پری مون سون کا آغاز: معمول سے زیادہ بارشوں کی وجہ سے اربن فلڈنگ کا خدشات

محمد زبیر خان - صحافی


مون سون بارشیں
محکمہ موسمیات کے مطابق پاکستان میں پری مون سون موسم کا آغاز ہو چکا ہے اور اس دوران معمول سے زیادہ بارشوں کی وجہ سے راولپنڈی، اسلام آباد، لاہور اور دیگر بڑے شہروں میں اربن فلڈنگ کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے۔ پاکستان میں مون سون کے دوران بھی اوسط سے زائد بارشوں کی توقع ظاہر کی جا رہی ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق بحیرہ عرب سے گرم مرطوب ہوائیں 15 جون سے ملک کے بالائی علاقوں میں داخل ہو چکی ہیں، جس کے باعث بالائی علاقوں اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں بارشوں سے ملک میں جاری خشک سالی کا خاتمہ ختم ہو سکتا ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے علاقوں بھمبر، کوٹلی، میر پور، پونچھ، باغ، حویلی، ہٹیاں، مظفر آباد، نیلم ویلی میں 15 جون کے بعد بارشوں کی توقع ہے۔

اسی طرح گلگت بلتستان کے علاقوں استور، غذر، گلگت، دیامیر، ہنزہ اور سکردو میں آندھی، تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ اس دوران بعض مقامات پر موسلادھار بارش کا بھی امکان ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق مشرقی دریا، جو انڈیا سے پاکستان کی طرف آتے ہیں، ان مقامات پر بھی بارشیں اوسط سے زائد متوقع ہیں۔

مختلف علاقوں میں پری مون سون بارشوں کا موسم 23 جون تک جاری رہے گا، جس سے شہری علاقوں میں اربن فلڈنگ کے خطرات بھی موجود ہیں۔

بارش

فائل فوٹو

کب اور کہاں بارشیں متوقع ہیں؟

محکمہ موسمیات کے مطابق رواں ہفتے کے اختتام سے آئندہ منگل تک (یعنی 21 جون) پنجاب کے مختلف علاقوں کے علاوہ دارالحکومت اسلام آباد میں بھی بارشیں متوقع ہیں، جس میں راولپنڈی، مری، اٹک، چکوال، جہلم، میانوالی، سرگودھا، خوشاب، حافظ آباد، منڈی بہاوالدین، سیالکوٹ، نارووال، لاہور، شیخوپورہ، فیصل آباد، جھنگ اور ٹوبہ ٹیک سنگھ شامل ہیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق ان دنوں راولپنڈی، اسلام آباد، جہلم، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، لاہور، قصور اور شیخوپورہ میں موسلادھار بارش ہو سکتی ہے، جس کے باعث راولپنڈی اور لاہور میں اربن فلڈنگ کا خدشہ ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق 17 سے 20 جون تک ملتان، ڈیرہ غازی خان، راجن پور، بھکر، لیہ، مظفر گڑھ، کوٹ ادو، ساہیوال، خانیوال، پاکپتن، اوکاڑہ، بہاولنگر، بہاولپور، خانپور اور رحیم یار خان میں وقفے وقفے سے آندھی، تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق خیبر پختونخوا میں پری مون سون بارشیں 22 جون تک جاری رہ سکتی ہیں۔ اس دوران چترال، دیر، سوات، مانسہرہ، کوہستان، ایبٹ آباد، ہری پور، پشاور، صوابی، نوشہرہ، کرم، کوہاٹ، وزیرستان، لکی مروت، بنوں اور ڈیرہ اسماعیل خان میں وقفے وقفے سے آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی توقع ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق بلوچستان میں 20 جون تک بارشیں متوقع ہیں، جس دوران سبی، بولان، نصیر آباد، جھل مگسی، مستونگ، بارکھان، زیارت، ژوب، کوئٹہ، قلات، خضدار، چمن اور ہرنائی میں آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق سندھ کے بیشتر علاقوں میں اس ہفتے کے اختتام سے 19 جون کے دوران سکھر، جیکب آباد اور لاڑکانہ میں گرد آلود ہوائیں چلنے اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

پری مون سون کے ممکنہ اثرات

حکام کے مطابق گزشتہ سال ان دنوں میں تربیلا سمیت دیگر ڈیموں میں گنجائش کا 25 فیصد پانی موجود تھا مگر اس سال اس وقت ڈیموں میں یہ پانی اپنی گنجائش کے ایک فیصد سے بھی کم ہے۔

ارسا کے مطابق 16جون کو ہمارے ڈیموں میں مجموعی پانی 0.088 تھا جبکہ 15 جون کو 0.089 تھا۔ اس کی بڑی وجہ گلگت بلتستان میں موسم کا اتار چڑھاؤ ہے۔ وہاں پر روزانہ موسم بہت تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے جس وجہ سے گلیئشیر کے پگھلنے پر اثرات پڑ رہے ہیں۔

گزشتہ سال ان ہی دنوں میں تربیلا ڈیم میں ایک لاکھ اسی ہزار کیوسک پانی داخل ہو رہا تھا اس وقت 91 ہزار کیوسک پانی داخل ہو رہا ہے۔

دریائے کابل میں گزشتہ سال ان ہی دنوں میں 70 ہزار کیوسک پانی داخل ہو رہا تھا جبکہ ان دنوں میں 17 ہزار کیوسک پانی داخل ہو رہا ہے۔

حکام کے مطابق اگر بارشیں ہمارے دریاؤں کے منبع پر ہوتی ہیں تو اس سے پانی صورتحال بہتر ہو سکتی ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق وسطی پنجاب اور جنوبی سندھ میں اوسط سے زیادہ بارشیں متوقع ہیں جبکہ ملک بھر میں اوسط سے معمولی زیادہ بارشیں ہوں گی۔

ان بارشوں کے آغاز کے ساتھ ملک میں جاری حالیہ گرمی کی شدید لہر کا نہ صرف خاتمہ ہوگا بلکہ خشک سالی بھی ختم ہو جائے گئی۔ جس سے فصلوں، سبزیوں اور باغات کو پانی کی دستیابی کی صورت میں بہتری پیدا ہو گئی۔

مون سون بارشیں

محکمہ موسمیات کے مطابق ان بارشوں کے باعث جہاں پر ملک میں جاری خشک سالی کا خاتمہ متوقع ہے وہاں پر اربن فلڈنگ، ندی نالوں میں طغیانی اور شمالی علاقہ جات میں لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ موجود ہے۔ آندھی،تیز ہواوں اور گرج چمک کے باعث بالائی خیبر پختو نخوا، اسلام آباد، پنجاب، گلگت بلتستان اور کشمیر میں انفسٹرکچرز کو نقصان کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

موسلا دھار بارش کے باعث کشمیر، گلگت بلتستان اور بالائی خیبر پختونخوا میں لینڈ سلائینڈنگ کا خطرہ جبکہ بلوچستان کے مشرقی علاقوں نصیر آباد، جعفرآباد، جھل مگسی،، ہرنائی، سبی اور بولان میں طغیانی کا خدشہ کیا جارہا ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق مون سون کا آغاز جون کے آخری ہفتے میں متوقع ہے جس میں بھی وسطی پنجاب، جنوبی سندھ میں اوسط سے زیادہ زیادہ جب کہ ملک بھر میں اوسط سے معمولی سے زیادہ بارشیں متوقع ہیں۔

پری مون کے دوران کراچی میں معمولی بارش کا امکان ہے جبکہ ملک بھر میں مون سون اپنے وقت سے چند روز پہلے شروع ہونے کا امکان موجود ہے۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستان: مون سون کی آمد پر پانچ احتیاطی تدابیر

’تیزی سے گرم ہوتا سمندر‘: پاکستان سمیت ایشیا میں مون سون بارشوں کا مستقبل کیا ہے؟

کراچی ہنگامی صورتحال: شہری کیا احتیاطی تدابیر اختیار کر سکتے ہیں؟

مون سون میں بیس سے تیس فیصد زائد بارشیں

محکمہ موسمیات کراچی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر سردار سرفراز کے مطابق ملک بھر میں پری مون سون کا آغاز ہورہا ہے۔ ممکنہ طور پر یہ پری مون سون 26 اور 27 جون تک جاری رہے گا جس کے بعد توقع کی جارہی ہے کہ 27جون کو ملک بھر میں مون سون کا آغاز ہوجائے گا۔ عموما ملک میں مون سون کا آغاز یکم جولائی یا اس کے بعد ہوتا ہے مگر اس دفعہ یہ چند دن پہلے ہورہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مون سون کے دوران توقع کررہے ہیں کہ پاکستان بھر میں اوسط بارشیں بیس سے تیس فیصد زائد ہونگیں۔ کراچی میں پری مون سون کے دوران تو معمولی بارش توقع ہے مگر مون سون سیزن کے دوران اوسط سے زائد بارش توقع کررہے ہیں۔

ڈاکٹر سردار سرفراز کے مطابق مون سون بارشوں سے یہ خدشہ تو موجود ہے کہ سیلاب آسکتے ہیں مگر ابھی یہ دیکھنا ہے کہ بارشوں کا رحجان کیا ہوتا ہے۔ اگر تو یہ ایک کسی سپیل میں بارشیں اوسط سے زیادہ ہوجاتی ہیں تو پھر اربن فلڈنگ سمیت سیلاب کا بھی خدشہ ہے لیکن اگر یہ بارشیں پورے سیزن میں اوسط سے زائد ہوتی ہیں تو یہ خدشات کچھ کم ہوسکتے ہیں۔

مون سون بارشیں

لاہور میں پری مون سون ریکارڈ ٹوٹنے کا خدشہ

چوہدری محمد اسلم ریجنل ڈائریکٹر محکمہ موسمیات لاہور کا کہنا تھا کہ ہم توقع کر رہے ہیں کہ لاہور میں پری مون بارشوں کا آغاز ہونے والا ہے اور یہ سلسلہ وقفے وقفے سے 23 جون تک جاری رہے گا۔

’اس دوران پہلے ہی سپیل میں خدشہ ہے کہ اوسط سے زائد بارشیں ہوں گی۔ لاہور میں ماہ جون کی اوسط بارشوں کا ریکارڈ 55 ملی میڑ ہے جبکہ ہمیں خدشہ ہے کہ یہ ریکارڈ ٹوٹ جائے گا۔‘

چوہدری محمد اسلم کے مطابق لاہور کے علاوہ گوجرانوالہ ڈوثرن کے علاقوں میں بھی اربن فلڈنگ کا خدشہ موجود ہے۔ وہاں پر بھی پری مون کے دوران زیادہ بارشیں متوقع ہیں۔ اس کے علاوہ راولپنڈی اور اسلام آباد میں بھی بھی اربن فلڈنگ کے خدشات موجود ہیں۔

چوہدری محمد اسلم کے مطابق وقت سے چند دن پہلے شروع ہونے والی مون سون بارشوں کے پہلے سیزن کے دوران امکان ظاہر ہو رہا ہے کہ 15 اگست تک منگلا اور تربیلا ڈیم پانی سے بھر جائیں گے۔

’مون سون بارشوں کے اس پہلے دور ہی میں زائد بارشوں کی توقع ہے۔ جس سے دریاوں میں بھی پانی معمول سے زیادہ ہوسکتا ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ دریائے سندھ اور دریائے جہلم میں پانی معمول سے بڑھ سکتا ہے جبکہ سیالکوٹ میں ہیڈ مرالہ میں بھی مون سون کے دوران پانی معمول سے زیادہ ہو سکتا ہے۔

پاکستان کے سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے پورے ملک میں انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ بارشوں کے ممکنہ نقصانات سے بچنے کے لیے پہلے سے حفاظتی اقدامات مکمل کیے جائیں اور ندی، نالوں کو صاف کر کے تجاوزات کو ختم کیا جائے۔

وزیراعظم کی ہدایت کے مطابق پورے ملک میں انتظامیہ حساس مقامات پر ضروری مشنیری کا پہلے سے انتظام کرے اور ایسے مقامات جو زیادہ خطرے کا شکار سمجھے جاتے ہیں وہاں پر لوگوں کو پہلے ہی محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے۔

وزیراعظم نے وفاقی اداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ صوبوں کے ساتھ مل کر وقت سے پہلے ہی اپنی تمام تیاریاں مکمل رکھیں۔

آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی سے رابطہ قائم کر کے پوچھا گیا کہ وہ اس صورتحال سے نمٹنے کی کیا تیاری کر رہے ہیں مگر انھوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32508 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments