کیا مادی اشیا انسان کی خوشی کا باعث بنتی ہیں؟



خوشی کا تصور کئی مرتبہ بیان کرنا مشکل ہوتا ہے۔ خوشی محض ایک کیفیت کا نام ہے جو انسان کے دل و دماغ کو راحت بخشتی ہے۔ مگر اس کے لیے ایک پیمانہ مقرر کر دینا کہ فلاں چیز خوشی دے گی اور فلاں چیز نہیں ناممکن ہے۔ جس طرح ہر انسان کی جسمانی ساخت دوسرے سے مختلف ہوتی ہے ویسے ہی اس کے احساسات بھی دنیا میں موجود ہر دوسرے انسان سے مختلف ہوتے ہیں۔ ہو سکتا ہے کہ ایک چیز جو میرے لیے نہایت خوشی کا باعث ہو آپ کو اتنی اچھی نہ لگے اور جس چیز کو لے کر آپ گھنٹوں اداس رہیں اس پر میں محض ”ہمم اچھا“ کہہ کر آگے بڑھ جاؤں۔

خیر آج کے مضمون کا تعلق بطور خاص ان چیزوں سے ہے جو ہمیں ظاہری طور پر نظر آئیں اور خوشی دیں یا نہ دیں اس کا فیصلہ بھی ہم ہی کریں گے۔ ہمارے معاشرے میں ہر ایک چیز کا تعلق مذہب سے جوڑنے کی بے حد پختہ روایت ہے اور اس روایت کی بغاوت نہ کرتے ہوئے ہم اچھے مسلمانوں کی طرح اپنی ہر خوشی کو نیکیوں سے جوڑنے کی کوشش کرتے ہیں۔ میرا سوال ہے کہ کیا مادی چیزوں جیسے گھر، گاڑی، موبائل، کپڑے، جوتے، کھانا اور دیگر ممالک کا سفر کرنا اور ان افعال سے خوشی حاصل کرنا غلط ہے؟

کیا اسلام اور شریعت ہمیں اس بات کا پابند کرتے ہیں کہ اپنی خوشی دوسروں کو کپڑے، جوتے اور کھانا بانٹ کر ہی حاصل کی جائے؟ حج اور عمرہ کے علاوہ گھومنے پھرنے کی غرض سے کسی اور ملک کا سفر کرنا ناجائز ہے؟ ہم ایسے کئی فقرے اپنے قریبی لوگوں سے سنتے ہیں ”اتنا مہنگا جوڑا لینے کی بجائے کسی غریب کو کپڑے لے دیتی“

”فضول ہی اتنے پیسے ہوٹل میں برباد کر دیے کسی غریب کو دیے ہوتے تو اس کا دو وقت کا چولہا جل جاتا“

”اتنا مہنگا موبائل لینے کی کیا ضرورت تھی فلاں رشتہ دار کو دے دیتے ان کی بیٹی کی شادی تھی کچھ مدد ہو جاتی“ یہ اور ایسی کئی مثالیں ہماری اپنی زندگی میں موجود ہیں جب ہمیں یہ احساس دلایا جاتا ہے کہ ہمارا شوق سے لیا گیا جوڑا کسی غریب کا حق مار کر لیا گیا ہے۔ یا ہمارا ایک وقت کا کھانا کسی کا چولہا بجھانے کا سبب بن گیا ہے۔ میں لوگوں کی مدد کرنے کے خلاف نہیں ہوں۔ ہر ماہ ایک مخصوص رقم اس مقصد کے لیے اپنی تنخواہ میں سے خرچ کرتی ہوں مگر اپنی محنت کی کمائی اپنے اوپر خرچ کرنا کیسے غلط ہو سکتا ہے؟

انسان بالخصوص عورتوں کو اچھا زیور، کپڑا، جوتا پسند ہوتا ہے تو اگر ان چیزوں کو خرید کر وہ خوشی محسوس کرتی ہیں تو اس پر کوئی قدغن نہیں لگانا چاہیے۔ اس طرح مرد حضرات میں سے بہت سوں کو اچھی گاڑی، بائیک، گھڑیوں یا موبائلز کا شوق ہوتا ہے تو اگر کوئی اپنا پیسہ کسی ایسی چیز پر خرچ کر رہا ہے جس کو خرید کر یا استعمال کر کے وہ خوشی محسوس کرتا ہے اسے یہ کہنا کہ یہاں کیوں خرچ کر دیے یہاں کر لیتے صحیح ہو گا؟


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments