تیز تر کتب بینی یعنی تندخوانی کی مہارت کی اہمیت


یہ ایک حقیقت ہے کہ آج کے جدید اور تیزتر زمانے میں کتاب سے لوگوں کی دوری خصوصاً نسل جوان کے فاصلے بڑھتے جا رہے ہیں، اس مسئلے کے حل کےلیے بہت سے طریقے مثلاً خلاصہ جات، برقی کتب، صوتی کتب وغیرہ اختیار کیے گے مگر پاکستانی سماج میں اسکے کچھ خاص اثرات ظاہر نہ ہو سکے۔ اب جبکہ سوشل میڈیا نے پہلے سے متشوش اور پراگندہ اذہان کو مزید مصروف و مشغول کر دیا ہے،۔اس مسئلے کے حل کی ایک صورت جو کہ نہایت مفید و مجرب ہے تندخوانی ہے۔ہمارے کئی دوست اکثر یہ سوال کرتے ہیں کہ ہم کس طرح اپنی کتب بینی کی صلاحیت میں اضافہ کریں تاکہ ہم کم وقت میں زیادہ کتب کے مطالعے کی صلاحیت کو ایجاد کر سکیں تو اس سوال کا جواب اس تحریر اور اسی سلسلے کی مزید تحاریر میں دینے کی کوشش کریں گے۔
مثال کے طور پر اک گاڑی ہے اور آپ اسکو ڈرائیو کر رہے ہیں اور گاؤں کی کچی سڑک پہ چلا رہے ہیں تو آپ مثال کے طور پر 1 کلومیٹر کا فاصلہ 20 منٹ میں طے کریں گے جب کہ اگر موانع ہٹا دیے جائیں، سڑک پکی ہو، اور اس پہ ٹریفک نہ ہو، ایندھن پورا ہو، آپ فریش موڈ میں ہوں اور گاڑی مکینکلی ٹھیک ہو تو آپ 1 کلومیٹر کا فاصلہ 2-3 منٹ میں بھی طے کر سکتے ہیں۔
اسی طرح اگر آپکو نیند نہیں آرہی اور مشکل سے نیند آتی ہے تو آپ تھوڑا موانع پہ غور کریں اور انکو برطرف کریں جیسا کہ متوازن غذا، ہلکی پھلکی ورزش، مناسب لباس، ہوا کا مناسب گزر، معتدل موسم، سونے سے پہلے کسی اچھی ویڈیو یا کتاب کے چند صفحات یا کسی پسندیدہ انسان سے چند ثانیے گفتگو اور آرام دہ بستر وغیرہ تو آپ آسانی سے پرسکون نیند سوسکتے ہیں۔
اسی طرح مطالعہ ہے، اگر ہم چند تکنیکوں کو استعمال کریں تو انسانی ذہن میں اتنی صلاحیت ہے کہ وہ چند سکینڈ میں کئی صفحات کا توجہ سے اور سمجھ کر مطالعہ کر سکتا ہے۔
تندخوانی ویسے تو ہر انسان کےلیے مفید ہے اور ایسا شاید ہی کوئی باشعور انسان ہو جو سیکھنے کے عمل سے نالاں ہو، لیکن طلباء و طالبات کےلیے خواہ وہ دینی مدارس میں ہوں یا عصری مدارس میں اور اہل علم کےلیے یہ ایک لازمی مہارت ہے۔ چونکہ اس۔تیزرفتار دنیا میں ہم وقت کی قلت اور کام کی زیادتی کو کتب بینی سے صرفِ نظر کرنے کا بہانہ قرار نہیں دے سکتے۔ تندخوانی کے آثار ہم کو سیرت انبیاء کرام و آئمہ اطہار علیہم السلام کی سوانح ہائے حیات میں بھی ملتے ہیں۔ اب اگر ہم اس مہارت کی تھوڑی تفصیلات کی بات کریں تو اوسطا ، ایک بالغ 200 سے 300 الفاظ فی منٹ کے درمیان پڑھ سکتا ہے۔ اسکے ساتھ تندخوانی کی مہارت، آپ کو مزید تیز رفتاری سے پڑھنے کے قابل بناتی ہے۔ فی منٹ کے ارد گرد 1500 الفاظ۔ ظاہراً یہ ناممکن لگتا ہے ، لیکن یہ ہو سکتا ہے۔
یہ مہارت کیسے کام کرتی ہے اس کو سمجھنے سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔
1) آنکھوں کے لیے ایک لفظ کو دیکھنے کے عمل میں ہر لفظ پر یہ “فکسنگ” تقریبا 0.25 سیکنڈ کا وقت لیتی ہے۔
2) آپ اپنی آنکھوں کو مندرجہ ذیل لفظ پر منتقل کرنا شروع کرتے ہیں۔ دماغ کو ایک لفظ سے دوسرے لفظ میں منتقل ہونے میں 0.1 سیکنڈ لگتے ہیں۔
3) عام طور پر ، ہم اپنے سر میں 4-5 الفاظ ، یا ایک جملہ ایک ساتھ لیتے ہیں۔ تمام فکسشنز کے بعد، دماغ معنی پر عمل کرنے کے لیے ایک بار پھر پورے جملے کو دہراتا ہے۔ اس میں لگ بھگ آدھا سیکنڈ لگتا ہے۔
مجموعی طور پر ، اس کا مطلب ہے کہ اوسط لوگ ایک منٹ میں 200 سے 300 الفاظ پڑھتے ہیں.
سپیڈ ریڈنگ کا تصور اس عمل کو کم از کم 5 گنا تیز کرنا ہے۔
 سائنسدان تجویز کرتے ہیں کہ جب قارئین دراصل اپنے ذہن میں لفظ کہتے ہیں، یہاں تک کہ خاموشی سے پڑھتے ہوئے بھی۔بنیادی طور پر ، تندخوانی الفاظ کو ذہن میں خاموشی سے دہرانے کے بجائے صرف دیکھنے کی تکنیک ہے۔
جب کوئی قاری کسی عبارت کو دیکھتا ہے تو وہ ان حصوں کو چھوڑ دیتا ہے جنہیں ان کا دماغ غیر ضروری سمجھتا ہے۔ آپ اس عمل میں اہم معلومات کو چھوڑ سکتے ہیں۔ تیز پڑھنا صرف تیز نہیں ہے، بلکہ یہ کارآمد بھی ہے۔ یہ مہارت معلومات کی قربانی کے بغیر بہت وقت بچاتی ہے۔
اس کے علاوہ، یہ یادداشت کو بہتر بنانے کے لیے بھی ثابت ہوا ہے۔ دماغ کی کارکردگی تیز پڑھنے کے دوران بہتر ہوتی ہے ، جس سے قاری پہلے سے زیادہ معلومات کو یاد رکھ سکتا ہے۔چونکہ تندخوانی دماغی صلاحیت کو مستحکم کرتی ہے، اس لیے معلومات پر تیزی سے اور زیادہ موثر طریقے سے کارروائی کی جاتی ہے۔ یہ تکنیک بھی بہتر توجہ کا باعث بنتی ہے۔ چونکہ دماغ تیز رفتار پڑھنے کے دوران بہت سی معلومات حاصل کرتا ہے، اس لیے فکری خلفشار کا امکان بہت کم ہوتا ہے۔ دماغ صرف کام پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ چونکہ تندخوانی کا عمل ایک مشق کے طور پر کام کرتا ہے۔ آپ کے باقی اعصابی اور جسمانی پٹھوں کی طرح، آپ کے دماغ کو بھی مضبوط ہونے کے لیے ورزش کی ضرورت ہے۔
مرکوز دماغ کا مطلب بہتر منطقی سوچ ہے۔ جیسا کہ آپ کا دماغ اتنی جلدی معلومات حاصل کرنے اور منظم کرنے کی عادت ڈالتا ہے، آپ کا سوچنے کا عمل تیز تر ہو جائے گا۔ جیسے ہی آپ کو کوئی مسئلہ پیش کیا جائے گا، آپ کا دماغ جلدی سے دو اور دو کو اکٹھا کر دے گا۔ آپ ذخیرہ شدہ معلومات کو بازیافت کر سکیں گے، باہمی ارتباط کا پتہ لگاسکیں گے اور نئے حل لے کر آئیں گے اور یہ سب کچھ سیکنڈ کے اندر ہوگا۔
ہم کو تندخوانی کیوں سیکھنا چاہیے؟
اس سوال کا جواب ہم کب اس طرح تلاش کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ دماغ کے ساتھ، آپ اپنی زندگی کے دوسرے حصوں میں بھی بہتر چیزوں کی توقع کر سکتے ہیں۔ خود اعتمادی میں اضافہ ان میں سے صرف ایک ہے۔ جیسے جیسے آپ تندخوانی سے معلومات کو سمجھنے لگیں گے، آپ اپنے اردگرد مزید مواقع تلاش کرنا شروع کردیں گے۔ مختصر وقت میں معلومات کو گہرائی سے سمجھنے کی صلاحیت کے ساتھ، آپ کے اعتماد کی سطح تیزی سے بڑھ جائے گی۔
مزید یہ کہ مذکورہ بالا تمام فوائد ہم کو تناؤ سے نجات دلائیں گے۔ ان تمام فوائد کے ساتھ ، ہم کی جذباتی تندرستی پہلے سے زیادہ صحت مند ہوگی۔ ہم کم تناؤ محسوس کریں گے کیونکہ ہمارا دماغ مسائل سے موثر طریقے سے نمٹنا سیکھے گا۔ تندخوانی ایک آرام دہ، تناؤ سے پاک طرز زندگی کا باعث بنے گا!
اس مہارت میں مہارت حاصل کرنے کے لیے مختلف تکنیکیں استعمال کی جا سکتی ہیں۔
جدید دور میں تندخوانی کا بانی ایولین ووڈ ہے، جو کہ پوائنٹر طریقہ کا موجود ہے ۔
یہ ایک سادہ تکنیک ہے جس میں قاری اپنی شہادت کی انگلی کا استعمال اس متن کو سلائیڈ کرنے کے لیے کرتا ہے جسے وہ پڑھ رہے ہیں۔
جیسے جیسے انگلی حرکت کرتی ہے ، دماغ اس کے ساتھ ہم آہنگی سے حرکت کرتا ہے۔ آنکھوں کو مرکوز رکھنے کی یہ ایک موثر تکنیک ہے جہاں انگلی بغیر کسی خلفشار کے حرکت کرتی ہے۔
قاری جب کتاب پڑھنا شروع کرتا ہے تو کچھ دیر بعد وہ ہمت ہارنے لگتا ہے۔ پوائنٹر طریقہ کار ایسا ہونے سے روکتا ہے ، اس طرح پڑھنے کے کم از کم آدھے وقت کی بچت ہوتی ہے۔
اس تکنیک میں ، قاری کی نگاہیں صرف صفحے کے ایک حصے کے ساتھ چلتی ہیں۔ یہ متن کا بائیں یا دائیں جانب ہوسکتا ہے لیکن عام طور پر مرکز ہوتا ہے کیونکہ یہ سب سے زیادہ آسان ہے۔ پورے متن کو بائیں سے دائیں کرنے کے بجائے ، نقطہ نظر اوپر سے نیچے کی طرف منتقل ہوتا ہے۔اس طریقہ کار میں مطلوبہ الفاظ ، جیسے نام ، اعداد و شمار ، یا دیگر مخصوص شرائط پر فکسنگ شامل ہے۔ عام طور پر، ایک قاری ایک وقت میں ایک لفظ پر توجہ دیتا ہے۔ دوسری طرف، یہ تکنیک دماغ کی حوصلہ افزائی کرتی ہے کہ وہ الفاظ کا ایک حصہ پڑھیں۔
اگرچہ فکسیشن کا وقت ادراکی توسیع کے ساتھ یکساں رہتا ہے ، لیکن ان الفاظ کی تعداد جو آنکھیں طے کرتی ہیں بڑھتی جاتی ہیں۔
بنیادی طور پر ، دماغ ایک ہی وقت میں 5 گنا زیادہ معلومات حاصل کرتا ہے۔ یہ تکنیک سیکھنے میں زیادہ وقت لگتا ہے۔ ادراکی توسیع کے طریقہ کار پر عمل کرنے کے لیے آپ کو تندخوانی کے ٹولز سے مدد درکار ہوگی۔ تاہم ، ایک بار جب آپ اس پر عبور حاصل کرلیں ، یہ تکنیک آپ کو زیادہ سے زیادہ علم کی مقدار کے ساتھ تیز ترین پڑھنے کی رفتار پیش کرے گی۔
سچ میں ، رفتار پڑھنا سچ ہونا بہت اچھا لگتا ہے۔ یہ یقین کرنا مشکل ہے کہ آپ کو ملنے والی معلومات کے معیار پر سمجھوتہ کیے بغیر اتنی تیز رفتار حاصل کرنا انسانی طور پر ممکن ہے۔شاید اس کے نتیجے میں ، ایسے لوگ ہیں جو تیز پڑھنے کے عمل پر اعتماد نہیں کرتے ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ جب آپ اتنی تیز رفتاری سے کسی متن کو پڑھتے ہیں تو رفتار پڑھنے والے اچھے فہم پیدا نہیں کر سکتے۔ یہ سچ ہے کہ اگر آپ جس متن کو پڑھ رہے ہیں اسے نہیں سمجھتے تو رفتار پڑھنے سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا ، چاہے آپ نے اسے کتنی جلدی کیا ہو۔۔اسی طرح ، اگر آپ آہستہ آہستہ پڑھیں اور پھر بھی جو معلومات آپ پڑھتے ہیں اسے برقرار نہ رکھیں یا نہ سمجھیں تو یہ بھی بیکار ہوگا۔ تاہم ، یہاں غور کرنے کے لیے چند عوامل ہیں۔ جب ایک عام رفتار سے پڑھتے ہیں تو ، عمل کے ہر مرحلے کے درمیان کافی وقت ہوتا ہے کہ دماغ پریشان ہو جائے۔ اس کے برعکس ، تندخوانی دماغ کو کسی اور چیز پر توجہ دینے میں وقت نہیں چھوڑتی۔ جس کا مطلب ہے کہ دماغ ہر ایک معلومات حاصل کرتا ہے۔
 سائنس نے بھی تندخوانی کی تکنیک کی حمایت کی ہے اور متعدد قارئین اس مہارت کو اپنی سیکھنے کی صلاحیت اور پڑھنے کی سمجھ کو بہتر بنانے کے لیے استعمال کر رہے ہیں ،
تاہم ، اگر ہم تندخوانی کے مواقع سے فائدہ اٹھانے کا فیصلہ کرتے ہیں تو، ہم کو امکانات کی دنیا ملے گی۔ ہم ایک تیز رفتار دنیا میں رہتے ہیں۔ معلومات کا تیزی سے استعمال ہم کو اس رفتار کو برقرار رکھنے اور مزید کامیابی حاصل کرنے میں مدد دے گا۔
ان دنوں زندگی کے کسی بھی حصے میں کسی بھی عمل میں مدد کرنے کا سب سے آسان ذریعہ آپ کا اسمارٹ فون ہے۔
آپ چلتے پھرتے تیز رفتار پڑھنے کے لیے موبائل ایپلی کیشنز استعمال کر سکتے ہیں۔ یہ ثابت ہو چکا ہے کہ تندخوانی کی باقاعدگی سے مشق کرنا اس مہارت کو سیکھنے کا تیز ترین طریقہ ہے۔
اگر آپ کے پاس اینڈرائیڈ اسمارٹ فون ہے تو آپ اپنے موبائل پر ریڈی ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں ۔ بصورت دیگر ، ریڈی کے ساتھ تیز پڑھنے سے لطف اندوز ہونے کے لیے اپنے لیپ ٹاپ پر کروم ایکسٹینشن حاصل کر سکتے ہیں۔ یہ ایپ قارئین کو سکرین پر ایک ایک کر کے الفاظ کو ظاہر کرکے تیز پڑھنے کی تربیت دیتی ہے۔ لائنوں یا لمبی تحریروں سے گزرنے کے بجائے ، ریڈی صارف کو ایک وقت میں ایک لفظ پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے تیار کرتا ہے۔
اگرچہ یہ لمبی تحریریں پڑھنے کی رفتار سیکھنے کا موثر طریقہ نہیں ہے لیکن یہ شروع کرنے کا ایک بہترین طریقہ ہے۔
مزید ایک اور ایپ ریڈ می Read Me سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔ یہاں تک کہ یہ ایپ کچھ ای بک آپشنز کے ساتھ آتی ہے تاکہ تندخوانی کی مشق کو بہتر طور پر کیا جا سکے۔
اپنے مطلوبہ فونٹ سائز ، رنگ ، لے آؤٹ وغیرہ کو منتخب کرکے شروع کریں ، اس کے علاوہ ، پڑھنے کے مختلف طریقے ہیں جن میں سے صارف کو منتخب کرنا ہے۔
اگر آپ جملے یا مختصر پیراگراف میں جملے پڑھنے کی مشق کرنا چاہتے ہیں تو ، آپ توجہ مرکوز پڑھنے کے موڈ کا انتخاب کرسکتے ہیں۔
بیلائن ریڈر موڈ ٹیکسٹ کا رنگ تبدیل کرتا ہے تاکہ آنکھ کو شروع سے آخر تک ایک خاص رفتار سے پڑھ سکے۔
ایک تیسرا ٹول سپریڈر ہے، جو کہ آئی او ایس اور اینڈرائیڈ دونوں پر دستیاب ہے۔ تاہم ، صارفین سپریڈر کی ویب سائٹ سے بھی فوائد حاصل کرسکتے ہیں ۔ یہ ایپلی کیشن قارئین کو کسی بھی ٹیکسٹ میں پیسٹ کرنے دیتی ہے جسے وہ پڑھنا تیز کرنا چاہتے ہیں۔ کافی کم رفتار سے شروع کرتے ہوئے ، ایپ ایک ایک کرکے الفاظ چمکاتی ہے۔ آہستہ آہستہ ، جیسے جیسے صارف زیادہ آرام دہ ہوتا ہے ، رفتار بڑھتی جاتی ہے۔ آہستہ آہستہ ، صارف کو کسی بھی الفاظ کو چھوڑے بغیر تیز رفتار پڑھنے کی تربیت دی جاتی ہے۔ یہ ایپ باقیوں سے مختلف ہے کیونکہ یہ صارف کی پڑھنے کی بہتری کو ٹریک کرتی ہے ، پڑھنے کے مجموعی وقت اور رفتار کو ریکارڈ کرتی ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments