شُکر کرنے کی عادت ڈالئے


ویسے موازنہ کرنا اچھی بات نہیں اور کچھ چیزوں میں یہ انتہائی برا بھی لگتا ہے۔ لیکن مقصد یا منزل مثبت ہو تو عجیب یا منفرد مثال کا سہارا لیا جاسکتا ہے، تاکہ موضوع کی اہمیت کو مضبوط مثال کے ساتھ لوگوں کے ذہن میں بٹھایا جاسکیں۔ موازنہ بہت سی چیزوں میں کیا جاسکتا ہے، جیسے بڑی گاڑی، بڑا گھر، مہنگا موبائل، برینڈڈ کپڑوں، یعنی ہم اکثر اپر کلاس کے لوگوں کی لائف اسٹائل سے موازنہ کرتے ہیں اور پھر سوچتے ہیں کہ کاش ہمارا بھی کچھ اس طرح کا لائف اسٹائل ہوتا۔

چیزوں کو دیکھ کر رشک کرنے میں قباحت نہیں البتہ اگر وہ چیز رشک کے بجائے حسد میں بدل جائے تو پھر موازنہ انتہائی خطرناک اور زہر قاتل ہے۔ موازنے کی چکر میں ہم اپنے پاس موجود چیزوں کا شکر ادا نہیں کرتے اور موجود چیزوں کو بہت عام جانتے ہیں۔ آپ کی زندگی میں بہت سی ایسی چیزیں موجود ہوں گی جن کے بارے میں کروڑوں لوگ سوچ بھی نہیں سکتے ہیں۔ یقیناً وہ گھر بھی ہو سکتا ہے، گاڑی بھی ہو سکتی ہے، برینڈڈ موبائل بھی ہو سکتا ہے جو آپ کے پاس موجود ہے مگر کروڑوں لوگوں کے پاس یہ چیزیں موجود نہیں۔

موازنہ اگر شکر کے لئے کیا جائے تو کوئی قباحت نہیں کیونکہ اس موازنے سے انسان کے پاس جو چیزیں موجود ہوتیں ہیں اس پر شکر کرنے کی تحریک ملتی ہے۔ ان چیزوں کے بارے میں سوچیں تو آپ کو اندازہ ہو گا۔

آپ صحت مند ہے تو شکر کریں اس نعمت پر کیونکہ بہت سے لوگ مختلف قسم کی بیماریوں سے لڑ رہے ہیں۔ خود اپنی صحت کا خیال کریں اور دوسرے بیماروں کی تیمار داری کریں۔ اگر آپ چھوٹی موٹی بیماری کو حاوی کرلیتے ہیں اور لڑنے سے پہلے ہی ہار مارنے لگتے ہیں تو آپ کسی سرکاری اسپتال کا دورہ کر لیں، وہاں آپ کو جان لیوا مرض میں مبتلا مریض دکھائی دیں گے جو ہنسی خوشی بیماری سے لڑ رہے ہوں گے ۔

پاکستان میں نظام انصاف بھی بہت مختلف قسم کا ہے۔ ہمیشہ دعا کریں کہ اس نظام سے پالا نہ پڑے۔ یہ نظام انسان کی پوری عمر کھا جاتا ہے۔ جو اس سلسلے میں آ جاتا ہے اس کی زندگی اس میں الجھ کر رہ جاتی ہے۔ اس سے بچیے اس سے بچنے کی دعا مانگیے۔

آپ اکثر اپنے گھر کی حالت پر کڑھتے ہوں گے اور سوچتے ہوں گے کہ کاش بڑا گھر ہوتا یا خوبصورت گھر ہوتا۔ وہ گھر آپ کا ہوتا ہے، وہ چھت آپ کی ہی ہوتیں ہے، وہ مکان آپ کا ہی ہوتا ہے۔ اگر کبھی یہ احساس ہو تو سڑک پر نکل جائیں ہزاروں بے گھر کھلے آسمان کے نیچے نظر آئیں گے۔ یہ ہی نہیں بہت سے کرایہ دار اپنے گھر کی دعا کرتے ہیں دوا کرتے ہیں، مگر پوری زندگی کی محنت کے بعد بھی اپنا گھر، اپنی چھت حاصل نہیں کر پاتے۔ جو گھر ہے جیسا بھی گھر ہے اس پر شکر کریں اور جن کے پاس اپنی چھت نہیں ہے ان کے لئے دعا کریں۔

اپنے فریج، دستر خوان پر نظریں ڈالئے، دیکھئے کیا کیا نعمتیں موجود ہوتیں ہیں۔ کیا کیا کھانے کی چیزیں آپ کے پاس موجود ہوتی ہیں۔ اپنے دسترخوان پر نظر ڈالئے مگر ہم ہر چیز پر ناشکری کرتے ہیں جو سہولیات یا نعمتیں موجود ہیں ان پر اکتفا نہیں کرتے۔ آپ کے پاس جو چیزیں موجود ہیں لاکھوں لوگ اس چیز کی خواہش رکھتے ہیں، جو آپ کے لئے معمولی ہے وہ کسی کے لئے بہت خاص ہے۔

اپنی سادہ اور آسان زندگی کو مشکل نہ بنائیں اور جو نعمتیں زندگی مہیا ہے اس پر شکر کرنے کی عادت ڈالئے کیونکہ بہت سے لوگ آپ کے پاس موجود سہولیات کو رشک بھری نظروں سے دیکھتے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments