فرض کیجئے کہ پاکستان میں انقلاب آچکا ہے


بھئی سب انقلاب انقلاب کی باتیں کرتے ہیں لیکن وہ بے روح باتیں  ہوتی ہیں، یعنی خالی خولی الفاظ اور وہ الفاظ ، جونیت سے محروم اور بے جان ہوتے ہیں ۔لیکن انقلاب کو لوگ آج تک نہیں سمجھے کہ آخر انقلاب کیا ہے اور اگر آگیا تو انھیں فائدہ ہوگا یا پھر الٹا نقصان ہوگا۔ انقلاب کی وارننگ دینے کے ہم کچھ دیر کے لئے فرض کرتے ہیں کہ انقلاب آچکا ہے ۔
 
 کچھ دیر کے لئے انقلاب کو فرض کیا اور ذہن میں انقلاب کاتصور کیا تو کچھ اس طرح کی تصویر کھینچی ،جو تصویر ذہن میں کھینچی ،وہ  اب تحریر میں کھینچتے ہیں۔
 
پاکستان میں انقلاب آچکا ہے مبارک ہو پاکستانیوں ؛ پاکستان میں تبدیلی آچکی ہے۔ جس پاکستان کا ارمان قائد نے کیا تھا وہ پاکستان وجود میں آ چکا ہے ۔ پاکستان میں اب سکون ہی سکون ہوگا اور راوی چین کی بانسری بھی بجارہا ہےاور انقلاب کے بعد بچے کچھے پاکستانی اس بانسری کے سُر پر جھوم بھی رہے ہیں ۔
 
انقلاب شدہ پاکستان میں چوری کی سزا ہاتھ کاٹنا قرار پائی تھی جس کے نتیجے میں گزشتہ ہفتے  8 لاکھ پاکستانیوں کے ہاتھ کاٹے گئے ہیں جن میں کئی لاکھ دکاندار اور ریڑھی والے سمیت حکومت کے سینکڑوں افسران شامل تھے۔
 
کرپشن کرنے کے جرم میں گزشتہ روز ایک محتاط اندازے کے مطابق 74 لاکھ پاکستانیوں کی جائیدادیں ضبط کرلی گئی ہیں جس کے نتیجے میں پاکستان کے سارے قرضےادا ہوگئے ہیں اور پاکستانی کی معاشی صورتحال بلندیوں پر پہنچ گئی ہے ۔ روپے کی قدر میں تاریخی طور پر اضافہ ہوا ہے اور اب پاکستان دوسرے ملکوں کو قرضہ دینے کے قابل ہوچکا ہے۔
 
گزشتہ روز جھوٹ  بولنے پر 4 کروڑ 80 لاکھ پاکستانیوں کو مرغا اور مرغی بنایا گیا ۔ اس سزا کو دینے کے لئے یہ شرط طے تھی کہ سزا دینے والے نے کم سے کم 1 مہینے تک جھوٹ نہ بولا ہو۔ اس شرط کی وجہ سے اس طرح کے افراد ڈھونڈنے میں شدید مشکل درپیش آئی جس کی باعث یہ والی سزا دینا بچوں کو تفویض کردی گئی۔ کیونکہ بچوں کے پاس جھوٹ کاکوئی ریکارڈ نہ تھا۔
 
انقلاب کے بعد جعلی ڈگری والوں کے خلاف ہونے والے کریک ڈاؤن کے نتیجے میں 60 ہزار کے قریب افسران کے خلاف مقدمہ ہوا ہے جس کے بعد انھیں ان کی ملازمت سے فارغ کردیا گیا ۔خالی ہونے والی سیٹوں پر میرٹ کے تحت پڑھے لکھے نوجوانوں کو تعینات کردیا گیا ہے جس کے نتیجے میں 60 ہزار پڑھے لکھے نوجوانوں کو باعزت روزگار نصیب ہوگیا۔
 
انقلاب کے فوری بعد تمام مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن ہوا تھا جس کے نتیجے میں لینڈ مافیا، ڈاکٹر مافیا، دوائی مافیا ، چینی مافیا، گندم مافیا ، بجلی مافیا، گیس مافیا، پانی مافیا کے خلاف ہزاروں مقدمات درج ہوئے ہیں ۔ اس کارروائی کے نتیجے میں افسران کی بڑی تعداد گرفتا ر ہیں جن کے کیسز ٹرائل عدالت میں چل رہے ہیں ،یہ تمام کیسز دو مہینےمیں نمٹاد یئے جائیں گے اور قصور وار افسران کو نہ صرف سزا دی جائے گی بلکہ ان کی تمام جائیدادیں بھی ضبط کرلی جائیں گی۔
 
انقلاب کے بعد ہر شعبے میں عروج آیا ہے ، بالخصوص عدلیہ کے شعبے میں۔ لاکھوں زیر التوا کیسز 2 مہینے کے مختصر عرصے میں نمٹا دئیے گئے ہیں۔ 30 ، 40 سال سے پڑے کیسز کو 3 دن کے اندر اندر نمٹادیا گیا ہے اور اب فوری طور پر انصاف ملنے لگا ہے۔ گزشتہ دنوں ایک وزیر کو سزا سنائی گئی  جس کے خلاف ایک کسان کے قتل کا مقدمہ درج تھا۔
 
انقلاب کے بعد انقلابی قدم سندھ کے کچھ علاقوں میں بھی نظر آرہا ہے جہاں  جبری مذہب تبدیل کرنے والے وڈیروں اور سرداروں کو بھی پابند سلاسل کردیا گیا ۔ یہ ہی نہیں پورے ملک میں نفرت انگیز تقاریر کرنےپر مختلف مسلکوں سے تعلق رکھنے والے تقریباً 855 مولویوں کو فوری سزائیں سنائی گئی ہیں۔ جب کہ 250 مولویوں کو وارننگ کے بعد چھوڑ دیا گیا ہے۔
 
بیویوں پر ہاتھ اٹھانے اور دوسرے مظالم کرنے کی پاداش میں گزشتہ ایک ہفتے میں 1150 شوہروں کو مختلف سزائیں سنائی گئی ہیں۔
جی ہاں یہ ہے پاکستان کی وہ شکل جو انقلاب کے بعد نکل کے آئی ہے۔ذرا سوچئے کہ اگر انقلاب آگیا تو ہم بھی کسی نہ کسی شکل میں سزا تو پائیں گے اس لئے بھائی لوگ انقلاب کی دعا مانگنا چھوڑ دوں ورنہ تو یہ انقلاب ہماری بھی لٹیا ڈبودے گا۔

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments