انڈین فوج میں بھرتیوں کی نئی سکیم ’اگنی پتھ‘ متعارف، 75 فیصد بھرتیاں غیر مستقل ہوں گی


 

भारतीय सेना

اگنی پتھ سکیم کی جھلکیاں

  • بھرتی کی عمر 17 سال سے 21 سال کے درمیان ہونی چاہیے
  • تعلیمی قابلیت 10ویں یا 12ویں پاس
  • بھرتی چار سال کے لیے ہو گی
  • چار سال کے بعد سروس میں کارکردگی کی بنیاد پر جائزہ لیا جائے گا اور 25 فیصد لوگوں کو مستقل کیا جائے گا
  • جو جوان چار سال کے بعد مستقل ہوں گے اُنھیں اگنیور کہا جائے گا
  • پہلے سال کی تنخواہ 30 ہزار ماہانہ ہوگی
  • چوتھے سال 40 ہزار روپے ماہانہ ملیں گے

انڈن مسلح افواج کے سربراہان نے فوج میں قلیل مدتی تقرریوں کے حوالے سے ’اگنی پتھ‘ پالیسی کا اعلان کیا ہے۔

وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے منگل کو اگنی پتھ سکیم کی تفصیلات بتائیں۔ اُنھوں نے کہا کہ کابینہ کمیٹی برائے دفاع نے تاریخی فیصلہ کیا ہے۔

وزیر دفاع نے کہا، ’آج ہم اگنی پتھ نامی تبدیلی کی سکیم لے کر آ رہے ہیں، جو ہماری مسلح افواج کو تبدیل کرے گی اور جدید بنائے گی۔‘

وزیر دفاع نے کہا کہ اگنی پتھ سکیم کے تحت انڈین نوجوانوں کو ’اگنیور‘ کے طور پر مسلح افواج میں خدمات انجام دینے کا موقع فراہم کیا جائے گا۔ اُنھوں نے کہا کہ یہ سکیم ملکی سلامتی کو مضبوط بنانے اور ہمارے نوجوانوں کو فوجی خدمات کا موقع فراہم کرنے کے لیے لائی گئی ہے۔

’آپ سب یقیناً اس بات سے متفق ہوں گے کہ پوری قوم بالخصوص ہمارے نوجوان فوج کو عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ ہر بچہ اپنی زندگی کے کسی نہ کسی موڑ پر فوج کی وردی پہننے کی خواہش رکھتا ہے۔‘

راج ناتھ سنگھ نے کہا ’نوجوانوں کو یہ فائدہ بھی ہوگا کہ اُنھیں آسانی سے نئی ٹیکنالوجی کی تربیت دی جا سکتی ہے۔ ان کی صحت اور فٹنس لیول میں بھی بہتری آئے گی۔ اگنی پتھ سکیم کے تحت یہ کوشش کی جا رہی ہے کہ انڈین مسلح افواج کا پروفائل ہندوستانی آبادی کے برابر جوان ہو۔‘

وزیر دفاع نے کہا ’اگنی پتھ‘ سکیم سے روزگار کے مواقع بڑھیں گے۔ اگنیور کی سروس کے دوران حاصل کی گئی مہارت اور تجربہ مختلف شعبوں میں روزگار کا باعث بنے گا۔ فائر فائٹرز کے لیے ایک اچھا تنخواہ پیکج، چار سال کی سروس کے بعد سروس فنڈ پیکج اور ’موت اور معذوری‘ پیکج کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔

اگنی پتھ سکیم کیا ہے؟

اگنی پتھ کے تحت نوجوانوں کو چار سال تک فوج میں کام کرنے کا موقع ملے گا۔ اس میں شامل ہونے والے 25 فیصد نوجوانوں کو برقرار رکھا جائے گا۔ یعنی 100 میں سے 25 لوگوں کو کُل وقتی خدمت کا موقع ملے گا۔

وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ اس سکیم سے روزگار کے مواقع بڑھیں گے اور ملک کی سلامتی مضبوط ہو گی۔ وزیر دفاع نے نوجوانوں سے اگنیور بننے کی اپیل کی۔ چار سال کی سروس کے بعد 25 فیصد فوجیوں کو اگنیور کہا جائے گا۔.

اس دوران بحریہ کے سربراہ ایڈمرل آر ہری کمار نے کہا کہ اس سکیم کے تحت تقریباً 45 ہزار نوجوانوں کو چار سال کے لیے بھرتی کیا جائے گا۔ اُنھوں نے کہا کہ فوج کے فائر فائٹرز میں خواتین کو بھی شامل کیا جائے گا۔

اگنی پتھ کے تحت بھرتی کیے گئے نوجوانوں کو مزید برقرار رکھنے کے لیے چھ ماہ کی تربیت سے گزرنا ہو گا۔

ان کی تنخواہ تقریباً 40 ہزار روپے ہو گی۔ اس پلان کا اعلان کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل منوج پانڈے نے کہا کہ یہ منصوبہ تمام متعلقہ افراد کے ساتھ تفصیلی بات چیت اور مشاورت کے بعد لایا گیا ہے۔ اگنی پتھ سکیم کے تحت بھرتی اگلے 90 دنوں یعنی تین ماہ کے اندر شروع ہو جائے گی۔ نئے اگنیور کی عمریں ساڑھے 17 سال سے 21 سال کے درمیان ہوں گی۔.

وزارت دفاع نے کہا ہے کہ اگنی پتھ فوج، فضائیہ اور بحریہ میں بھرتی کے لیے پورے ہندوستان میں میرٹ پر مبنی بھرتی کی سکیم ہے۔ یہ سکیم نوجوانوں کو مسلح افواج کے باقاعدہ کیڈر میں خدمات انجام دینے کا موقع فراہم کرے گی۔

اگنیوروں کو 4 سال کی سروس کی مدت کے لیے ایک اچھے مالی پیکج کے ساتھ بھرتی کیا جائے گا جس میں تربیت کی مدت بھی شامل ہے۔ چار سال کے بعد 25 فیصد تک اگنیور ایک مرکزی اور شفاف نظام کی بنیاد پر ریگولرائز کیے جائیں گے۔ 100 فیصد امیدوار باقاعدہ کیڈر میں بھرتی کے لیے بطور رضاکار درخواست دے سکتے ہیں۔

وزارت دفاع کے مطابق، ’اگنی پتھ سکیم تمام اگنیوروں کو ماہانہ 30,000 روپے اور چوتھے سال میں 40,000 روپے ماہانہ تک کا پرکشش ماہانہ پیکج فراہم کرے گی۔ چار سال مکمل ہونے پر تمام امیدواروں کے لیے ایک جامع مالیاتی پیکج ’سیوا ندھی‘ کا بھی انتظام ہے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ اگنی پتھ سکیم ہندوستان کی فوج کو عالمی معیار کی فوج بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔

ہندوستان ان ممالک میں سے ایک ہے جہاں بڑی تعداد میں لوگوں کو فوج میں ملازمت ملتی ہے۔ ہندوستانی فوج میں 14 لاکھ لوگوں کو نوکریاں ملی ہیں۔.

ہر سال ہندوستانی فوج سے 60,000 اہلکار ریٹائر ہوتے ہیں۔ فوج ان خالی آسامیوں پر کھلی بھرتی کے لیے 100 سے زائد بھرتی مہم چلا رہی ہے۔

اگنی پتھ پلان پر بھی تنقید

اگنی پتھ سکیم میں بھرتی کے طریقہ کار کو ’ٹور آف ڈیوٹی‘ کہا جا رہا ہے۔ سنگاپور میں ایس راجارتنم سکول آف انٹرنیشنل سٹڈیز کے انیت مکھرجی نے بی بی سی کو بتایا ’اگر پیشہ ور فوجیوں کی جگہ مختصر مدت کے فوجیوں کو رکھا جائے تو اس کا اثر صلاحیت پر پڑے گا۔‘

سینٹر فار پالیسی ریسرچ کے سینئر فیلو سشانت سنگھ اس تجویز سے ناخوش ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر نوجوانوں کو قلیل مدت کے لیے فوجیوں میں بھرتی کیا جائے تو وہ 24 سال تک فوج سے باہر ہو جائیں گے۔ اس سے ملک میں بے روزگاری ہی بڑھے گی۔

سوشانت کہتے ہیں، ’کیا آپ واقعی فوجی تربیت لینے والے نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد کو باہر نکالنا چاہتے ہیں؟ یہ نوجوان دوبارہ اسی معاشرے میں آئیں گے جہاں تشدد پہلے ہی بڑھ چکا ہے۔ کیا آپ چاہتے ہیں کہ یہ پولیس اہلکار اور سیکیورٹی گارڈ بنیں ؟ میرا خدشہ یہ ہے کہ ہتھیار چلانے کی تربیت لینے والے بے روزگار نوجوانوں کی ملیشیا تیار نہ ہو۔‘


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32292 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments