مائنس ون کو پلس میں بدلنا ہی واحد حل ہے


مسلم لیگ نون کے نمبر ون میاں نواز شریف کو 2018 کے الیکشن سے قبل ”مائنس“ کرنے کے لیے سیاسی عزائم کے تحت قائم مقدمات میں عدالتی فیصلوں کے ذریعے یکے بعد دیگرے نا اہل قرار دیا گیا، اس نا اہلیت کو تاحیات قرار دیا گیا، پھر انہیں پارٹی صدارت کے لیے بھی نا اہل قرار دیا گیا، ان کے دستخطوں سے جاری ہونے والے سینیٹ کے ٹکٹس تک کو منسوخ کر دیا گیا۔ ان کا میڈیا بلیک آؤٹ کیا گیا، انتخابات سے قبل انہیں جیل میں ڈال کر انتخابی مہم سے دور رکھا گیا۔

نہ صرف انہیں بلکہ ان کی صاحبزادی مریم نواز شریف کو بھی جیل میں ڈال کر انتخابی مہم سے دور رکھا گیا۔ عوامی مقبولیت کے اعتبار سے نون لیگ کی تیسرے اور چوتھے درجہ کی قیادت میں چلنے والی انتخابی مہم کا راستہ روکنے کے لیے مذہب کارڈ کا کھلا استعمال کیا گیا، پرتشدد حملے کیے گئے، گولیاں تک ماری گئیں، پولنگ سٹیشنوں میں جیت کے فرق کو ریجیکٹڈ ووٹ مات دیتے رہے۔ لیکن افسوس کہ جس ”نمبر ون“ کو اقتدار میں لانے کے لیے یہ سب کیا گیا وہ سادہ اکثریت لینے میں بھی ناکام رہا۔

ہانکے لگا کر حکومت بنا کر دی گئی، کمزور حکومت کو سہارا دینے کے لیے مخالف اور تنقیدی آوازوں کو دبایا گیا، مخالف سیاستدانوں کو جیلوں میں ڈالا گیا، بقول پرویز الہی ساڑھے تین سال (چلیں اسے چھوڑیں ) لیکن کیا کچھ نہیں کیا گیا۔ پھر بھی نتیجہ مکمل ناکامی، ایک مصنوعی اور فیبریکیٹڈ سیٹ آپ کا نتیجہ اور ہو بھی کیا سکتا تھا، لہذا آخر سر سے ہاتھ اٹھا لیا گیا اور ”انقلابی حکومت“ زمین بوس ہو گئی۔

آج کا سیاسی انتشار اور معاشی عدم استحکام ایک جماعت کے مقبول ترین راہنما کو مائنس کر کے دوسری جماعت کے نمبر ون کے لیے یک طرفہ سیاسی میدان سجانے کی لمبا عرصہ جاری رہنے والی سر توڑ کوششوں کا ہی شاخسانہ ہے۔

آج بھی واحد حل یہی ہے کہ یہ سلسلہ وہیں سے منصفانہ طور پر ازسرنو شروع کیا جائے جہاں سے اسے منقطع کیا گیا تھا۔ مائنس کو پلس میں بدلا جائے، کسی ایک جماعت کے کپتان سے خوفزدہ ہو کر اسے کھیل سے ہی باہر رکھنے کی بجائے جماعتوں کو اپنے اپنے کپتانوں کے ساتھ میدان میں اترنے دیا جائے۔ اور پھر جتنی جلدی ہو سکے انتخابات کروا دیے جائیں۔ عوام خود فیصلہ کر دیں گے کہ کون اہل ہے اور کون نا اہل۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments