سندھ میں پتھروں پر یونی۔ لنگم کی قدیم نقش نگاری


سندھ میں کیرتھر پہاڑی سلسلے، خاص طور پر ضلع دادو کی سرحدوں میں پہاڑی علاقوں میں پتھروں پر نقش نگاری زیادہ پائی گئی ہے۔ سندھ کی پہاڑوں پر قدیم نقش نگاری پاکستان کے دیگر صوبوں میں پائے جانے والی نقش نگاری سے منفرد ہے۔ یہاں پہاڑوں پر نقش نگاری میں بدھ مت، زرتشت اور ہندو مذہب کی علامتیں بڑے پیمانے پر پتھروں پر نقش کی گئی ہیں۔ ہندومت میں یونی۔ لنگم کی علامت زیادہ نقش ہے۔ یونی۔ لنگم کی علامت شیو مت کی مذہبی علامت سمجھی جاتی ہے۔ یہ علامت یہاں پتھروں پر نقش ہے۔ سندھ صدیوں سے دوسرے مذاہب کے ساتھ ہندو مذہب کا مرکز رہا ہے۔ یونی۔ لنگم سمیت ہندو مذہب کی دوسری قدیم باقیات سندھ کے کیرتھر پہاڑی سلسلے کے علاوہ سندھ کے آثار قدیمہ کے کئی مقامات پر دریافت کی گئی ہیں۔

انسائیکلوپیڈیا برٹینیکا کے مطابق، ”یونی علامتی اصطلاح ہے۔ شیوازم میں، یونی شکتی دیوی کی علامت ہے، نسائی پیدا کرنے والی طاقت اور بطور دیوی، شیو کی ساتھی ہے۔ شیو مت میں، ہندو مذہب کی شاخ جو دیوتا شیو کی پوجا کے لئے وقف ہے، یونی اکثر لنگم سے منسلک ہوتا ہے، جو شیو کی علامت ہے۔ دونوں علامتیں مل کر تخلیق اور تخلیق نو کے ابدی عمل، نر اور مادہ کے اصولوں کے اتحاد، اور تمام وجود کی مجموعی نمائندگی کرتی ہیں۔“

سرن پریم نے کتاب ’یوگا، بھوگا اور آردھنیشور‘ ( 2012 ) میں لکھا ہے کہ ”یونی علامت دیوی کی نمائندگی کرتی ہے اور لنگم کی علامت شیو کی نمائندگی کرتی ہے۔ لنگم عام طور پر یونی میں سرایت کرتا ہے۔ اس قسم کی رسم شیو اور شکتی کی نمائندگی کرتی ہے۔“

سری نواسن ڈورس نے مضمون ’شیوا فرام دی انڈس سولائزیشن‘ JSTOR، 1984 (ص۔ 77، 89 ) میں لکھا ہے کہ ”موہنجو دڑو سے یونی لنگم کی علامت کے شواہد ملے ہیں“ ۔ رابرٹ ٹی شیلڈر اور کالیویر وائننڈ ایم کا خیال ہے کہ یہ ممکن ہو سکتا ہے کہ پھالس پتھر کی پوجا کی ابتدا ویدک دور میں تلاش کی جا سکتی ہے لیکن قدیم ترین لنگم علامتیں دوسری صدی قبل مسیح کے ہیں۔

اسپرنگ نامی محقق کا خیال ہے کہ شیو مت ایک الگ فرقے کے طور پر غالباً اسی وقت پیدا ہوا تھا جس وقت وشنو فرقے کا، پہلے ہزار سال قبل مسیح کے دوسرے نصف میں ہوا۔ اسپرنگ کے مطابق، یونی۔ لنگم کی علامتی مذہبی روایت نیولیٹھک (Neolithic) اور کیلکولیتھک (Chalcolithic) معاشروں میں اس وقت رائج رہی ہوگی جب بستیاں قائم ہوئیں اور زراعت پیدا ہوئی۔

بعد میں، یہ کانسی کے دور سے لے کر اب تک ہندو مذہب میں جاری رہی۔ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ یونی اور لنگم زمینوں کی زرخیزی کے تصور کی بھی نمائندگی کرتے ہیں۔ قدیم زمانے میں، یونی اور لنگم کی علامتوں کا علامتی تصور زمینوں کی پیداواری صلاحیت اور زرخیزی کی نمائندگی کرتا تھا۔

اس کے بعد یہ علامت شیو سے متعلق مذہبی اور افسانوی روایت میں تبدیل ہو گئی۔ تاہم، یونی۔ لنگم کو شیو کے پوجاریوں کی اکثریت پوجا کرتی ہے۔ یونی۔ لنگم کی علامتیں سندھ کے پہاڑوں میں متعدد مقامات پر پتھروں پر نقش ہیں۔ سندھ کی پہاڑوں پر نقش نگاری میں، ناگ (Serpent) یونی لنگم کی علامت بھی کیرتھر پہاڑی سلسلے کی پتھروں پر نقش گئی ہے۔

ضلع جامشورو کی تحصیل سہون کے نئیگ شریف کے قریب ”نغاول“ کے قریب پہاڑوں پر نقش نگاری کے مقامات کے علاوہ ضلع دادو کی تحصیل جوہی کے شہر واہی پاندھی کے قریب پہاڑوں میں ”بھورا دڑا“ ، ”کلری ڈھورو“ اور ”پاہی ڈھورو“ کے مقامات پر یونی لنگم کی علامتیں پتھروں پر نقش کی گئیں ہیں۔

غالباً، یونی لنگم کی نقش علامتیں پہاڑی علاقے میں کھلی ہوا کے مندر تھے۔ ناگ (Serpent) یونی لنگم کی نقش نگاری ”بھورا دڑا“ کے مقام پر بہت بڑی کی گئی ہے۔ کیرتھر پہاڑی سلسلے میں پہاڑوں پر نقش نگاری کے مذکورہ مقامات گیس کمپنیوں کے ساتھ ساتھ زلزلوں کے خطرے کا سامنا کر رہے ہیں۔ جنہیں محفوظ کرنے کی اشد ضرورت ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments