طویل عمر پانے کے لیے ڈائیٹ پلان


تحریر: اینی لینن
ترجمہ و تلخیص: سید کلیم شاہ
بہ شکریہ: میڈیکل نیوز ٹوڈے

محققین نے سیکٹروں تحقیقات کی مدد سے یہ سمجھنے کی کوشش کی ہے کہ ایسی ڈائیٹ کے بارے میں معلومات اکٹھی کریں جو انسانی صحت کو بہتر کرنے اور عمر بڑھانے کا باعث ہوں۔ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اچھی صحت اور طویل عمر پانے کے لیے جو ڈائٹ درکار ہے، اس میں گوشت سے حاصل کردہ پروٹین کی مقدار کم ہو، کاربوہائیڈریٹس مختلف ذرائع سے حاصل شدہ ہوں، نیز کچھ دورانیے کے لیے فاسٹنگ کی جائے۔ تاہم تحقیق کاروں کے مطابق یہ تحقیق صرف بنیادی معلومات تک رسائی دیتی ہے کیوں کہ اس بات کو مدنظر رکھنا ضروری ہے کہ ہر شخص کی جسمانی ضروریات اور حالات دوسروں سے مختلف ہوتے ہیں۔

حال ہی میں محققین نے لمبی عمر کے حوالے سے نیوٹریشن سے متعلق سیکڑوں تحقیقات سے یہ نتائج اخذ کیے ہیں :

1۔ غیر ریفائن شدہ کاربوہائیڈریٹس کا استعمال کرنا
2۔ نباتاتی (پودوں والے ) ذرائع سے حاصل کردہ پروٹین کا استعمال
3۔ مچھلی کا باقاعدہ استعمال

ڈاکٹر لانگو کے مطابق ”گو صحت مند وزن برقرار رکھنا ضروری ہے، تاہم ڈائٹ کا مطلب وزن کم کرنا ہرگز نہیں، بلکہ اپنی صحت سے متعلق خوراک کا خیال رکھنا ہے۔ ڈائٹ سے متعلق تمام پہلووٴں کو مدنظر رکھنا ہی اچھی صحت اور طویل زندگی کی ضمانت ہے“

ڈاکٹر پنکج کے مطابق ”جب کوئی شخص زندگی بڑھانے والی ڈائٹ کے متعلق سوچتا ہے تو سب سے پہلے اس کے ذہن میں یہ خیال آتا ہے کہ اسے ڈائٹ میں کون کون سی اشیا شامل کرنی چاہئیں، حالاں کہ اسے یہ معلوم ہونا چاہیے کہ اسے ڈائٹ میں سے کون سی چیزیں نکالنی ہیں، مزید یہ کہ اسے فاسٹنگ کے فوائد کے بارے میں جان کاری ہونا زیادہ ضروری ہے“

ایک مکمل غذائی چارٹ بنانا جو سب کے لیے یکساں حیثیت رکھتا ہو، تقریباً ناممکن ہے، کیوں کہ ایک مکمل غذائی چارٹ بنانے کے لیے ایک شخص کی عمر، جنس اور اس کا خاندانی پس منظر دیکھنا ضروری ہوتا ہے۔

طویل العمری سے متعلق ایک دوسری تحقیق کا نچوڑ یہ ہے :
دالوں اور بغیر چھانے آٹے کا استعمال کرنا
کیلوریز کا تیس فی صد حصہ نباتاتی چکنائی جیسے پھلیوں کے تیل اور زیتون کے تیل سے حاصل کرنا
پروٹین کا متناسب استعمال کرنا
پروسسڈ گوشت سے پرہیز
سفید گوشت کا کم استعمال
بارہ گھنٹوں کے دوران کھانا اور اگلے بارہ گھنٹے ناغہ کرنا
سال میں تین دفعہ پانچ پانچ دنوں کے لیے ممک ڈائٹ کرنا (یعنی ان دنوں میں صرف ہلکی پھلکی غذا کھانا)

ایک حالیہ اسٹڈی سے اس بات کی تصدیق ہوتی ہے کہ اگر ساٹھ سال کی عمر میں کوئی شخص اپنی مغربی طرز کی خوراک میں بنیادی تبدیلی لاکر اس کی جگہ دالیں، پھلیاں اور بغیر چھانا آٹا شامل کرے اور گوشت کی مقدار میں مناسب کمی لائے تو اس کی عمر میں آٹھ سال کا اضافہ ہو سکتا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments