چینی سال نو 4720 اور چینی کیلنڈر۔ ’نونگلی‘


 

یکم فروری 2022 ء کو نئے چینی سال کا آغاز ہوا۔ آپ سب کے لئے یہ نیا چینی سال مبارک ہو۔

ایک حالیہ اندازے کے مطابق، اس وقت دنیا بھر میں تقریباً چالیس کیلنڈرز استعمال ہو رہے ہیں، جن میں سے زیادہ تر کا استعمال مذہبی تاریخوں کے تعین کے لئے کیا جاتا ہے۔ (جو کیلنڈرز معدوم ہو چکے ہیں، ان کی تعداد الگ ہے۔ ) زیادہ تر جدید ممالک اپنی سرکاری سرگرمیوں کے لئے ’عیسوی کیلنڈر‘ ہی کا استعمال کرتے ہیں۔ یہ بات یاد رہے کہ دنیا میں اس وقت بھی کئی ایک کیلنڈرز فعال طور پر زیر استعمال ہیں۔ اس خطے میں مروجہ کیلنڈرز میں عیسوی اور ہجری کیلنڈر کے بعد سب سے زیادہ مقبول ”سنبت کیلنڈر“ ، ”سندھی کیلنڈر“ ، ”بکرمی کیلنڈر“ یا ”بیساکھی کیلنڈر“ ہے۔ (یہ تمام نام ایک ہی جنتری کے ہیں۔ ) ، جسے سندھ اور پنجاب سمیت اس خطے کے تمام زرعی کلچرز اپنی تقویم سمجھتے ہیں۔

دنیا بھر میں استعمال ہونے والے کیلنڈرز چار اقسام کے ہوتے ہیں : ( 1 ) قمری ( 2 ) شمسی ( 3 ) قمری و شمسی (مشترکہ) اور ( 4 ) موسمی۔ اس کے علاوہ کچھ کیلنڈرز ایسے بھی ہیں، جن کے سال بغیر کسی تعطل کے ”مقررہ (طے شدہ) طوالت“ پر مشتمل ہوا کرتے ہیں۔ زیادہ تر ماقبل جدید کیلنڈرز، قمری و شمسی شمار ایام پر مشتمل ہیں۔ جبکہ موسمی کیلنڈرز، قمری یا شمسی مشاہدات کے بجائے ماحول میں ہونے والی موسمی تبدیلیوں پر انحصار کرتے ہیں۔ اسلامی (ہجری) اور کچھ بدھ مت کیلنڈرز قمری ہیں۔ یعنی ان میں مہینوں کا آغاز، چاند کی رویت پر منحصر ہوتا ہے۔ جبکہ زیادہ تر مروجہ جدید کیلنڈر شمسی ہیں، جن میں قابل ذکر ’جولین‘ یا ’گریگورین‘ کیلنڈرز ہیں۔

چینی نیا سال، جسے ”قمری نیا سال“ بھی کہا جاتا ہے، وہ تہوار یا جشن ہے، جو روایتی قمری و شمسی (مشترکہ) چینی کیلنڈر پر نئے سال کے آغاز کے جشن کے طور پر منایا جاتا ہے۔ یاد رہے کہ چینی جنتری ایک ”زرعی کیلنڈر“ ہے، مگر اس میں دنوں کے شمار کا انداز موسمی کیلنڈر کی طرح نہیں، بلکہ مندرجہ بالا اقسام میں سے تیسری قسم (قمری و شمسی) کیلنڈر کے طور پر ہوتا ہے۔ اس کیلنڈر کو چینی زبان میں ”نونگلی“ کہا جاتا ہے۔ چینی اور دیگر مشرقی اور جنوب مشرقی ایشیائی ثقافتوں میں، اس سال کے آغاز کے تہوار کو عام طور پر ”آمد بہار کا جشن“ بھی کہا اور سمجھا جاتا ہے۔

یہ جشن عمومی طور پر پندرہ روزہ ہوتا ہے۔ (جو اس وقت بھی چین میں جاری ہے اور چین میں ان دنوں جاری ”ونٹر اولمپکس“ بھی انہی تقریبات کا حصہ ہیں۔ ) جس میں موسم سرما کے اختتام اور بہار کے موسم کے نقطۂ آغاز کو نشان زد کرتے ہوئے، روایتی طور پر نئے سال کی شام (سال کے پہلے دن سے پہلے والی شام) سے لے کر، سال کے 15 ویں دن منعقد ہونے والے ”لالٹین فیسٹیول“ تک کی تقریبات کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ چینی نئے سال کا پہلا دن، نئے چاند پر شروع ہوتا ہے، جو 21 جنوری اور 20 فروری کے درمیان کہیں واقع ہوتا ہے۔ اس برس یہ دن یکم فروری کو تھا۔ یعنی یکم فروری 2022 ء کو نئے چینی سال کے پہلے مہینے ”زی“ کی پہلی تاریخ واقع ہوئی، اور اس دن کی تاریخ کو ”1 زی 4720“ لکھا گیا۔ اور اب 15 فروری 2022 ء یعنی 15 زی 4720 کو چین میں ”جشن لالٹین“ (لینٹرن فیسٹیول) منعقد ہو گا۔

چینی تقویم کے مطابق رواں برس 4720 / 2022 ء ”ٹائیگر کا سال“ ہے۔ بالخصوص، اس برس کو ”واٹر ٹائیگر“ کا سال کہا جا رہا ہے، جو یکم فروری 2022 ء سے شروع ہوا اور 21 جنوری 2023 ء تک جاری رہے گا۔ ”واٹر ٹائیگر“ کو پانچ عناصر (سونے، لکڑی، پانی، آگ اور زمین) کے تناظر میں دیکھا جا رہا ہے۔ جسے ٹائیگر کی نیک علامات (طاقت، برائیوں کو ختم کرنے اور بہادری) کی وجہ سے ایک خوشحال سال کے طور پر نشاندہی کرتا ہوا گردانا جا رہا ہے۔

روایتی اور قدامت پسند چینیوں کا پختہ عقیدہ ہے کہ نئے سال کے آغاز پر آپ جو کچھ کرتے ہیں، اس عمل کا اثر، سال کے آنے والے دنوں کے دوران آپ کی قسمت پر پڑتا ہے۔ ان کی نظر میں ہر چینی کی جانب سے نئے سال کی شام کو دیر تک جاگنے، اپنے گھر والوں اور دوستوں سے اچھے الفاظ میں مخاطب ہو کر نئے سال کی مبارکباد دینے اور جیسے ہی گھڑی پر رات کے 12 : 00 بجیں، تو سب کو ”ہیپی نیو ییئر“ کہہ کر نیک خواہشات کا اظہار کرنے کو نیک شگون اور اچھی قسمت لانے سے تعبیر کیا جاتا ہے۔

روایتی چینی قمری کیلنڈر، اس طرح کے ”ہائبرڈ ٹائم کیپنگ“ (وقت کو ترتیب دینے کے ملے جلے ) طریقے سے ترتیب دیا گیا ہے، جو زمین کے گرد چاند کے مدار اور سورج کے گرد زمین کے 365 دنوں کے مدار، دونوں کو مدنظر رکھتا ہے۔ چینی اپنے روایتی کیلنڈر میں تقریباً ہر تین سال میں ایک بار 13 واں اضافی مہینہ شامل کر کے اسے پورا کرتے ہیں۔ ایک عام چینی سال میں 12 مہینے ہوتے ہیں۔ جبکہ ان کے ”لیپ سال“ میں 13 مہینے ہوا کرتے ہیں۔ ایک عمومی چینی سال میں 353، 354، یا 355 دن ہوتے ہیں، جبکہ ایک لیپ سال میں 383، 384، یا 385 دن ہوتے ہیں۔

چینی کیلنڈر کی صحیح تاریخ اور قدامت کوئی بھی نہیں جانتا کہ اس کا آغاز کب ہوا، لیکن اتنا ضرور کہا جاتا ہے کہ اس کیلنڈر کی شناخت کو سرکاری طور پر چین پر حکمران ”ہان خاندان“ ( 206 قبل مسیح۔ 9 عیسوی) کے دور میں تسلیم کیا گیا تھا، جو سلطنت آج سے 2000 سال قبل قائم تھی۔ قدیم زمانوں میں اس کیلنڈر کو ”تائیچو“ کیلنڈر بھی کہا گیا۔ چینی کیلنڈر کو قدیم چین کے بہت سے چینی خاندانوں نے مل کر تیار کیا اور ترتیب دیا تھا۔

تاہم، 104 قبل مسیح میں ”ہان“ خاندان کے شہنشاہ ”وو“ کے دور میں موجودہ کیلنڈر کو زیادہ اہمیت حاصل ہوئی۔ یہ کیلنڈر شمالی ”چاؤ خاندان“ ( 557۔ 581 عیسوی) کے دوران کسی بھی شخص کے سال پیدائش کا تعین کرنے کا ایک مقبول طریقہ بن گیا تھا اور آج بھی چین میں عام طور پر استعمال ہوتا ہے۔ اس کیلنڈر کی گنتی کا حساب ساٹھ سال کے چکر سے کیا جاتا ہے، جس میں ہر جانور، ایک مختلف سال کی نشاندہی کرتا ہے۔

2022 ء کے دوران آنے والے اس چینی نئے سال کے موافق رنگ (لکی کلرز) سبز، پیلا، نیلا اور سرخ ہیں، جن کو اس برس کے خوش قسمت رنگوں کے طور پر گردانا جا رہا ہے۔ اور یہ تو ہم جانتے ہی ہیں کہ چین کے ساتھ ساتھ دنیا بھر میں سبز رنگ، زرخیزی، توازن، آلودگی سے نجات، ترقی اور ہم آہنگی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔

چینی کیلنڈر کا ہر مہینہ 12 ماہ کے لحاظ سے 12 الگ الگ جانوروں سے منسوب ہے۔ یعنی ہر مہینے کے ساتھ ایک الگ الگ جانور کی نسبت ہے۔ جن جانوروں میں بالترتیب چوہا، بیل، شیر، خرگوش، ڈریگن، سانپ، گھوڑا، بکرا، بندر، مرغ، کتا اور سور شامل ہیں۔ چینی کیلنڈر میں شامل یہ بارہ جانور پہلی بار ”زھان گیو“ دور (پانچویں صدی قبل مسیح) سے اس کیلنڈر میں شامل ہوئے۔ اس کیلنڈر کا پہلا مہینہ ”زی“ کہلاتا ہے۔ جس کی علامت چوہا ہے۔

”ہوشیاری اور موافقت پذیری“ کو اس مہینے کی خوبیوں کے طور پر گنا جاتا ہے۔ یعنی یہ گمان کیا جاتا ہے، کہ اس مہینے میں پیدا ہونے والوں میں یہ خوبیاں پائی جائیں گی۔ اس کا دوسرا مہینہ ”چاؤ“ کہلاتا ہے۔ جس کی علامت بیل (یا گائے ) ہے۔ ”قابل بھروسا اور محنتی“ کو اس مہینے کی خوبیوں کے طور پر گنا جاتا ہے۔ تیسرا مہینہ ”ین“ کہلاتا ہے۔ جس کی علامت چیتا ہے۔ ”متاثر کن اور چنچل“ کو اس مہینے کی خوبیوں کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔

اس کا چوتھا مہینہ ”ماؤ“ ہے۔ جس کی علامت خرگوش ہے۔ ”حساس اور مہربان“ اس مہینے کی خوبیاں ہیں۔ پانچواں ماہ ”چن“ ہے۔ جس کی علامت ’ڈریگن‘ ہے، جبکہ ”شاندار اور مطالبات کرنے والا“ اس مہینے کی خوبیاں ہیں۔ چینی کیلنڈر کا چھٹا مہینہ ”سی“ کہلاتا ہے۔ جس کی علامت سانپ ہے۔ ”عقلمند، بردبار اور متوازن“ کو اس مہینے کی خوبیوں کے طور پر گنا جاتا ہے۔ ساتواں مہینہ ”وو“ کہلاتا ہے۔ جس کی علامت گھوڑا ہے۔ ”توانا اور خوش مزاج“ اس مہینے کی خوبیاں گنی جاتی ہیں۔

آٹھواں مہینہ ”وی“ کہلاتا ہے۔ جس کی علامت بکری یا بھیڑ ہے۔ اور ”معتبر اور متوازن“ کو اس مہینے کی خوبیوں کے طور پر گنا جاتا ہے۔ نواں ماہ ”شین“ کہلاتا ہے۔ جس کی علامت ’بندر‘ ہے، جبکہ ”مزاح پسند اور دلکش“ اس مہینے کی خوبیاں ہیں۔ چینی جنتری کا دسواں مہینہ ”یو“ کہلاتا ہے۔ جس کی علامت مرغ ہے۔ ”متکبر اور باتونی“ کو اس مہینے کی خوبیوں کے طور پر گردانا جاتا ہے۔ اس تقویم کا گیارہواں مہینہ ”زو“ کہلاتا ہے۔ جس کی علامت کتا ہے۔

”پسندیدہ اور وفادار“ اس مہینے کی خوبیاں گنی جاتی ہیں۔ جبکہ اس کیلنڈر کا بارہواں اور آخری مہینہ ”ہے“ کہلاتا ہے۔ جس کی علامت سور (خنزیر) ہے۔ ”ایماندار اور سب کو خوش کرنے والے“ کو اس مہینے کی خوبیوں کے طور پر گنا جاتا ہے۔ یعنی یہ گمان کیا جاتا ہے، کہ اس مہینے میں پیدا ہونے والوں میں یہ خوبیاں پائی جائیں گی۔

 

 


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments