کیف کی ایک شام، جنگ اور بزرگ کا پیانو


مجھے اب یہ احساس ہونے لگا ہے کہ خزاں کے زرد پتوں میں لپٹی کیف کی وہ شام میری یادوں میں رچ بس چکی ہے۔ میرا گماں تھا کہ شاید وہ شام گزرے وقت کی قبر میں دفن ہو چکی ہے۔ لیکن جب سے روس نے یوکرائن پر حملہ کیا ہے تب سے وہ شام ایک یاس بن کر ذہن کے پردے پہ نمودار ہوتی رہتی ہے۔

جنگ شاید بجھی ہوئی یادوں کا ایندھن ہے۔

اکتوبر کا مہینہ تھا، تیز ہوا درختوں سے پتے نوچ رہی تھی، چند راہگیر کے بدن کے ساتھ لپٹتے اور کچھ سر سر کسی زلف میں الجھ جاتے۔ سینٹ انڈریو چرچ کے ساتھ ایک تنگ گلی ہے جس کے ایک طرف پارک اور کچھ دور جاکر دریا ہے۔

گلی بنی تو کنکریٹ سے ہے لیکن اس کی فضا میں جمالیات رقص کرتی ہے۔ یہ فنکاروں اور فن پاروں کا کوچہ ہے۔ تمام دیواریں خوبصورت فن پاروں سے مزین ہیں اور آرٹسٹ مسکراہٹ سے وہاں سے گزرنے والے ہر شخص کو فن پارے خریدنے کی دعوت دیتے ہیں۔ یہاں فن پاروں کے خریدار کم اور دلدار زیادہ ہیں۔

دور سے سنائی دینے والی موسیقی نے میرے قدم اپنی طرف کھینچ لئے۔ جوں جوں قریب ہوتا گیا اتنی ہی میری روح کی سرشاری بڑھتی گئی۔ پہنچ کر دیکھا کہ پل کے نیم تاریک کونے میں ایک عمر رسیدہ شخص لوگوں کی طرف پشت کر کے پیانو بجا رہے ہیں۔ ان کی انگلیاں ایک خاص رفتار سے ایک سرے سے دوسرے تک دوڑتی ہوئی دلکش موسیقی کو جنم دیتی ہے۔ وہ موسیقی میں غرق آس پاس کے ماحول سے بالکل بے خبر۔

مجھے اس بزرگ، اس پل، اس پیانو، ان فن کاروں اور فن پاروں، اس شام، خزاں، ہوا اور پتوں کی شدید یاد آ رہی ہے۔ سوچتا ہوں کہ اس گلی کی ہوا سے اب بارود کی خوشبو آتی ہوگی، ان خزاں زدہ درختوں پر بارود کی پرچھائیاں پڑی ہوں گی، وہ فن کار اور وہ بزرگ نجانے کہاں پناہ گزین ہوں گے۔ کوچہ خالی، برش بانجھ اور رنگ اپنی معنی کھو چکے ہوں گے۔ پیانو کو اپنے مطرب کی انگلیوں کی تشنگی ستاتی ہوگی۔

چلو کہ چل کے سیاسی مقامروں سے کہیں
کہ ہم کو جنگ و جدل کے چلن سے نفرت ہے
جسے لہو کے سوا کوئی رنگ راس نہ آئے
ہمیں حیات کے اس پیرہن سے نفرت ہے
ساحر لدھیانوی


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

عبدالحئی کاکڑ

عبدالحئی کاکڑ صحافی ہیں اور مشال ریڈیو کے ساتھ وابستہ ہیں

abdul-hai-kakar has 42 posts and counting.See all posts by abdul-hai-kakar

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments