پہلی فون کال پہ ہی ہاں بول دیں


پی ٹی سی ایل ایک نیم سرکاری ادارہ ہے۔ لیکن حرکتیں ساری خالص سرکاری اداروں جیسی ہیں۔ یعنی تمام سرکاری اداروں کی طرح ذمہ داری نام کو نہیں۔ مجھے ہر مہینے باقاعدگی سے میسج آتا ہے۔ پیارے صارف براہ کرم اپنا ×××× کا بل پی ٹی سی ایل نمبر ×××××××× پر آج ہی ادا کر دیں۔ تاکہ اگر پہلے ہی ادا کر دیا جائے تو تاخیر سے ادائیگی کے سرچارج سے بچا جا سکے۔ یہ میسج آج سے دو سال قبل میرے موبائل نمبر پہ آیا تھا، اور تا دم تحریر باقاعدگی سے آ رہا ہے۔

میسج پہ آنے والا نمبر میرا پی ٹی سی ایل نمبر نہیں تھا، اس لیے میسج نظر انداز کر دیا۔ کہ ہو سکتا ہے غلطی سے میسج آ گیا ہو۔ لیکن پھر ہر ماہ باقاعدگی سے میسج آنے لگا۔ جب یہ سلسلہ چھ ماہ تک نہیں رکا تو 1218 پہ کال کر کے شکایت درج کروائی کہ کسی دوسرے کا بل میرے موبائل پہ آتا ہے۔ مجھے یقین دہانی کروائی گئی کہ میڈم آپ کا موبائل نمبر وہاں سے چوبیس گھنٹوں کے اندر ریموو کر دیا جائے گا۔ میں بھی مطمئن ہو گئی۔

لیکن اگلے ماہ پھر بل کا میسج موجود تھا۔ سوچا دفعہ کرو، جہاں اتنے میسج ڈیلیٹ ہوتے ہیں ایک یہ بھی سہی۔ چھ مہینے مزید گزر گئے اور بات میسج سے آگے بڑھنے لگی۔ اب کراچی کے پی ٹی سی ایل نمبر سے کالز آنا شروع ہو گئیں، پی ٹی سی ایل آپ کے لیے موبائل کال پیکج لایا ہے۔ اگر آپ کہیں تو موبائل کال پیکج کر کے بل آپ کے پی ٹی سی ایل بل میں جمع کر دیا جائے۔ تشویش ہوئی کہ شاید کوئی فراڈ ہے، بنا کچھ کہے کال بند کردی۔ لیکن جب متواتر ایسی کالز آنے لگیں تو عرض کی حضور نہ میں کراچی میں رہتی ہوں نہ یہ نمبر ×××××× میرا ہے۔

آپ نے غلطی سے میرا نمبر ایڈ کر دیا ہوا ہے، اس کی پہلے بھی شکایت درج کروائی جا چکی ہے۔ اوہو میڈم بہت معذرت ہم آج ہی اس مسئلے کو حل کرتے ہیں۔ دو منٹ رکیں۔ جی آپ کی شکایت فارورڈ کر دی گئی ہے، چوبیس گھنٹوں کے اندر اس پر عمل ہو جائے گا۔ آپ کا کمپلین نمبر ××× ہے۔ یہاں تک بھی ٹھیک تھا۔ لیکن ایسا پھر آئے دن ہونے لگا۔ میسجز یا ایک دو بار کی کال تک بات رہتی تب بھی گوارا تھا لیکن کال کا سلسلہ بڑھنے لگا۔ بے شک رسیو نہ کرو تب بھی بلاناغہ کالز آتیں۔

کسی وقت بے دھیانی میں کال رسیو ہوجاتی تو وہی پرانا راگ۔ میں تنگ آ گئی اس بے مقصد کالز سے۔ ایک دن خلاف معمول فراغت بھی تھی اور موڈ بھی تھا سو کال کرنے والی کی رج کے بے عزتی کی۔ میڈم نے بہت تحمل سے سب سنا اور بولیں آپ 1218 پہ شکایت درج کروائیں وہ فوراً مسئلہ حل کریں گے۔ 1218 پہ کال کی تو وہ ایک بار پھر بولے کمپلین فارورڈ کر دی ہے۔ لیکن اس پہ عمل نہ ہو سکا۔ ایک دن پھر انجانے میں کال رسیو ہو گئی، اب جتنی بد زبانی مجھے آ سکتی تھی، کر کے دیکھ لی۔

جواب وہی ہر بار والا ملا۔ سوری میڈم بہت شرمندہ ہیں کمپلین فارورڈ کردی گئی ہے۔ دل چاہا اپنے سر کے بال نوچ لوں، لیکن قصور تو کسی اور کا تھا۔ لیں جناب ایک بار پھر کال آئی ہے۔ اور اس بار مجھے غصہ بالکل نہیں آیا۔ جتنی بد تہذیبی پہلے دکھا چکھا تھی، اس سے کہیں زیادہ شائستگی سے بات کی۔ اور کال پیکج کی مکمل تفصیل حاصل کی۔ چھ سو بار کا دہرایا ہوا رکارڈ چل پڑا۔ اب کی بار میں بھی حوصلے سے ذرا آگے کا سفر طے کر رہی تھی۔

وہ یو فون نمبر پہ ماہانہ پیکج دے رہے تھے جس کا بل اس پی ٹی سی ایل بل میں جمع ہو کر آنا تھا جو ظاہر ہے میرا نہیں تھا۔ میں اس دفعہ شکایت درج نہیں کروائی۔ بلکہ اپنی ایمانداری پہ دو حرف بھیجے اور دل ول فراڈ شریف کرتے ہوئے آفر ایکٹیویٹ کروا لی۔ انج تے فیر انج ای سئی۔ اب پی ٹی سی ایل والے جانیں اور کراچی کا معزز صارف جانے۔ جب بل آئے گا تو بینک والے خود ہی دیکھ لیں گے کہ یہ ایک بینک کا نمبر ہے۔ لیکن جو بھی ہے آپ کا میری نیت پہ شک کرنا بنتا نہیں کہ اس دھوکہ دہی کی نیت ہرگز نہ تھی نہ ہے۔ کہ اصل مقصد اپنا نمبر ریموو کروانا ہے۔ یہاں ایک مسرت بھرا خدشہ بہرحال موجود ہے کہ اگر بینک والوں نے بھی کاہلی کا ثبوت دیا تو۔

اس تو کے آگے الفاظ ختم اور خوشی شروع ہوجاتی ہے کہ ظاہر ہے مجھے یو فون کے نمبر پر 200 منٹس ہر ماہ تب تک فری ملیں گے جب تک کوئی یہ آفر ختم نہیں کروائے گا۔ اور تب تک موجاں ای موجاں۔ سمجھیں یہ خدا کی کرم نوازی ہے جو ادارے کی نا اہلی کی وجہ سے مجھ پر ہو رہی تھی خدا مجھے چھپر پھاڑ کر فری منٹس دینا چاہتا تھا اور میں مسلسل ناشکری کر رہی تھی، لیکن اب میں تائب ہو گئی ہوں۔ اگر آپ پہ بھی قدرت اس طرح مہربان ہو رہی ہے تو بخدا میری طرح کفران نعمت مت کیجیئے بلکہ پہلی فون کال ہی پہ ہاں بول دیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments