کوچہ الم غلم


ہم کو ادراک ہے کہ آپ بھی کسی کوچہ الم غلم کے باسی سے شناسائی رکھتے ہوں گے۔ بقول جام صاحب، کوچہ ”الم غلم“ کا کوئی خاص جغرافیائی حدود اربعہ نہیں ہے بلکہ یہ ایک ذہنی کیفیت کا نام ہے جس کے اندر باقاعدہ طور پر مختلف چوک، گلیاں، سڑکیں و عمارتیں موجود ہیں۔

گوشہ آرام پرست:

کوچہ الم غلم کے سب سے مشہور چوک کا نام گوشہ آرام پرست ہے۔ اس چوک پر چار گلیاں آ کر ملتی ہیں جن پر لکھا ہوتا ہے سب ٹھیک ہے، آرام کرتے رہو۔ اس چوک کے گرد سونے کے لیے بڑی بڑی چارپائیاں بچھائی گئی ہیں جن پر سارا دن آرام کیا جاتا ہے اور پھر رات کو بھی آرام ہی کیا جاتا ہے۔ گوشہ آرام پرست کے باسی کبھی بھی اس گوشے سے باہر قدم نہیں رکھتے تاکہ کوئی کام نہ کرنا پڑ جائے۔

لعن طعن چوک:

کوچہ الم غلم کے دوسرے مشہور چوک کا نام لعن طعن چوک ہے۔ اس چوک پر رہنے والوں کی خصوصیت یہ ہے کہ اپنی کوئی غلطی نہیں مانتے۔ ہمیشہ دوسروں پر لعن طعن کرتے رہتے ہیں۔ فلاں کی وجہ سے فلاں ہو گیا، فلاں نے یہ کہہ دیا، فلاں نے وہ کہہ دیا۔ لعن طعن چوک والوں سے آپ باتوں میں کبھی بھی جیت نہیں سکتے۔ ان کو باتیں کرنے پر عجیب قسم کا ملکہ حاصل ہوتا ہے۔ ایک بار اس چوک کے باسی کو پولیس نے چوری کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑ لیا۔ لیکن اس نے اقبال جرم کرنے سے صاف انکار کر دیا اور کہا اس چوری کے پیچھے میرے والد کی غلطی ہے نہ کہ میری۔

ماضی والی گلی:

ایک مشہور گلی اس کوچے کی ہے جو ماضی والی گلی کہلاتی ہے۔ اس گلی کے باسی ہر نئی آنے والی شے کا بائیکاٹ کرتے ہیں اور اس کے خلاف جلوس نکالتے ہیں۔ ان کے مطابق ماضی کی روایات شاندار ہیں، ماضی کے اصول بہترین ہیں۔ اس لیے یہ لوگ ماضی سے چمٹ گئے ہیں اور اکیسویں صدی میں بھی ہزار سال پرانی دنیا کے نظر آتے ہیں۔ ان کے نزدیک ماضی شاندار، حال بدحال اور مستقبل بدتر ہوتا ہے۔ اس گلی والوں کا ایک ہی نعرہ ہوتا ہے ”آؤ ماضی میں چلیں“ اور لوگ ان کے ساتھ چل بھی پڑتے ہیں۔ حالانکہ سب کو معلوم ہے کہ ماضی کبھی نہیں آتا، جو آتا ہے وہ مستقبل ہوتا ہے۔ لیکن ماضی والے نہیں مانتے۔ آپ بھی ان کو منوانے کی کوشش کر کے دیکھیں۔

میں نہ مانوں والے :

اس کوچہ کی اکثر آبادی کے لوگوں کا اعتقاد میں نہ مانوں والا ہے۔ یہاں کے لوگ سائنس کی ایجادات استعمال کرتے ہیں لیکن سائنس کے فلسفہ سے انکاری ہیں۔ ان کا رویہ اکثر دنیا کے ساتھ چلنے کا نہیں ہے بلکہ وہ اپنی ڈیڑھ اینٹ کی مسجد بنا کر رہنا چاہتے ہیں۔

افضل ہاؤس:

یہاں افضل ہاؤس والے بھی رہتے ہیں جو کہ اپنے آپ کو افضل سمجھتے ہیں، وجہ معلوم نہیں لیکن افضل ضرور ہیں۔ کچھ فرماتے ہیں ان کا ماضی شاندار ہے، کچھ فرماتے ہیں کہ ان کی ذات افضل ہے۔ جام صاحب فرماتے ہیں کہ ان کو تو وہ دوسرے انسانوں کی طرح گوشت پوست کے عام انسان لگتے ہیں بس ان کی باتوں میں غرور کی بو نمایاں ہے۔

اس کوچے کے لوگ ان تمام خصوصیات کے ساتھ دنیا میں اپنی الگ پہچان رکھتے ہیں اور ان شاء اللہ مستقبل میں بھی اس کو قائم رکھیں گے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments