امریکی ریکارڈ تعداد میں اپنی شہریت کیوں چھوڑ رہے ہیں


امریکی شہریوں میں اپنی امریکی شہریت ختم کر کے امریکہ بدر ہونے کا رجحان تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ ایسے امریکیوں میں زیادہ تر بڑے بڑے مالدار امریکی بھی شامل ہیں۔ وفاقی حکومت کے سرکاری جریدے ”فیڈرل رجسٹر“ کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ دس سال کے دوران تقریباً سینتیس ہزار ( 37000 ) امریکی اپنی شہریت سے دستبردار ہوئے۔

صرف سنہ 2020 ء میں ریکارڈ ( 6705 ) امریکی شہریوں نے اپنی شہریت چھوڑی۔ سنہ 2021 ء کے دوران شہریت ترک کرنے والوں کی تعداد ( 2427 ) تھی۔ گزشتہ سال دینا بھر میں (کوڈ۔ 19 ) کی وجہ سے زیادہ عرصہ امریکی سفارت خانے اور قونصلیٹ بند رہنے کے باعث بہت سے امریکی اپنی شہریت ترک نہیں کر سکے۔ ورنہ یہ تعداد کہیں زیادہ ہوتی۔ امریکی فیڈرل رجسٹر میں ہر تین ماہ کے بعد امریکی شہریت چھوڑنے والوں کے نام مشتہر کیے جاتے ہیں۔

امریکی محکمہ خزانہ کی جانب سے دستیاب اعداد و شمار کے مطابق سنہ 2019 ء میں ( 2071 ) ، 2018 ء میں ( 3974 ) ، 2017 ء میں ( 5132 ) ، 2016 ء میں ( 5410 ) امریکیوں نے اپنی شہریت ترک کر کے جلاوطنی اختیار کی۔ اسی طرح 2015 ء میں ( 4279 ) ، 2014 ء میں ( 3415 ) ، 2013 ء میں ( 3000 ) ، 2012 ء میں ( 932 ) ، 2011 ء میں ( 1781 ) اور 2010 ء میں ( 1534 ) امریکہ شہری اپنی شہریت سے دستبردار ہوئے۔

اتنی بڑی تعداد میں امریکی شہریت کی ایک بڑی وجہ سنہ 2010 ء میں امریکہ میں پاس کیا جانے والا ”فارن اکاؤنٹ ٹیکس کمپلائنس ایکٹ“ (FATCA) ہے۔ جس کے تحت یہ قانون دینا بھر میں تمام مالیاتی اداروں اور بنکوں سے اپنے امریکی کلائنٹس کی شناخت کا تقاضا کرتا ہے۔ جس کا مقصد آف شور اکاؤنٹس والے لوگوں کی طرف سے دہشت گردی کی مالی معاونت اور ٹیکس چوری کو پکڑنا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق 90 لاکھ سے زائد امریکی بیرون ممالک مقیم ہیں۔ دینا بھر میں صرف امریکہ ان دو ممالک میں سے ایک ہے۔ جس کے تمام شہری دینا بھر میں جہاں کہیں بھی بستے ہوں، امریکی محکمہ ”انٹرنل ریونیو سروس“ (IRS) امریکی شہریوں اور گرین کارڈ رکھنے والے ہر شخص کو اپنے ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کا پابند بناتا ہے۔ امریکہ کے علاوہ دوسرا ملک اریٹیریا ہے۔

امریکہ میں بھاری اور مہنگے ٹیکسوں کی (آئی آر ایس) کو رپورٹنگ بھی ایک اہم وجہ ہے۔ ہر امریکی کو امریکہ سمیت دنیا بھر میں اپنے ہر ایک بینک اکاؤنٹ، جائیدادوں اور دیگر اثاثوں کو ڈیکلیئر کرنا پڑتا ہے۔

مثال کے طور پر موجودہ برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن 1964 میں نیویارک میں اس وقت پیدا ہوئے، جب ان کے برطانوی والدین وہاں کام کرتے تھے۔ لیکن انہوں نے 2016 ء میں اپنی شہریت ترک کرنے کا فیصلہ اس وقت کیا۔ جب انہوں نے شمالی لندن میں اپنا گھر بیچا تھا، اور انہیں معلوم ہوا تھا کہ وہ کیپٹل گین ٹیکس کی مد میں امریکی (آئی آر ایس) کو پچاس ہزار ڈالر دینے کے پابند ہیں۔ انہوں نے یہ ٹیکس جمع کروانے کی بجائے اپنی امریکی شہریت چھوڑنے کو ترجیح دی تھی۔

امریکہ سے باہر رہنے والے بہت سے دوہری شہریت رکھنے والے امریکیوں کو اپنے بنک اکاؤنٹس برقرار رکھنے کے لیے اپنے بینکوں کو ’سرٹیفکیٹ آف نیشنیلٹی‘ فراہم کرنا پڑتا ہے۔ اور وہ بنک ایسے امریکیوں کی انفارمیشن امریکی ’آئی آر ایس‘ سے شیئر کرنے کے پابند ہیں۔

شہریت ترک کرنے کے خواہشمند امریکی شہریوں کو امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ یا کسی بھی ملک میں امریکی سفارت خانے یا قونصلیٹ میں ذاتی طور پر جا کر اپنی شہریت چھوڑنے کے لیے مختلف کاغذات پر دستخط کرنے پڑتے ہیں۔ امریکی شہریت چھوڑنے کی سرکاری فیس 2350 یو ایس ڈالر بھی ادا کرنی پڑتی ہے۔

***


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments