیز کے مطابق ویکسین لگوانا بہت ضروری ہے۔ اب دولہے کے سامنے ایک ہی راستہ بچا تھا، وہ یہ کہ اگر وہ دلہن کو بیاہ کر لے جانا چاہتا ہے تو اسے پہلے ویکسین لگوانا پڑے گی۔ آخر کچھ دیر سوچنے کے بعد دولہا نے ویکسین لگوانے کی حامی بھر لی۔

محکمہ صحت کی ٹیم نے اپنے پاس رکھا ہوا میڈیکل بیگ کھولا اور دولہے کو کورونا سے بچاؤ کی ویکسین لگادی۔ یہ ایک دلچسپ منظر بن گیا تھا، سر پر کلہ اور سہرا باندھے دولہا ویکسین لگوا رہا تھا۔ شادی میں آئے کچھ شرارتی نوجوان دولہا کو ویکسین لگواتا دیکھ کر آپس میں سرگوشیاں کرتے ہوئے چپکے سے ہنس رہے تھے کہ محکمہ صحت کی ٹیم نے دولہا کو سلامی میں کورونا ویکسین لگادی ہے۔ دولہا کو کورونا ویکسین کی سلامی دینے کے بعد محکمہ صحت کی ٹیم نے باراتیوں کی بھی آؤ بھگت کرتے ہوئے انھیں بھی کورونا ویکسین لگائی۔ جب دولہا اور باراتیوں کو ویکسین لگادی گئی تو بعد میں دلہن کی رخصتی کردی گئی۔ یہ واقعہ حال ہی میں پنجاب کے شہر جھنگ میں پیش آیا ہے جو سوشل میڈیا پر بہت مشہور ہوا ہے۔

سوشل میڈیا صارفین نے محکمہ صحت کی ٹیم کی جانب سے دولہا اور باراتیوں کو ویکسین لگانے کے اقدام کو سراہتے ہوئے اسے دیگر شادی کرنے کے خواہشمند افراد کے لئے ایک اچھی مثال قرار دیا ہے۔ ماہرین صحت کا بھی کہنا ہے کہ اگر کوئی دولہا یا دلہن ویکسین کے بغیر شادی کی تقریب کا اہتمام کرتے ہیں تو یہ نہ صرف ان کے لئے بلکہ باراتیوں کے لئے بھی ایک بڑا خطرہ ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ شادی تقریبات میں کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کروانا مشکل ہوجاتا ہے یہی وجہ ہے کہ امریکہ سمیت دیگر ترقی یافتہ ممالک میں شادی سے قبل دولہا اور دلہن کے میڈیکل سرٹیفیکیٹ کے ساتھ کورونا ویکسین کا سرٹیفیکیٹ بھی لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔

ہمارے ملک میں شادی سے قبل دولہا، دلہن کا میڈیکل چیک اپ کروانے کا کوئی رواج نہیں جس کی وجہ سے شادی کے بعد اکثر دولہا، دلہن کو بہت سی پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور بعض اوقات یہ پیچیدگیاں اس قدر بڑھ جاتی ہیں کہ نوبت طلاق تک پہنچ جاتی ہے۔ اس لئے ضروری ہے کہ رشتہ طے کرتے وقت دیگر ضروری باتوں کے ساتھ لڑکے اور لڑکی کا میڈیکل چیک اپ بھی کروا لیا جائے تو بہت سے گھر اجڑنے سے بچ سکتے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments